نوجوان اتحاد کمیٹی اور مون اسٹار کی جانب سے عظیم الشان جلسہ سیرت النبی ﷺ کا انعقاد

تعلیم کی کثرت کے باوجود آج ایمان کمزور سے کمزور ترین ہوگیا ہے :  مولانا محمد الیاس ندوی 

بھٹکل15 /نومبر 2019(فکروخبر نیوز)  نوجوان اتحاد کمیٹی اور مون اسٹار کی جانب سے بروز جمعرات بعد نمازِ عشاء مون اسٹار گراؤنڈ پر شاندار جلسہ سیرت النبی ﷺ منعقد کیا گیا جس میں مختلف اسپورٹس سینٹروں کے نمائندوں نے شرکت کرتے ہوئے نعتیہ مسابقہ میں شرکت کی۔ اسی طرح اسکول کے طلباء کے درمیان کوئز مقابلہ بھی بہترین رہا۔ پروگرام میں بطورِ مہمانِ خصوصی استاد تفسیر جامعہ اسلامیہ بھٹکل وجنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی اور استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل واما م وخطیب مخدومیہ جمعہ مسجد بھٹکل مولانا نعمت اللہ ندوی نے شرکت کی اور ان کے خطابات بھی ہوئے جس میں انہو ں نے سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں زندگی گذارنے او رزندگی کے ہر موڑ پر فرمانِ نبوی کو مضبوطی سے تھامنے کی نصیحت کی۔ پروگرام میں عوام کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کرتے ہوئے سیرت سے اپنے وابستگی اور محبت کا ثبوت پیش کیا۔ 
مولانا محمد الیاس ندوی نے اپنے خطاب میں موجودہ دور میں ایمان پر عدمِ اعتماد کے واقعات کو مختلف مثالوں کے ذریعہ سے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایمان کے اعتبار سے خطرناک دور ہندوستان میں اس سے قبل نہیں دیکھا گیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اللہ کی مدد کیوں نہیں آرہی ہے۔ مسلمان ہر طرح سے پریشان کیے جارہے ہیں اور روز بروز ان کی پریشانیوں میں اضافہ ہی ہورہا ہے لیکن اس کے باوجو داللہ کی مدد کیوں نہیں آرہی ہے۔ مولانا نے اس سوال کے تناظر میں کہا کہ اس طرح کی شکایت انسان کو سب سے پہلے اپنے نفس سے کرنی چاہیے اور جب شکایت اپنی ذات سے ہوگی تو انسان خود اس کے اسباب تلاش کرکے اس کا حل بھی ڈھونڈنے لگ جائے گا۔ مولانا نے مزید کہا ہے کہ یہ حالات اپنے پیدا کیے ہوئے ہیں، اس کے پیچھے کی وجوہات میں سے سب سے اہم وجہ اسلام پر ہمارے اعتماد کی کمی ہے۔ ماضی کے واقعات کی روشنی میں کہا کہ دین پر عمل کرنے والے بہت کم تھے لیکن آج تعلیم کی کثرت کے باوجود ایمان کمزور سے کمزور ترین اس وجہ سے ہورہا ہے کہ ہم نے وہ تعلیم انہیں دلائی جس کے بعد اسی طرح کے بچے ہمارے معاشرہ کا حصہ بنیں گے۔ اسی تعلیم کی وجہ سے آج گھر واپسی ہمارے گھروں میں ہورہی ہے۔ نوجوانوں کے اخلاق بگڑے ہوئے ہیں، گھر وں میں وہ چیزیں دیکھی، سنی او رکی جارہی ہے جس کے بارے میں تصور نہیں کیا جاسکتا ہے، پھر انہی واقعات کے رونما ہونے پر ہم کفِ افسوس ملتے رہتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ہم ہی اس کی وجہ بنے اور ہم نے اس طرح کے واقعات رونما ہونے کے اسباب پیدا کیے۔ مولانا نے ایمان پر بقا کی مختلف شکلوں بیان کرتے ہوئے اگلی نسل کی فکر کرنے کی طرف خصوصی توجہ دلائی۔ 
مولانا نعمت اللہ ندوی نے آپ  ﷺ کی مکی دور کا خوبصورت نقشہ کھینچتے ہوئے آپ  ﷺ کے حالات اور واقعات بیان کیے اور خصوصاً اس ماحول کو بیان کیا جس میں آپ پروان چڑھے اور حاضرین کو یہ پیغام دیا کہ سیرت کو پڑھنا اور سننا ہی اس لیے ہے کہ ہم اس پر عمل کریں، مولانا نے اعمال کی طرف حاضرین کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ اصل چیز عمل ہے جس کے بغیر انسان فلاح کو نہیں پہنچ سکتا۔ 
    پروگرام کی نظامت مولوی ایفاد کوبٹے اور جناب جاوید نے کی جبکہ پروگرام کے کنوینر مولانا فواز منصوری ندوی نے اپنے ٹیم کے اراکین کے ساتھ پروگرام کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا۔ صدارت نوجوان اتحاد کمیٹی کے صدر جناب یوسف بیلی نے کی۔ اسٹیج پر مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی، نقشِ نوائط کے ایڈیٹر مولانا عبدالعلیم قاسمی، جماعت المسلمین بھٹکل کے صدر جناب عبدالرحمن محتشم اور دیگر موجود تھے۔ 
پروگرام کے آخر میں کوئز مسابقہ اور نعتیہ مسابقہ کے نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔ جس کی تفصیلات کچھ یوں ہے۔ 

پہلا مقام :  زفیف شنگیری 
دوسرا مقام :  دانش شینگیری 
تیسرا مقام :  طریف ابوحسینا ،  عمیر حافظ 
چوتھا مقام :  صفوان سدی احمدا ،  ناصر طاہر بابو 

 

Share this post

Loading...