مولانا عبدالعلیم قاسمی جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے صدر اور جناب عتیق الرحمن منیری رکن شویٰ منتخب

بھٹکل 18/ اگست 2020(فکروخبر نیوز)  حضرت مولانا محمد اقبال ملا ندوی رحمۃ اللہ علیہ کے انتقال پرملال کے بعد جامعہ اسلامیہ بھٹکل کی مجلس شوریٰ کی میٹنگ نائب صدر مولانا محمد صادق اکرمی ندوی کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں بلاتفاق جامعہ کی جاری میعاد کے لئے مولانا عبدالعلیم صاحب قاسمی کو جامعہ کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔ اسی نشست میں جناب الحاج محی الدین منیری صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے فرزند جناب عتیق الرحمن منیری صاحب کو رکنِ شوریٰ منتخب کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے اولین صدر جناب شاہ بندری محسن عرف مریکن محسن صاحب تھے۔ ان کے بعد ڈی اے اسماعیل صاحب، جناب عبدالمتین صاحب اسماعیلجی عرف کیپا متین، جناب ڈاکٹر علی ملپا صاحب اور جناب مولانا محمد اقبال ملا صاحب ندوی بالترتیب صدارت کے عہدے پر فائز رہے۔ 
مولانا عبدالعلیم قاسمی کا شمار بھٹکل کے ان چنیدہ علماء میں ہوتا ہے جنہوں نے بھٹکل میں علوم دینیہ کی نشر واشاعت کے لئے بڑی خدمات انجام دی ہیں۔ ندوۃ العلماء میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران ناسازیئ طبیعت کی بناء پر لکھنو میں قیام دشوار ہوا تو عروس البلاد ممبئی منتقل ہوئے اوردار العلوم امدادیہ میں داخلہ لیا۔ پھر یہاں سے اعلیٰ تعلیم کے لئے دار العلوم دیوبندتشریف لے گئے اور وہیں سے اپنی تعلیم مکمل کرلی۔چونکہ یہ پہلے ہی سے ممبئی میں مقیم تھے۔لہذا  فراغت کے بعد بھی ممبئی ہی کو اپنا مسکن بنایا اور ایک عرصہ تک وہیں مقیم رہے۔اس دوران الحاج محی الدین منیری صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا، ان کے ساتھ مل کر قوم وملت کی خدمت کی اور اسی خدمت کے جذبہ سے بھٹکل میں بھی اب تک خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مولانا نے نقش نوائط کے نام سے اپنے رفقاء جناب عبدالرحیم ارشاد اور جناب محمد علی قمر کے ساتھ مل کر ایک نوائطی اخبار شروع کیا جو گذشتہ چوالیس سالوں سے تسلسل کے ساتھ نکل رہا ہے۔ جناب الحاج محی الدین منیری رحمۃ اللہ علیہ کی وفات کے بعد جامعات الصالحات بھٹکل کے ناظم بنائے گئے۔ اب ناظمِ اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہیں۔ جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں معاون ناظم اور اس کے بعد نائب ناظم کے عہدے پر فائز کے گئے اوراب حضرت مولانا محمد اقبال ملا ندوی کی وفات کے بعد بالاتفاق جامعہ کے صدر منتخب کئے گئے۔ مولانا اب بھی پوری نشاط کے ساتھ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مولاناکی فراغت دیوبند سے ہے اور ندوہ سے ان کی محبت اور تعلق کو دیکھ کر ہر دیکھنے والا یہی سمجھتا ہے کہ مولانا ندوہ سے فارغ ہیں۔ آج بھی ندوۃ العلماء کے ناظم او رجامعہ اسلامیہ بھٹکل کے سرپرست حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دامت مدظلہ العالی سے مولانا کے گہرے روابط ہیں اور ان سے قلبی لگاؤ ہے۔ان کی صدارت میں جامعہ کے تعلقات ندوہ سے مزید مضبوط ہوں گے اور ندوہ کا فیض جامعہ کے توسط سے بھٹکل ومضافات میں زیادہ سے زیادہ عام ہوگا۔ ان کی صدارت کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد یہی صدا سننے میں آرہی ہے کہ جامعہ مزید ترقیوں کے منازل طئے کرے گا۔  مولاناکی فراغت دیوبند سے ہے اور ندوہ سے ان کی محبت اور تعلق کو دیکھ کر ہر دیکھنے والا یہی سمجھے گا کہ مولانا ندوہ سے فارغ ہیں۔ آج بھی ندوۃ العلماء کے ناظم حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دامت مدظلہ العالی سے مولانا کے گہرے روابط ہیں۔ حضرت مولانا رابع صاحب ندوی سے ان کو قلبی لگاؤ ہے۔ان کی صدارت میں جامعہ کے ندوہ سے تعلقات میں مزید مضبوط ہوں گے اور ندوہ کا فیض جامعہ کے توسط سے بھٹکل ومضافات میں زیادہ سے زیادہ عام ہوگا۔
نو منتخب رکن شوریٰ جناب عتیق الرحمن صاحب منیری بانی وسابق ناظم جناب الحاج محی الدین منیری صاحب کے چھوٹے فرزند ہیں۔ مشہور تاجروں میں ان کاشمار ہوتا ہے۔ دینی تعلیم کی نشرواشاعت سے کافی دلچسپی رکھتے ہیں اور خدمت میں اپنے والد صاحب کے نقشِ قدم پر ہیں۔ امید کی جارہی ہے کہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے رکن شوریٰ منتخب ہونے کے بعد جامعہ کی ہمہ جہتی ترقی میں اپنا بھرپور تعاون پیش کریں گے اور مفید آراء سے جامعہ کے فیض کو چہاردہانگِ عالم میں پہنچانے کے لئے پہلے سے زیادہ کوششیں کریں گے۔ 

Share this post

Loading...