بھٹکل کے مولانا ابوبکر صدیق ندوی کی دختر صفیہ کو حفظِ قرآن کی تکمیل مبارک ہو ، مولانا کی رہائش گاہ پر منعقدہ خصوصی نشست میں علماء نے کیا ان باتوں کا اظہار

moulana_abubakr_nadwi_ki_dukhtar_safiyya_ko_takmeele_hifz_mubarak_ho_

بھٹکل30؍ نومبر 2021(فکروخبرنیوز) دارالعلوم ندوۃ العلماء کے استاد مولانا ابوبکر صدیق ندوی کی دختر صفیہ نے اپنی اسکول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ معہد حسن البناء شہید میں حفظِ قرآن کی تکمیل کی۔

ان کی تکمیلِ حفظ پرایک پروگرام معہد میں بروز اتوار بعد عصر منعقد ہوا تو ایک خصوصی تقریب مولانا کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی جس میں شہر کے مؤقرعلماء کرام اورعمائدین موجود تھے۔

اس موقع پر مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد ندوی نے کہا کہ قرآن کریم کی نعمت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک سعادت ہے جس پر ان کی  دختر صفیہ کے ساتھ ساتھ ان کے والدین بھی قابلِ مبارکباد ہیں۔

مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے بانی و جنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ خود مولانا ابوبکر صدیق ندوی کا شمار اپنے دور میں بھٹکل کے سب سے کم مدت میں حافظِ قرآن کی سعادت حاصل ہونے والوں میں ہوتا تھا، بعد میں ان کا یہ ریکارڈ نہیں رہا دوسرے اس پر فوقیت لے گئے لیکن اسے دیکھ کر اندازہ ہوگا کہ انہیں قرآن مجید سے کتنا شغف تھا جو اب ان کے بچوں میں منتقل ہوگیا ہے۔ یہ وہ خوش نصیب ہیں کہ ان کے تمام ماموں کا شمار علماء میں ہوتا ہے اور ان کے تمام بھائی بھی علماء ہیں ، لہذا اسی کی برکت ان  کی صاحبزادی کو بھی حاصل ہوئی ہے۔

مولانا نے حضرت مولانا غزالی ندوی رحمۃ اللہ علیہ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ مولانا اگر حیات ہوتے تو ان کی خوشیوں کا ٹھکانہ نہ ہوتا۔ مولانا نے مزید کہا کہ حفظِ قرآن کی خوشی شادی کی خوشی سے بھی بڑھی ہوئی ہے اور ان سب میں سب زیادہ قابلِ مبارکباد ان کی والدہ ہے جس نے اپنے بچوں کی خدمت اور دوسری ضروریات کے باوجود اپنےاس بچے کی مکمل رہنمائی کی۔ مولانا نے اس بات پر اللہ کا شکر ادا کیا کہ بھٹکل میں مدارس کے طلباء کے ساتھ ساتھ اسکول میں زیر تعلیم طلباء کے اندر بھی حفظِ قرآن کا شغف بڑھ گیا ہے اور میں بلامبالغہ کہہ سکتا ہے کہ بھٹکل کی تاریخ میں اس سے قبل ایسا کبھی نہیں ہوا۔ اپنے اسکول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ حفظِ قرآن کی نعمت سے سرفراز ہونے پر تعلیم میں بھی برکت ہوگی اور پہلے سے زیادہ اچھے نمبرات سے یہ خوش نصیب طلباء کامیاب ہوں گے۔

امام وخطیب مدینہ جمعہ مسجد مولانا زکریا ندوی نے کہا کہ بھٹکل میں جمعیۃ الحفاظ کے قیام کے بعد سے یہ سلسلہ چل پڑا ہے کہ مدارس میں تو حفظ کے کلاسس جاری ہیں ہی ، اسکولوں میں بھی حفظِ قرآن کے کلاسس شروع ہوگئے ہیں اور بڑی تعداد میں ہمارے بچے حافظ بن رہے ہیں۔ بھٹکل کا وہ دور ہمیں اچھی طرح یاد ہے جب تراویح کے لیے باہر سے ایک حافظ کو لایا جاتا تھا اور آج وہ دور ہے کہ ایک ایک محلہ میں چالیس سے پچاس حفاظ موجود ہیں۔

سابق مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا فاروق ندوی کی دعا پر اس نورانی محفل کا اختتام ہوا۔

اس موقع پرقاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبد الرب خطیبی ندوی ، فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم نظام ندوی ، امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا ، اورمولانا اور ان کے گھر والوں کو مبارکباد پیش کی۔

اس تقریب میں استاذ الاساتذہ حافظ کبیر الدین صاحب،مولانا بشیرندوی اوراساتذۂ جامعہ میں مولانا شعیب ندوی ، مولانا افضل ندوی ، ، مولانا سمعان ندوی اور دیگر موجود تھے۔

Share this post

Loading...