منگلورو 02؍ اپریل 2019(فکروخبر نیوز) ریاستی کانگریس پارٹی کے اعلیٰ قائدین کی ایک پریس کانفرنس ضلع ہیڈکواٹر میں منعقد کی گئی جس میں کے پی سی سی کے صدر سمیت کئی سینئر لیڈران نے شرکت کرتے ہوئے اپنے اپنے خیالات کااظہار کیا۔
کے پی سی سی کے صدر دینش گنڈو راؤ نے کہا کہ ضلع جنوبی کنیرا میں امیدوار کے لیے کئی نام سامنے آرہے تھے لیکن مقامی سینئر لیڈران نے نوجوانوں کو آگے لانے کے لیے اس مرتبہ کی سیٹ ایک نوجوان کو دینے کا فیصلہ کیا اور انہو ں نے اس سلسلہ میں متھن رائے کا انتخاب کیا ۔ سینئر لیڈران نے اس کے ذریعہ سے مثبت پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ ضلع میں کانگریس کی جیت اس طور پر یقینی ہے کہ لوگ نریندر مودی کی ہٹلر طرز کی حکومت سے تنگ آگئے ہیں۔ مقامی ایم پی صرف بیانات دیتے ہیں اور انہو ں نے کبھی یہاں کے عوام کی آواز بلند کرنے کی کوشش نہیں کی ہے۔ گذشتہ ایک دہائی سے وہ کوئی بھی بڑا پروجیکٹ یہاں لانے میں کامیاب نہیں رہے ہیں۔ اب لوگوں نے مودی حکومت اور مقامی ایم پی کی ناکامی کو بھانپ لیا ہے۔
انہوں نے اپنی بات میں گذشتہ انتخابات میں مودی حکومت کے وعدوں کو یاد دلاتے ہوئے انہیں پورا نہ کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ ہندوستان کی معیشت مودی حکومت نے پوری طرح تباہ کردی ہے ۔ جے ایس ٹی سے چار لاکھ ہزار روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ مودی نے کئی سرکاری اداروں کو نجی کمپنیوں کے نام فروخت کردی ہیں۔
دنیش گنڈو راؤ نے کہا کہ حزبِ اختلاف سے مشورہ کیے بغیر مودی نے پارلیمنٹ میں انتخابات فنڈنگ پالیسی کو ہری جھنڈی دکھائی ۔ انہوں نے کہا کہ فنڈنگ پالیسی کے بارے میں کوئی بھی سوال نہیں کرسکتا ۔ انہو ں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی کو داؤد ابراہیم بھی عطیہ دیں تو ہم سوال نہیں کرسکتے۔
انہو ں نے کہا کہ مودی خود کو چوکیدار کہتے ہیں لیکن کبھی ہم نے غور کیا کہ وہ کس کے چوکیدار ہیں۔ وہ ملک کو دھوکہ دینے والے ، مالدارں اور لٹیروں کے چوکیدار ہیں۔ وہ سوچ رہے ہیں کہ لوک ان کی مدد کریں گے ۔ حقیقت یہ ہے کہ لوک کرپشن اور مافیا حکومت کے خاتمہ کے لیے تیار کھڑے ہیں۔
اس موقع پر امیدوار متھن رائے ، یوٹی قادر ، ہریش کما ر، جے آر لوبو ، وجئی راج الوا ، کالیگے تھارنت اور کوناچور مونو وغیرہ موجود تھے۔
Share this post
