تاہم کرناٹک سرکار نے اس سلسلے کو روک لگانے کے لیے شکنجہ کسنا شروع کر دیا ہے اور نیا قانون بنا دیا گیا جو عنقریب نافذ کیا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جو جتنا پیسہ خرچ کرے گااسی حساب سے اسے ٹیکس ادا کرنا پڑے گا اور جو ایسا نہیں کرے گا اس کی جیل ہو سکتی ہے۔
علما قرآن واحادیث کا پیغام عام کرنے پر توجہ دیں
ختم بخاری شریف کے موقع پر مولانا اسرارالحق قاسمی کا اظہار خیال
نئی دہلی۔ 9جون(فکروخبر/ذرائع)قرآن واحادیث ہمارے لیے دستور حیات ہیں ۔ ان دنوں کتابوں کے ضابطے کے مطابق اگر ہم زندگی گزاریں گے تو دنیا وآخرت دونوں جگہ ہمیں کامیابی ملے گی ۔ دہلی کے مشہور ومعروف اور قدیم دینی درسگاہ مدرسہ اسلامیہ عربیہ عبدالرب کشمیری گیٹ میں جلسہ ختم بخاری شریف کے موقع پر معروف قومی وملی رہنما حضرت مولانا اسرارالحق صاحب قاسمی ممبر پارلیمنٹ نے باتیں کہیں ۔ فارغین اور علماء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سلسلہ نبوت بند ہونے کے بعد علما ء کو دعوت وتبلیغ کی ذمہ داری ملی ہے ، لہذا علما کو نیک نیتی کے ساتھ اپنے فریضہ کی انجام دہی کے لیے سرگرم رہنا چاہیے ۔ مولانا قاسمی نے کہا کہ امام بخاری نے جس طرح حدیث کی تلاش وجستجو میں اپنی زندگی صرف کردی ، اسی لیے علما کو چاہئے کہ اپنے فرض منصبی کو ادا کرنے میں کوئی کوتاہی نہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ فارغین طلبا کے سر پر اب بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی زندگی کو قرآن وحدیث کا آئینہ دار بنائیں ۔ انہیں مبارکبار پیش کرتے ہوئے مولانا قاسمی نے کہا کہ ان کی ذمہ داری یہ بنتی ہے کہ احادیث کے پیغام کو عام کرکے فروغ اسلام میں اہم کردار ادا کریں ۔ واضح رہے کہ اس پروگرا م کی صدارت مدرسہ کے شیخ الحدیث وناظم تعلیمات حضرت مولانا افتخار حسین مدنی نے کی اورمحدث عصر حضرت مولانا مختار احمد سعید القاسمی شیخ الحدیث جامعہ سراج العلوم دھولیہ مہاراشٹر نے بخاری شریف کا آخری درس دیا ۔ جبکہ مہمان خصوصی مولانا شمیم آزاد مکی شیخ الحدیث دارالعلوم سبیل الرشاد حیدرآباد نے خطاب کیا۔اس موقع پر سالانہ امتحان کے نتائج کے اعلان کے بعد فارغ التحصیل طلباکی دستار بندی بھی ہو ئی ۔خاص طور سے اس موقع مدرسہ کے سکریٹری حاجی یوسف تیزاب والے ، حاجی شمیم سوت والے ، حاجیصادق پیتل والے اورحاجی شکیل اٹیچی والے کے علاوہ علاقہ کے علما اور دیگرمعزز حضرات موجود تھے ۔
بارہ مولہ قصبے میں دو نوجوانوں کو گرفتا ر کرنے کے بعد تشدد، ایک نو جوان زخمی
سرینگر۔ 9جون(فکروخبر/ذرائع)بارہ مولہ قصبے میں اس وقت افرا تفری خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر سنگبازی میں ملوث نوجوانوں کو گرفتار کرنے کیلئے پولیس پارٹی مین چوک بارہ مولہ میں پہنچ گئی ۔ پولیس ذرائع کے مطابق سنگبازی میں ملوث نوجوانوں نے پولیس ٹیم کے ہتھیار چھیننے کی کوشش کی تاہم پولیس نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اور فرار ہونے کے وقت ایک نوجوان زخمی ہوا۔یو این این نمائندے کے مطابق بارہ مولہ قصبے میں اس وقت کاروباری ادارے ٹھپ ہو گئے ، سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہو گئی جب ایس ایچ او بارہ مولہ کی قیادت میں ایک پولیس پارٹی مبینہ طور پر سنگبازی میں ملوث آصف گل اور رضوان دھوبی نامی نوجوانوں کو گرفتار کرنے کیلئے مین چوک بارہ مولہ میں نمودار ہوئی ۔ مذکورہ نوجوانوں کی گرفتاری کے سلسلے میں جونہی پولیس نے کاروائی شرو ع کی دونوں نوجوانوں نے مزاحمت کی اور فرار ہونے کی کوشش کی ۔ پولیس ذرائع کے مطابق سنگبازی میں ملوث دونوں نوجوانوں نے پولیس پارٹی کے ہتھیار چھیننے کی کوشش کی اور اس دوران پولیس پارٹی نے کافی صبر و تحمل سے کام لیا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق آصف گل پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہو گیا اور گرنے کے وقت اس کے سر میں چوٹ آگئی جسے وہ زخمی ہوا ۔ ادھر مذکورہ نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے سلسلے میں پولیس کاروائی کی خبر قصبے میں جنگل کے آگ کی طرح پھیل گئی درجنوں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے پولیس پر سنگباری شروع کی جس کے نتیجے میں مین چوک بارہ مولہ میں افرا تفری ، خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا ، کاروباری ادارے بند ہو گئے اور سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی معطل رہی ۔ کثیر تعداد میں لوگ جو مختلف علاقوں سے آئے ہوئے تھے محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے ، کافی دیر تک قصبے میں افراتفری اور خوف و دہشت کا ماحول قائم رہا ، نوجوانوں کی کثیر تعداد اور پولیس وفورسز کے درمیان سنگبازی کے باعث قصبے میں تناؤ اور کشیدگی کی صورتحال پھیل گئی۔
ترال میں پر اسرار بیماری پھوٹ پڑی ،ڈاکٹروں نے کئی علاقوں کا دورہ کیا
سرینگر۔ 9جون(فکروخبر/ذرائع)ترال کے کئی علاقوں میں پر اسرار بیماری پھوٹ پڑنے سے لوگوں میں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے سب ڈسٹرکٹ اسپتال میں تعینات ڈاکٹروں کی ٹیم نے مختلف اسکولوں میں جا کر زیر تعلیم طلبہ و طالبات کا معائنہ کیا اور لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ احتیاط برتیں۔ذرائع ے مطابق ترال کے امیرا آباد ، سنگرامہ اور ہردہ میر کے علاقوں میں 5سے 10سال کے بچوں میں پر اسرار بیماری پھوٹ پڑی ہے جس کے نتیجے میں لوگوں میں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سب ڈسٹرکٹ اسپتال میں تعینات ڈاکٹروں نے مختلف علاقوں کے اسکولوں کا معائنہ کیا اور اس دوران بچوں کو بیماری سے محفوظ رکھنے کیلئے ان میں ادویات تقسیم کیں۔ ڈاکٹروں نے لوگوں کو احتیاط برتنے کی تلقین کیں۔
آئندہ حج کیلئے چار ماسٹر ٹرینرس کے ذریعہ ۱۴۰ ضلع حج ٹرنیرس کی تربیت مکمل
لکھنؤ۔9جون (فکروخبر/ذرائع)اترپردیش کے وزیر شہری ترقیات اور ریاستی حج کمیٹی کے صدر جناب محمد اعظم خاں نے ریاست سے جانے والے عازمین حج کو حج کے طور۔طریقوں اور سعودی عرب میں ان کیلئے کیے جانے والے بندوبست سے پوری طور پر واقف کرانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تربیت کے بغیرعازمین حج کو کافی پریشانیوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عازمین حج کیلئے منعقد کیے جانے والے تربیتی کیمپوں کی مدد سے ان دشواریوں کو کافی حد تک دور کیا جا سکتا ہے۔جناب اعظم خاں آج یہاں مولانا علی میاں میموریئل حج ہاؤس میں ضلع حج ٹرینرس کیلئے منعقد اوریئنٹیشن پروگرام کو چیرمین کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر پرنسپل سکریٹری اقلیتی بہبود ڈاکٹر دیویش چترویدی کے علاوہ حج کمیٹی کے عہدیداران نیز دیگر سینئر افسران موجود تھے۔وزیر حج نے کہاکہ آج کے اس پروگرام میں ۱۴۰ضلع حج ٹرینرس کو چار ماسٹر ٹرینرس کے ذریعہ تربیت دی جا رہی ہے۔ تربیت کے بعد یہ ضلع ٹرینرس اپنے اپنے ضلعوں میں مسافران حج کو تربیت دیں گے۔ عازمین حج کی تربیت دو مراحل میں ہوگی۔ پہلا مرحلہ رمضان کے مہینہ سے قبل آئندہ ۱۵سے ۲۵ جون کے درمیان منعقد کیا جائیگا اور دوسرا مرحلہ عید کے بعد منعقد کیا جائیگا۔جناب اعظم خاں نے کہاکہ عازمین حج کو سعودی عرب میں میٹروریل، بسوں اور اسکلیٹرس وغیرہ پر چڑھنے اور اترنے کے طور طریقوں سے بھی مطلع کرایا جائے تاکہ حادثات سے بچا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ دوسرے مرحلے کی تربیت کے دوران عازمین حج کا محکمۂ صحت کے ذریعہ ٹیکہ کاری بھی کرائی جائیگی۔اس سال ریاست کیلئے حکومت ہند کے ذریعہ ۲۳۶۶۸مسافروں کو کوٹا مقرر کیا گیا ہے۔ریاست کے وزیر حج کی کوششوں سے اس میں ۸۲۱ سیٹوں کا مزید اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح اب تک کُل ۲۴۵۴۹عازمین حج کا انتخاب ہوا ہے۔ ابھی بھی ۱۰۳۴۰عازمین حج انتظاری فہرست (ویٹنگ لسٹ)میں ہیں۔اس سال ریاست کے موجودہ کوٹے کے مقابلے دہلی سے ۹۷۹۴، لکھنؤ سے ۱۰۵۸۳ ؍اور وارانسی سے ۴۱۷۲عازمین حج سعودی عرب کیلئے روانہ ہوں گے۔
مودی کی حلف برداری میں سابق صدر بھی رہ گئے تھے پیاسے، دو پولیس افسران کا تبادلہ
نئی دہلی.۔9جون (فکروخبر/ذرائع) 26 مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے وزراء کی حلف برداری میں ہوئی افراتفری کی بجلی دہلی پولیس کے دو سینئر پولیس افسروں پر گری ہے. بتا دیں کہ صدارتی محل میں ہوئے پروگرام میں افراتفری سے متعلق کئی شکایتیں ملنے کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے. ذرائع کے مطابق، یہ شکایتیں پروگرام میں موجود کچھ وی آئی پی مہمانوں نے کی ہے.ایک انگریزی اخبار کے مطابق، حلف برداری پروگرام میں سیکورٹی کی ذمہ داری سنبھال رہی دہلی پولیس نے اس وقت فیصلہ کیا تھا کہ مہمانوں کو پانی کے پاوچ نہیں دیے جائیں گے. اس کے لئے دلیل یہ دی گئی تھی کہ ان کا استعمال مخالفت ۔ کارکردگی کے ذریعے کے طور پر کیا جا سکتا ہے. پولیس نے فیصلہ کیا تھا کہ ایریا سے 100 میٹر دور واٹر ڈسپینسر لگائے جائیں. اس کی وجہ سے ایک سابق صدر پیاسے ہونے کے باوجود پانی نہیں پی سکے. وہیں، ایک اعلی صنعت کار کے بیٹے کو لو لگنے کی وجہ سے رام منوہر لوہیا اسپتال لے جایا گیا.حلف برداری کے دن پینے کے پانی کے علاوہ گاڈیوں کی پارکنگ میں بھی کافی افراتفری رہی. اس کی وجہ سے لوگ اپنی کار تک کافی دیر تک پہنچ جائے. یہاں تک کہ پارلیمنٹ بھی کافی دیر تک اپنی گاڈیو ں کے آنے کے انتظار میں کھڑے نظر آئے. ایک سینئر پولیس افسر سے انگریزی اخبار کو بتایا کہ پروگرام میں مہمانوں کے لئے نہ پینے کی پانی کا انتظام تھی اور نہ ہی ایمبولنس کی. اس پولیس افسر کے مطابق، ایک ٹاپ بزنس مین کے بیٹے کی طبیعت خراب ہونے کے بعد مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر کرشوردھن نے ایمبولنس آنے تک اس کی دیکھ بھال کی. دہلی پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جوائنٹ پولیس کمشنر سنیل گرگ اور ڈپٹی کمشنر امت رائے پر اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے انہیں صدارتی محل کی پوسٹنگ سے ہٹا دیا گیا ہے. یہ دونوں بالترتیب 1992 اور 1995 بیچ کے آئی پی ایس افسر ہیں. دونوں نے 2 سال سے کم وقت تک صدارتی محل میں اپنی خدمات دیں. 3 جون کو نائب گورنر نجیب جنگ کے حکم کے بعد دونوں کو منتقلی کر دیا. گرگ کو آپریشن یونٹ میں بطور جوائنٹ کمشنر نئی پوسٹنگ ملی ہے، وہیں رائے کو دہلی پولیس کی سیکورٹی یونٹ میں بھیج دیا گیا ہے. تاہم، دونوں ہی سینئر پولیس افسران نے معاملہ کو کوئی توجہ نہیں دی ہے. ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک روٹین منتقلی ہے اور اس کے پیچھے کوئی تنازعہ نہیں ہے.
ٹرین میں پیاس سے تڑپ ۔ تڑپ کر کھلاڑی کی موت
لکھنؤ۔9جون (فکروخبر/ذرائع)اترپردیش میں ایک کھلاڑی کی پیاس سے موت ہو گئی. پاورلپھٹر محمد اجکروددین ٹرین میں سفر کر رہے تھے اور وہاں پانی دستیاب نہیں تھا، جس وجہ سے ان کی پیاس سے تڑپ ۔ تڑپ کر ہلاک ہو گئی.یہ واقعہ اتوار کو جموں ۔ ٹاٹانگر مری ایکسپریس کے کوچ ایس ۔7 میں ہوئی. ریلوے حکام کے مطابق یہ حادثہ الہ آباد اور مرزا پور سٹیشنوں کے درمیان ہوا.اجگروددین ہریانہ کے انبالہ میں ایک مقابلے میں حصہ لے کر واپس آ رہے تھے. وہاں انہوں نے سلور میڈل جیتا تھا. حکام نے بتایا کہ ان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیا ہے.واقعہ کے بعد اجکروددین کے ساتھ سفر کر رہے لوگوں کا غصہ ٹیٹھیا پر پھوٹا. مسافروں نے الزام لگایا کہ اتوار کی صبح سے کوچ میں پانی نہیں تھی اور کئی سٹیشنوں پر ان کی طرف سے کئے گئے درخواست کرنے کے باوجود ٹنکی میں پانی نہیں بھرا گیا کچھ مسافروں نے مرزا پور ریلوے اسٹیشن پر مظاہرہ کیا اور ریلوے پولیس فورس کے جوانوں کے ساتھ ان کی بحث بھی ہوئی. مسافروں کا کہنا ہے کہ پانی کی ٹنکی کو الہ آباد اسٹیشن پر بھی نہیں بھرا گیا اور کوئی ملازم اس درخواست کے بعد بھی نہیں آیا.
ڈی ایم اور ایس ایس پی نے کیا جیل کا معائنہ
گورکھپور:۔9جون (فکروخبر/ذرائع)ضلع مجسٹریٹ روی کمار این جی اور سینئر پولیس کپتان آکاش کلہری نے سنیچر کے روز ضلع جیل کا معائنہ کیا۔ اس دوران انہوں نے جیل میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فٹیج کو دیکھااور قیدیوں سے ملاقات کے نظم کے بارے میں معلومات حاصل کی۔اس سے قبل اے ڈی ایم سٹی اور ایس پی سٹی کے معائنہ میں ایک بیرک سے ماچس ،سگریٹ کا پیکٹ اور سرتی برآمد ہوئی تھی۔ حکومت کے ذریعہ سنیچر کے روز پوری ریاست میں جیلوں کا معائنہ کئے جانے کے احکامات جاری کئے تھے۔اے ڈی ایم سٹی اور ایس پی سٹی دن میں ڈھائی بجے کے قریب جیل پہنچے اس کے بعد سہ پہر چاربجے کے قریب ضلع مجسٹریٹ اور سینئر پولیس کپتان بھی معائنہ کرنے پہنچ گئے۔واضح رہے کہ ضلع جیل میں ۳۲سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔افسران نے انہیں خاص طور پر دیکھا کہ سبھی کیمرے ٹھیک ڈھنگ سے کام کررہے ہیں یا نہیں اس دوران انہوں نے قیدیوں سے ملاقات کرنے آنے والوں کے بارے میں معلومات حاصل کی۔
Share this post
