مودی کے وزیر رججو نے کہا کہ میں بیف کھاتا ہوں، مجھے کوئی روک سکتا ہے کیا؟ (مزید اہم ترین خبریں)

رجی جو کے مطابق، ہم ایک جمہوری ملک میں رہتے ہیں، کبھی کبھی کچھ ایسے بیان دیے جاتے ہیں جن کی کوئی بنیاد نہیں ہوتی۔ اگر کوئی ميزو عیسائی کہتا ہے کہ یہ زمین حضرت عیسی کی ہے، تو پنجاب یا ہریانہ میں رہنے والے کسی شخص کو دقت کیوں ہوگی؟ ہم ہر جگہ اور ہر کسی کے جذبات کا احترام کرتے ہیں۔ رجی جو نے آگے کہا کہ اگر مہاراشٹر، گجرات اور مدھیہ پردیش میں ہندو اکثریت ہے اور اگر وہ ہندو عقیدے کو ماننے والے قانون بناتے ہیں، تو انہیں بنانے دو، لیکن جن ریاستوں میں ہم اکثریت میں ہیں، جہاں ہم رہتے ہیں، تو ہمیں وہ کرنے دیجئے جو ہم چاہتے ہیں۔ اس لئے کسی کو اس بات سے پریشانی نہیں ہونی چاہئے کہ ہم کس طرح رہتے ہیں اور کیا کھاتے ہیں؟ -


اردو یونیورسٹی میں داخلے کی آخری تاریخ میں 2 دن کی توسیع

حیدرآباد،27 ؍مئی (فکروخبر/ذرائع) پروفیسر خواجہ محمد شاہد، انچارج وائس چانسلر ، مولانا آزاد نیشنل اردویونیورسٹی کہا کہ ایسے کورسز جن میں داخلہ بذریعہ انٹرنس ہے کیلئے آن لائن رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں دو دن کی توسیع کرتے ہوئے اسے 29؍ مئی کردیا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ توسیع 26؍ مئی کو کل ہند سطح پر مانو کے نیشنل نالج نیٹ ورک لنک میں تکنیکی خرابی کے باعث طلبہ کو پیش آئی دشواریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ آن لائن رجسٹریشن کورسز میں پی ایچ ڈی میں کمپیوٹر سائنس، ریاضی، مینجمنٹ، جرنلزم اینڈ ماس کمیونکیشن، ایجوکیشن ، سوشیل ورک، پبلک ایڈمنسٹریشن، ویمن اسٹڈیز، ٹرانسلیشن اسٹڈیز، انگریزی، ہندی، عربی، فارسی اور اردو شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایم فل میں مینجمنٹ، پبلک ایڈمنسٹریشن، پولیٹیکل سائنس، ایجوکیشن، ویمن اسٹڈیز، اسلامک اسٹڈیز، ٹرانسلیشن اسٹڈیز، اسٹڈی آف سوشیل ایکسکلوژن اینڈ انکلوزیو پالیسی، انگریزی، ہندی، عربی، فارسی اور اردو پوسٹ گریجویشن میں ایم ٹیک (کمپیوٹر سائنس)، ماسٹر آف کمپیوٹر اپلیکیشن (ایم سی اے)، ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن (ایم بی اے)، ایم اے جرنلزم اینڈ ماس کمیونکیشن اور ماسٹر آف ایجوکیشن (ایم ایڈ) اور دیگر کورسز میں انٹگریٹیڈ بی ٹیک۔ ایم ٹیک (کمپیوٹرس سائنس)، بیچلر آف ایجوکیشن (بی ایڈ)، ڈپلوما ان ایلیمنٹری ایجوکیشن (ڈی ایل ایڈ) اور پالی ٹیکنک ڈپلومہ شامل ہیں۔ 


ایڈیٹر بیداری پر حملہ حق کی آواز دبانے کی کوشش:مولانا ازہری

پچاس سے زائد اُردو مراٹھی صحافیوں کا گاندھی اسمارک پر احتجاجی دھرنا 

مالیگاؤں ۔27مئی(فکروخبر/ذرائع)مالیگاؤں کے اُردو مراٹھی صحافیوں نے آج یہاں کے گاندھی مجسمہ پر متحد ہو کر مفتی محمد اسمٰعیل اور ان کے جنونی حامیوں ، کرائے کے غنڈوں کے ذریعے سینئر صحافی عبدالحلیم صدیقی پر کئے گئے حملے کی مذمت کی ۔ آج کے احتجاجی دھرنے میں تین تنظیموں اردو میڈ یا سینٹر ، تعلقہ مراٹھی پترکار سنگھ ، اور ضلع ناسک اُردو پتر کار سنگھ سے وابستہ پچاس سے زائد صحافیوں اور قلم کاروں نے شرکت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ نہ ہم ڈریں گے نہ جھکیں گے ، سچ لکھتے رہیں صحافیوں کی تنظیم کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ ۲۲ مئی کو شہر کے سینئر صحافی ایڈیٹر بیداری کے مکان اور دفتر پر حملہ کرنے والے سو سے زائد حملہ آوروں کو فوری گرفتار کیا جائے اوران کی پشت پناہی کرنے والوں پر بھی قانونی شکنجہ کسا جائے ۔ آج کے دھرنے میں شریک مولانا عبدالحمید ازہری نے کہا کہ عبدالحلیم صدیقی پرحملہ حق کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے ۔ انکی صحافتی کاوشات و خدمات اظہر من الشمس ہیں ۔ پاورلوم ادیوگ سمیتی کے صدر ساجد انصاری نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل کے جس متنازعہ بیان کے سبب یہ واقعہ ہوا ہے اس کا آڈیو سننے کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مفتی اسمٰعیل نے بنکروں کی تضحیک کی ہے اور عبدالحلیم صدیقی نے انھیں آئینہ بتایا ، تو بُرا مان گئے ۔ اُردو میڈیا سینٹر کے صدر اسمٰعیل شیخ اور تعلقہ مراٹھی پترکار سنگھ کے صدر پرلہاد بورسے ، دیگر عہدے داران نانا مہاجن ،برج موہن شکلا ، شنکر واگھ ،راجو سوریہ ونشی وغیرہ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا ہے ۔دھرنے میں سو سے زائد ذمہ دار شہریوں نے شرکت کرکے اپنی تائید و حمایت کا اظہار کیا ۔ان میں صوفی غلام رسول قادری ،عبدالوہاب سر ، پرنسپال خان انعام الرحمن ، امین سردار ، ایڈوکیٹ ہدایت ، اسلم انصاری وغیرہ بھی شامل تھے ۔ بعد میں سینئر صحافیوں کے ایک وفد نے ایڈیشنل کلکٹر سے ملاقات کرتے ہوئے پوری تفصیل رکھی اور تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ۔ وفد میں ظہو خان ، عبدالحلیم صدیقی ، یوسف ترجمان ،سید ماجد ( SVNنیوز ) ،مُنا وائرمین ( مہاراشٹر ماجھا) ،اسمٰعیل جمن ( جمن ٹائمز ) ، عتیق خطیب (ایڈیٹر زبان خلق)،مزمل انصاری ( اردو ٹائمز) ، ایوب خان (ترجما ن اردو) ، عبداللہ مبارک ( بیداری ) ، شیخ زاہد ( بیباک ویکلی)، احمد عثمانی ( ماہانہ بیباک) ،شرجیل قریشی ( ایشیاء ایکسپریس) ،اسمٰعیل انصاری ( ترجمان اردو) ، صابر گوہر(ایڈیٹر احرار) ، سید علیم ( پریس فوٹو گرافر) ، سید زاہد (روزنامہ) ،شکیل پترکار ،شہزاد اختر ، مجاہد رکشا والا (دیوانِ عام)وغیرہ صحافی و قلم کار شریک تھے۔مہاراشٹر اُردو پترکار سنگھ کے صدر جمیل احمد شیخ نے بھی واقعہ کی مذمت کی ہے ۔


امر یکہ میں منعقدہ عالمی مشاعروں میں لتا حیاؔ کی شرکت تصاویر 

ممبئی ۔27مئی(فکروخبر/ذرائع/ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کی رپورٹ)ا مریکہ میں منعقدہ عالمی مشاعروں میں شرکت کے بعد لتا حیاؔ اپنے وطن ہندوستان واپس لوٹ آئی ہیں۔شمالی امریکہ کے نیوجرسی میں النور انٹر نیشنل کی جانب سے حال ہی میں عالمی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں لتاحیاؔ سمیت ہندوستان پا کستان اور دیگر ممالک کے شعراء اور شاعرات نے شرکت کی۔جن میں سریندر شرما‘ طاہر فراز‘ خوشبیر سنگھ شادؔ ‘ اور سیما نقوی کے نام قابل ذکر ہیں۔اسی طرح شمالی امریکہ کی انجمن ’’ محبانِ اُردوآف نارتھ امریکہ‘‘ کی جانب سے ایک عظیم الشان عالمی مشاعرہ ’’مشاعرہ جشنِ بہار‘‘کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں لتا حیاؔ سمیت دیگر ممالک کے شعراء اور شاعرات نے شرکت فرمائی۔دونوں عالمی مشاعروں میں اُردو کے شیدائیوں نے لتاحیاؔ کے کلام کو کافی داد و تحسین سے نوازا اور انہیں بار بار سُنا۔


جماعت اسلامی ہند حلقہ دہلی و ہریانہ کے امیر کااٹالی گاؤں کا دورہ 

ہریانہ وحکومت ہند سے مداخلت کی اپیل ،خاطیوں کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ 

نئی دہلی ۔27مئی(فکروخبر/ذرائع )جماعت اسلامی ہند حلقہ دہلی و ہریانہ کے امیر عبدالوحید کی قیادت میں ایک وفد فساد سے متاثرہ اٹالی گاؤں بلبھ گڑھ کا دورہ کیا ۔مظلومین سے ملاقات کر کے ان کا حوصلہ بڑھایا اور تمام جگہوں کا دورہ کیا جہاں جہاں فسادیوں نے تباہی مچائی تھی اورزخمیوں کی عیادت کی ۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے تقریباً پانچ سو پولیس اہلکار کو متاثرہ گاؤں میں تعینات کئے تھے لیکن ان سب کے با وجود متاثرین کے گھروں کا قیمتی سامان ،نقدی اور زیورات سمیت قیمتی سامان لوٹ لی گئی ۔لوگوں کے گھر کو بالکل تباہ و برباد کر دیا گیا ہے ،وہاں کے لوگ اب بھی خوف و دہشت میں مبتلا ہیں ۔پولیس کمشنر و دیگر افسران سے ملاقات کر کے حالات کنٹرول کرنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا ۔ہریانہ کے وزیر اعلی سے شر پسندوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔حالانکہ سابقہ رویہ کے مطابق پولیس نے یقین دلایا ہے کہ اس معاملے میں ملوث افراد کو جلد سے جلد گرفتار کر لیا جائے گا ۔یہ حادثہ ٹھیک مظفر نگر کی طرز پر پیش آیا یہاں تک کہ آس پاس کے گاؤں سے انتہائی منظم طریقے سے فسادیوں نے مسلمانوں کے گاؤں پر حملہ کر دیا تھا جس سے حالات انتہائی خراب ہو چکے تھے ۔جیسے تیسے لوگوں نے تھانہ میں جا کر پناہ حاصل کی ۔امیر حلقہ نے حکومت ہند سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کے نعرہ کی عملی پہلو کیا یہی ہے ،کیا اسی طرح سے دنیا میں ہندوستان کی ترقی کا ڈھنڈھورا پیتا جائے گا ۔آج ہندوستان میں اقلیتوں پر حملہ نہیں بلکہ اس کے دستور پر حملہ کیا جا رہا ہے ۔ہندوستان کی سیکولرزم خطرے میں ہے ۔جہاں تمام مذاہب کو یکساں حقوق حاصل ہیں ان کے ساتھ اس طرح کا رویہ انتہائی خطرناک ہے ۔ہندوستان کی سالمیت کیلئے فسادیوں کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے تاکہ اس طرح کے حالات پھر کہیں رو نما نہ ہوں ۔اور ہندوستان کی پہچان دنیا میں ایک ایسے گلشن سے کی جائے جہاں ہر طرح کے پھول کھلتے ہیں ۔

Share this post

Loading...