اس نے بتایا کہ اتوار کے روز آدھی رات میں پولیس نے چند بجرنگ دل کارکنان سریناتھ، بھاسکر اچاریا ، چیتن جین، جگا اور پرساد کے ساتھ میرے گھر پر یہ کہتے ہوئے چھاپہ مار کارروائی کی کہ میرے گھر میں گائے کا گوشت رکھا ہوا ہے اور انہوں نے گھر کا چپہ چپہ چھان مارا لیکن انہیں کوئی متنازعہ اشیاء نہیں ملی ۔ جب کچھ بن نہیں پایا تو گھر کے باہر بندھا بچھڑا لے گئے ۔ شاکر نے یہ بھی کہا کہ میں کسی گائے چوری اور اس کی فروختگی کے معاملات میں ملوث بھی نہیں ہوں ۔ میرے گھر میں ماں، بچے اور بیوی آدھی رات میں پولیس کی اچانک کارروائی سے خوفزدہ ہیں اوراس کے بعد سے میری۶۵ سالہ ماں کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں ہیں۔ شاکر نے مزید کہا کہ پولیس نے میرے خلاف جھوٹا معاملہ درج کرلیا ہے۔ مجھ پر گائے کا گوشت بیچے جانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ بجرنگ دل کارکنان میرے ہوٹل چلائے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے دباؤ بنانے کے لیے پولیس کی مدد حاصل کررہے ہیں۔ ہوٹل میں سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب کیا گیا ہے لیکن اپنے شکوک وشبہات دور کرنے کے لیے وہ ہوٹل میں آنے کے بجائے مجھے پریشان کرنے کے لیے میرے گھر آئے ، میں نے اس کی شکایت منگلور کے پولیس کمشنر سے بھی کی ہے۔
بنٹوال : پیدل چل رہے ایک شخص نے راستہ کے کنارے سے ملا 380گرام سونا مالک کے حوالے کردیا
پولیس افسران نے امانتداری کی سراہنا کی
بنٹوال 17؍ نومبر2016 (فکروخبرنیوز) پیدل چل رہے ایک شخص نے راستہ کنارے سے ملا 380گرام سونا اس کے اصل مالک کو لوٹاکر امانتداری کی عمدہ مثال پیش کیے جانے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بیلتھیا نیروپڈے کے مقیم حمید نامی شخص کو تین دن قبل راستے کے کنارے ایک تھیلی پڑی ہوئی ملی جس کو باہر سے ایک اخبار میں لپٹا گیا تھا ۔ جب اس نے تھیلی کھول کر دیکھی تو اس میں زیورات کو دیکھ کر دنگ رہ گیا ۔ ان زیورات کو لے کر بیلتھیا گرام پنچایت کے ممبر شیوا کمار کے پاس پہنچا اور اس امانت کو اصل مالک تک پہنچانے کے لیے تعاون کرنے کی درخواست کی۔ ذرائع کے مطابق شیوا کمار حمید کے ساتھ بنٹوال پولیس تھانہ پہنچا اور زیورات کو پولیس کے حوالہ کرتے ہوئے اس کے اصل مالک تک پہنچانے کی بات کہی۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد پانے منگلور کے مقیم نرسمہا راؤ پربھو اپنے کھوئی ہوئی زیورات کی تھیلی کے سلسلہ میں شکایت درج کرانے کے لیے پولیس تھانہ پہنچااور اس نے تھیلی اور زیورات کی تمام تفصیلات پولیس کو بتادیں ، تفتیش کے بعد پولیس کو یقین ہوگیا کہ یہ زیورات شیوا کمار کے ہیں ، اس دوران پولیس نے حمید اور شواکمار کو پولیس تھانہ بلایا اور ان دونوں کی موجودگی ہی میں زیورات نرسمہا راؤ کے حوالے کردئیے۔ حمید کی امانتداری اور شوا کمار کی سماجی خدمات سے ہر طرف پذیرائی ہورہی ہے ، اس موقع پر بنٹوال ڈی وائی ایس پی رویش سی آر ، نٹوال ٹاؤ ن پولیس انسپکٹر ننداکمار اور سینئر پولیس افسران موجود تھے۔
Share this post
