انہو ں نے کہا کہ اس انتخابات کو لے کر کانگریس میں اختلافات زوروں پر ہے وہیں بے جے پی پارٹی میں بھی اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے انتخابات میں زیادہ بڑھت حاصل نہیں کرسکتی۔ اب دونوں پارٹیوں کو چھوڑ کر جے ڈی ایس ایم ایل سی انتخابات میں جیت درج کرسکتی ہے ۔ اس موقع پرمقامی جے ڈی ایس کے فعال رکن جناب عنایت اللہ شاہ بندری ودیگر احباب موجود تھے۔
منگلور : پولیس پر بے قصوروں کو گرفتار کرنے کا الزام
ابوبکر کے چچا نے پریس کانفرنس میں تشویش کا اظہار کردیا
منگلور 15؍ دسمبر (فکروخبرنیوز) گذشتہ سال دسمبر میں الائی بیٹو نامی علاقے میں پیش آئے جھڑپوں منگلور دیہی پولیس کی جانب سے حراست میں لیے گئے ابوبکر کے اہلِ خانہ نے آج پریس کانفرنس میں ابوبکر کو معصوم بتاتے ہوئے اس کی گرفتاری کو لے کر کئی سارے سوالات کھڑے کردئیے ہیں ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ابوبکر کو ایک سازش کے تحت گرفتار کیاگیا ہے ۔ میڈیا احباب سے بات چیت کرتے ہوئے ابوبکر کے چچا محمد شارق نے کہا کہ 25؍ دسمبر کو منگلور دیہی پولیس کی جانب سے محمد اقبال اور محمد شاہد کو پولیس تھانہ بلایا گیا۔جس کے بعد ان سے کہا گیا کہ آپ دونوں کے خلاف ائی بیٹو میں 5؍ دسمبر 2014کو پیش آئی جھڑپوں میں کیس درج ہوا ہے۔ پولیس نے کسٹڈی میں رکھتے ہوئے ان دونوں کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا ۔شاہد کو 28؍ اکتوبر کو اور اقبال کو اس کے دوسرے روز جج کے سامنے پیش کیا گیا ۔ شارق نے الزام لگایا کہ گذشتہ سال شاہد نے بجرنگ دل کارکنان کے خلاف معاملہ درج کیا تھا او رہوسکتا ہے کہ اس کی وجہ سے پولیس نے اس کو حراست میں لیا ہو۔ انہو ں نے مزید کہا کہ چھڑپوں کے بعد منگلور دیہی پولیس کے اہلکار اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے معصوم افراد کے گھر داخل ہوئے اور ان کو گرفتار کرتے ہوئے ان کے خلاف معاملات درج کرائے ہیں۔ گرفتار شدہ افراد کے خلاف الائی بیٹو مسلم جماعت نے پولیس کمشنر سے ملاقات کرتے ہوئے ان کو ایک یادداشت بھی پیش کی تھی اور اس وفد میں شاہد اور اقبال بھی موجود تھے۔ اس دوران دیہی پولیس کے اہلکار پرمود کمار نے ابوبکر کو نشانہ بناتے ہوئے ان کو گرفتار کیا ہے اور اب ان کے خلاف الائی بیٹو معاملہ میں ان کو ملزم ٹہرارہی ہے۔ شارق نے کہاکہ درا صل ایک لڑکی نے ابوبکر نامی شخص کے خلاف پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا تھا اور پولیس نے ملزم ابوبکر کر گرفتار کرنے کے بجائے معصوم ابوبکر کو حراست میں لیا ہے۔گذشتہ ہفتہ ہم نے پرمود کمار سے رابطہ کرنے کے بعد کہا کہ ابوبکر معصوم ہے لہذا ان کو رہا کردیا جائے تو انہوں نے اس کے جواب میں کہا تھا کہ انصار نامی شخص کو پولیس کو حوالے کرنے کے بعد ہی ابوبکر کو رہا کردیا جائے گا۔ شارق نے مزید کہاکہ کہ پولیس کے خلاف بدنام کرنے اورمجرمانہ معاملہ درج کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔اس موقع پر ابوبکر کے دیگر رشتہ دار بھی موجود تھے۔
بند بوری میں خاتون کے اعضا پائے گئے:پولیس کو قتل کا شبہ
پتور 15؍ دسمبر (فکروخبرنیوز) ایک خاتون کے جسم کے اوپری حصہ کے اعضاء بند بوری میں برآمد ہونے کا واقعہ تعلقہ کے بھکٹاکوڑی رینجلاڑی میں آج پیش آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مقامی لوگوں نے جب بدبو محسوس کی تو وجہ معلوم کرنے کے دوران ایک بند بوری ملی جس کے اندر ایک خاتون کے جسم کے اوپری حصہ کے اعضا برآمد ہوئے ۔ فوری طور پر انہو ں نے پولیس کو اس کی اطلاع کردی۔ پتور دیہی پولیس کے سب انسپکٹر بی ایس روی نے موقعہ پر پہنچ گئے۔ فنگر پرنٹس ماہرین نے بھی وہاں پہنچ کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔ بتایا جارہا ہے بند بوری میں خاتون کے جسم کے اوپری حصہ کے اعضاء تھے۔ پولیس کی جانب سے لاش کے دیگر اعضاء تلاش کے گئے لیکن برآمد نہ ہوسکے۔ ابتدائی تحقیقات میں ایک ساڑی ، چوڑیاں لاش کے کچھ ہی دور سے برآمد کی گئی ہے ۔ پولیس کو شبہ ہے کہ واردات انجام دینے میں ماہر افراد نے ہی خاتون کا قتل کیا ہے۔
Share this post
