مولانا عبدالباری ندوی کے نام سے موسوم ٹرسٹ کی دوسری ایمبولنس کا افتتاح، علماء اور عمائدین نے مولاناعلیہ الرحمہ کی کئی خوبیوں کا کیا تذکرہ

بھٹکل 21/ اگست 2020(فکروخبر نیوز) سماجی خدمات خصوصاً ایمبولنس کی سرویس فراہم کرنے والا ادارہ اے بی ایم ٹرسٹ (مولانا عبدالباری ٹرسٹ) کی آج نئی ایمبولنس کا افتتاح آج بعد عصر جامع مسجد بھٹکل کے احاطہ میں منعقدہ پروگرام میں عمل میں آیا۔ علماء اور عمائدین نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران مولانا عبدالباری علیہ الرحمہ کی خدمات کاتذکرہ کرتے ہوئے اے بی ایم ٹرسٹ کی جانب سے فراہم کردہ ایمبولنس کو مزید بہتر انداز میں خدمات انجام دینے کی طرف اشارہ دیا۔ اس موقع پر مولانا کی کئی خوبیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے خدمتِ خلق کے لئے دی گئی ان کی خدمات کا تذکرہ کیا گیا۔ 
 مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے کہا کہ بحیثیت مومن انسان کا کام عبادت، دعوت اور خدمت ہے اور یہ تینوں پہلوؤں پر انسان کو کام کرنا چاہیے او راپنے ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔ مولانا نے مولانا عبدالباری ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمات کی طرف اشاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان  کے جذبات، فکریں اور کوششوں کا محور یہی تھا کہ لوگ اللہ سے جڑجائیں۔ جب یہ ادارہ ان کے نام سے منسوب ہیں تو ہمیں زندگی کے ہر شعبہ میں ان باتوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔
جنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اے بی ایم ٹرسٹ ایمولنس سرویس کے ساتھ ساتھ دیگر سماجی خدمات میں بھی آگے بڑھے۔ انہو ں نے کہا کہ ہمیں وقت کے ساتھ ساتھ اپنے خدمات کو آگے بڑھانا چاہیے۔ مولانا نے حضرت مولانا علیہ الرحمہ کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھٹکل کی مقبول ترین شخصیات میں مولانا مرحوم کے ساتھ جناب الحاج محی الدین منیری کی شخصیت بھی شامل  ہے اور ان دونوں میں بڑی محبت اور ربط تھا۔ اتفاق دیکھئے کہ اس ایمبولنس کو عطیہ کرنے والے جناب الحاج محی الدین منیری کے چھوٹے فرزند ہیں جنہوں نے اپنے والد مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لئے اس ایمبولنس کو وقت کردیا ہے۔ 
قاضی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی نے کہا کہ ایمولنس کی سرویس فراہم کرنے والوں کے کاموں کی تعریف سراہنا ہر ایک کرتا ہے لیکن ان کے ساتھ ساتھ سب سے بڑا تعاون ایمبولنس کے ڈرائیور کا ہوتا ہے جو قت پر پہنچ کر اپنی خدمات انجام دیتا ہے اور ان کی جتنی بھی ہمت افزائی کی جائے کم ہے۔مولانا نے مزید کہا کہ چونکہ مولانا نے لمبی مدت تک جامع مسجد میں اپنی خدمات انجام دی ہیں اس لئے محلہ والوں کی ایک بڑی ذمہ داری ہے کہ ایسی کوئی چیزسامنے لائی جائے جس سے ان کا تذکرہ ہوتا رہے۔ انہوں نے کہا کہ خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہیں اور آدمی کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے ان کی خدمت کرنی چاہیے۔ 
امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم ندوی نے کہا کہ ایمولنس کی خدمات کی بات کی جائے تو اس میں وسائل بھی لگانے پڑتے ہیں۔ جو جتنا پیسے دے اس کو یہ سرویس فراہم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اس کے ذمہ داران کو جب بھی اور جس وقت بھی بلایا جائے تیار رہتے ہیں۔ یہ خدمت کا عظیم جذبہ اگر ہ کارفرما رہا تو پھر ان کے دنیا وآخرت کی بھلائی کے لئے کافی ہے۔ مولانا نے حضرت مولانا عبدالباری صاحب کی ایک صفت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مولانا علیہ الرحمہ اپنے دل کو صاف رکھتے تھے اور سب کو ساتھ لے کر چلتے تھے اور یہ صفت اپنے اندر پیدا کرنے ضرورت ہے۔ 
نائب صدر تنظیم جناب عتیق الرحمن منیری نے کہا کہ ہم جس میدان میں آگے بڑھ رہے اسی کو اپنا مقصد بناکر اسی میں آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی کام کو تقویت اسی وقت ملتی ہے جب اسی میں اپنی پوری توجہ دے کر اس کو آگے بڑھانے کے لئے فکریں کی جائیں۔ پڑوسی ملک کے ایدھی فاؤنڈیشن کی مثال پیش کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ دنیا میں جب ایمبولنس سرویس کا نام آتا ہے تو ایدھی فاؤنڈیشن کا نام ضرور سامنے آتا ہے او ریہ اسی وقت ممکن ہوگا جب اس کے لئے اپنا تن من دھن لگایا جائے۔ انہوں نے حضرت مولانا عبدالباری کی کئی خوبیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج نظریں ان کی چہروں کو دیکھنے کے لئے ترس رہی ہیں، ان کو دیکھنا تو نصیب نہیں ہے لیکن اس طرح کے کاموں سے ان کا خوبصورت چہرہ ہمارے سامنے رہے گا اور ان کی خدمات اسی طرح یاد کی جاتی رہیں گی۔ 
اس موقع پر صدر جماعت المسلمین بھٹکل جناب محتشم عبدالرحمن صاحب،جناب عنایت اللہ شاہ بندری، مولاناعبدالنور فکردے ندوی، جناب امتیاز ادیاور اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہارکیا۔ 


 

Share this post

Loading...