بھٹکل 10؍ جولائی 2023(فکروخبرنیوز) بھٹکل کے معروف عالمِ دین مولانا فاروق ندوی کی کتاب اکابرِ ندوہ کے خطوط پر مشتمل کتاب کا اجراء آج بعد عصر معہد حسن البناء شہید میں علماء کرام کے ہاتھوں عمل میں آیا۔
مولانا فاروق صاحب نے اس وقت کے حالات بیان کرتے ہوئے کہا کہ سن 1971 میں وہ ندوہ سے فارغ ہوئے اور اس کے بعد ایک سال حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی صحبت میں گذارے ، اس دوران حضرت مولانا کے ہمراہ انہوں نے کئی اسفار بھی کیے۔ سن 1973 میں حضرت مولانا نے انہیں ملکِ شام کے مشہور عالمِ دین حضرت حسن حبنکہ کی خدمت میں بھیجا جہاں انہوں نے چار سال گذارے ، اس دوران شیخ سے انہوں نے استفادہ کیا۔ مولانا نے مزید بتایا کہ شیخ حبنکہ ان ہی کی کوششوں سے ندوہ کے پچاسی سالہ جشن میں شرکت کی تھی۔ مولانا نے اپنے دور کی بہت سے حسین یادوں کا تذکرہ کیا اور اس وقت کے مؤقر علماء سے روابط کو بھی بیان کیا۔
خیال رہے کہ مولانا فاروق صاحب قاضی ندوی ندوۃ العلماء کے فارغین میں ملکِ شام سے تعلیم حاصل کرنے والے ایک ممتاز عالمِ دین ہیں، مولانا نے ندوہ میں تدریسی خدمات کے ساتھ جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں اہتمام کے فرائض بھی انجام دیئے ہیں۔ مولانا فاروق قاضی ندوی نے متحدہ عرب امارات میں بھی رہ کر اپنے علم سے لوگوں کو فیضیاب کیا ہے۔
رسمِ اجراء کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے خطوط نویسی اور مولانا فاروق صاحب کے اکابرین سے تعلقات پر اپنے خیالات کا اظہارکیا اورنوجوان نسل کو محسنین کے کارنامے یاد رکھنے اور اسلاف کی زندگیوں کو سامنے رکھنے کی ترغیب دی۔ مقررین نے واضح کیا کہ خطوط میں اس دور کی تاریخ اور احوال محفوظ ہوجاتے ہیں۔
اجلاس میں مولانا عبدالرب ندوی ، مولانا عبدالعظیم قاضیا ندوی ، مولانا عبدالعلیم قاسمی ، مولانا عبدالسبحان ندوی ، مولانا محمد انصار ندوی، مولانا محمد ناصر اکرمی اورعنایت اللہ شاہ بندری صاحب وغیرہ نے بھی موقع کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ۔ تقریب میں شہر کے ممتاز علماء اور دانشوران نے شرکت کی۔ معہد حسن البناء شہید کی جانب سے پر تکلف تواضع کا بھی نظم کیا گیا تھا ۔ اذانِ مغرب کے قریب مولانا عبدالرب ندوی کی دعا پر تقریب اختتام پذیر ہوئی۔
Share this post
