زید الخر کے جماعت دہم میں 91.56فیصد رینک ‘ اور پی یو سی سالِ دوم میں 91.16فیصد سے کامیابی حاصل کی تھی ۔زید الخیر کے والد سرکاری پرائمری ٹیچر ہیں انھو ں نے بتایا کہ انھیں اُمید تھی کے ان کا لڑکا CETمیں 50کے اندر رینک لائے گا مگر میرے لڑکے ریاستی سطح پر 25واں رینک لاکرہماری اُمیدوں کو کافی بڑھادیا ہے ۔طالبِ علم زید الخیر نے بتایا کہ وہ میڈیکل کرکے MDکرنا چاہتے ہیں ۔انھوں نے بتایا کہ شاہین ادارہ جات کے روحِ رواں ڈاکٹر عبدالقدیر نے ہماری ہمت افزائی کی اور ہمیں مفت داخلہ دے کر بہت بڑا کام کیا ہے جسے ہم کبھی نہیں بھول سکتے ۔زید الخیر نے بتایا کہ شاہین ادارہ جات کا تعلیمی معیار انتہائی بہتر ہے یہاں کا اسٹاف انتہائی تجربہ کار اور اپنے اپنے مضامین میں ماہر ہیں ‘جن کے زیرِ تربیت میں نے آج یہ رینک حاصل کیا ہے۔ محمد زید الخیر کے ایک بھائی میڈیکل کررہے ہیں اور بہن انجینئرنگ کررہی ہیں جو شاہین ادارہ جات میں ہی تعلیم حاصل کئے ہیں ۔ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات نے ضلع چکبالاپور کے تعلقہ چنتامنی کے موضع چناسندرا کی کرشمہ سروت بنت ضیا ء اُللہ شریف کو بھی مع قیام وطعام کے ساتھ پی یو سی میں مفت داخلہ دیاتھا ‘کرشمہ سروت نے ریاستی سطح پرمیڈیکل میں60واں رینک ‘انجینئرنگ میں 926واں رینک اور ویٹرنری میں 60واں رینک حاصل کیا ہے ۔ کرشمہ سروت کے والد کا 91-92میں ریشم کی تجارت کرتے تھے‘ اب وہ ویجیٹیبل کمیشن شاپ پر اکاؤٹنٹ کا کام کرتے ہیں اور والدہ گھریلو خاتون ہیں ۔کرشمہ نے پی یو سی سالِ دوم میں 93.5فیصد نشانات سے امتیازی کامیابی حاصل کی تھیں ۔کرشمہ کے والد نے بتایا کہ ہم 8سو کیلو میٹرکے طویل فاصلہ طئے کرکے بیدر میں اپنی لڑکی کو پی یو سی میں داخلہ کروایا یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر نے ہمیں مکمل تعلیم کے ساتھ قیام وطعام کے مفت داخلہ دیا ۔ہمیں نہایت ہی مسرت و خوشی ہورہی ہے کہ ہماری لڑکی نے ریاستی سطح پرمیڈیکل میں60واں رینک حاصل کرکے ہمیں بلند مقام عطا کیا ہے‘ ہمیں اس پر اور شاہین ادارہ جات کے اسٹاف پر فخر ہے ۔طالبہ کرشمہ سروت نے ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات کی جانب سے ان کی بھر پور حوصلہ افزائی پر انتہائی مسرت کا اِظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر نے شاہین پی یو کالج میں انتہائی تجربہ کار اسٹاف کا تقرر کیا ہے ‘پڑھائی کے دوران ہر وقت ہماری رہنمائی و رہبری پوری دلچسپی کے ساتھ کرتے ہیں ۔انھوں نے اپنے مستقبل کے تعلق سے اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایم بی بی ایس کے بعد نیرو سرجن بننا چاہتی ہیں ۔کرشمہ سروت نے بتایا کہ ان کے دو بھائی ہیں ایک بھائی بیاچلر آف آرکیٹیکچر کئے ہیں جو نوئیڈا میں تربیت حاصل کررہے ہیں۔ اور ایک بھائی ہیں جو سیول انجینئرنگ میں سالِ سوم میں زیر تعلیم ہیں ۔اس طرح محمد نوید عفان سوداگر رائچور کے رہنے والے ہیں جنھیں ڈاکٹر عبدالقدیر سیکریٹری شاہین ادارہ جات نے انھیں 50فیصد فیس رعایت پر پی یو سی میں اخلہ دیا تھا ۔وہ پی یو سی سالِ دوم میں 90فیصد نشانات سے امتیازی کامیابی حاصل کی تھی۔ریاستی سطح پر میڈیکل میں ان کا 59رینک آیا ہے ۔ محمد نوید عفان نے ریاستِ کرناٹک کے بیدر کے شاہین پی یو کالج میں تعلیم حاصل کرنے کی اپنے والد سے خواہش کی تھی اور ان کے والدین نے انھیں شاہین پی یو کالج میں داخلہ کروایا ۔اور آج محمد نوید نے 59واں رینک میڈیکل میں لاکر ان کے والدین کو خوشیوں کاتحفہ پیش کیا ہے۔ محمد نوید عفان نے بتایا کے شاہین پی یو کالج میں معیاری تعلیم کا نظم ہے پڑھائی کے دوران یہاں کے لیکچررس طلباء کی بہتر رہنمائی و رہبری کرتے ہوئے پوری دلچسپی سے ذہن نشین کرواتے ہیں ۔محمد نوید عفان کے والد بنک ملازم ہیں اور والدہ گھریلو خاتون ہیں ۔محمد نوید نے شاہین ادارہ جات کے روحِ رواں ڈاکٹر عبدالقدیر اور اسٹاف کی محنتوں کو خوب سراہا اور اپنے مستقبل سے متعلق بتایا کہ وہ ایم بی بی ایس کرکے ایم ایس کرنا چاہتے ہیں ۔فرقان شیخ ولد عبدالواسع جو رائچور کے رہنے والے ہیں ان کے والد ایک خانگی مدرسہ میں عربی ٹیچر ہیں ڈاکٹر عبدالقدیر نے فرقان شیخ کو بھی اپنے ادارہ میں مع قیام و طعام مفت پی یو سی میں داخلہ دیا تھا ۔فرقان شیخ نے ریاستی سطح پر سی ای ٹی میں 87واں رینک حاصل کیا ہے ۔اور انجینئرنگ میں875واں رینک حاصل کیا ہے ۔ فرقان شیخ کا جماعت دہم میں 94.44فیصد سے نشانات حاصل کئے تھے ۔اور پی یو سی سالِ دوم میں83.33فیصد نشانات سے کامیابی حاصل کی ہے۔محمد فرقان شیخ نے بتایا کہ وہ میڈیکل کرنا چاہتے ہیں ۔انھوں نے بتایا کہ مجھے اُمیدنہیں تھی کہ سی ای ٹی میں میرا اس طرح کا رینک آئے گا۔اللہ کا بے انتہا شکر گزار ہوں کہ اللہ نے مجھے اس طرح کامیابی عطا کی ۔اور میری کامیابی کے پیچھے ڈاکٹر عبدالقدیر کی ہر ہمیشہ حوصلہ افزائی اور یہاں کے اسٹاف کی محنتیں میرے ساتھ رہی ہیں شاہین ادارہ جات میں معیاری تعلیم کا نظم رہنے کی وجہ سے میں آج یہ کامیابی حاصل کیا ہوں ۔شاہین پی یو کالج کے روپال گھوش نے میڈیکل میں ریاستی سطح پر151رینک حاصل کیا ہے ۔اور محمد فیصل عبداللہ نے میڈیکل میں ریاستی سطح پر172واں رینک حاصل کیا ہے ۔ شاہین ادارہ جات بیدر کے سکریٹریڈاکٹر عبدالقدیر نے صحافیوں کو بتایاکہ امسال زائد طلبا تنہا شاہین کالج سے گورنمنٹ میڈیکل سیٹ حاصل کریں گے۔ تاہم ضلع بید رکے نتائج کے حوالے سے دیکھاجائے تو 80%نشستیں شاہین کالج حاصل کرلے گا اور یہ ہمارے لئے نہایت ہی مسرت کی بات ہے۔ اولیائے طلباء نے ہم پر بھروسہ کیا، جس پر ہم پورے اترے ہیں ۔ ہم اولیائے طلباء کے شکرگذار ہیں ، آئندہ اس سے بہتر کی کوشش کی جائے گی ۔ اور ریاستی سطح پر سی ای ٹی میں ایک ہندسہ میں ہمارے طلباء رینک حاصل کریں گے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایشیاء کی عظیم یونیورسٹی محمودگاوان کے قیام کے بعد یہاں مختلف ممالک سے طلباء تعلیم حاصل کرنے آتے تھے ، امید ہے وہی تاریخ ہم دوہرانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ ***
شہر میں اربن ڈیولپمنٹ کی جانب سے زیر زمیں ڈرینج کاکام کافی عرصہ سے جاری ہے
لیکن اس کوپایہ تکمیل تک پہنچنے کیلئے ابھی دوسال کا عرصہ ہوگا
بیدریکم؍جون (فکروخبر/محمدامین نواز بیدر )۔شہر میں اربن ڈیولپمنٹ کی جانب سے زیر زمیں ڈرینج کاکام یوں توکافی عرصہ سے جاری ہے لیکن اس کوپایہ تکمیل تک پہنچنے کیلئے ابھی دوسال کا عرصہ ہوگا ‘اس ضمن میں اُردو صحافیوں نے گورنلی ناودگیر ی کا اس مقام کامعائینہ کیا جہاں پر ڈرینج سیوریج سسٹم کا کام جاری ہے۔اس ضمن میں ناگ راج رہائشی انجینئرنے تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہاکہ یہ کام جولائی 2011میں شروع کیا گیا تھا ۔اورزیر زمیں ڈرینج لائن 55کلو میٹرہوتی ہے جس میں سے اب تک19کلو میٹر کام پوراہوچکا ہے‘ جبکہ باقی کا کام اندرون شہر کی تنگ گلیوں میں کام کرنا باقی ہے جس کیلئے ابھی یہ طے نہیں ہوا ہے کہ وہاں پر کام کب شروع کیا جائیگا۔امیبڈکرسرکل سے ناودگیری کا ٹریٹمنٹ پلانٹ36میٹرنیچے ہے یعنی ڈرینج کا پانی کی ٹریٹمنٹ پلانٹ تک تیزی سے پہنچنے کیلئے کوئی مشکل نہیں ہوگی اورکہاکہ جہاں تک عوام کے ذہنوں میں یہ بات ہے کہ زمین میں ڈرینج کا صرف6 انچ پائپ ڈالا گیا ہے اسکی وضاحت کرتے ہوے کہا کہ یہ ایک ٹکنیکل پوائنٹ سے ڈالا گیا ہے یعنی پائپ6 انچ کے علاوہ8 انچ اوراخری مرحلہ میں9 میٹرکاپائپ ڈالا جارہا ہے جو سیوریج سسٹم تک ہوگا۔ اورکہا ٹنڈر کے مطابق کام18ماہ میں مکمل ہونا چاہئے تھا‘ لیکن کام میں سست رفتاری کودیکھتے ہوئے اس کی مقررہ معیاد میں مزید18ماہ کاا ضافہ کردیا گیا ہے۔40کروڑ کے صرفہ سے تکمیل ہونے والی اس اسکیم کے بارے میں عوام میں کوئی دورائے نہیں ہونی چاہئے ۔ آئندہ 2041تک پانچ لاکھ آبادی کی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس اسکیم پر کام ہورہا ہے۔ کسی بھی ڈرینج سسٹم کیلئے یومیہ 17.16ملین لیٹرپانی کی ضرورت ہوگی ‘اوراسکی تکمیل کرنابلدیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔اوربتایاگمپا کے 33کلو میٹرپائپ کا کام مکمل ہوچکا ہے جس پر19کروڑروپئے خرچ ہوئے ہیں۔ٹریٹمنٹ پلانٹ کے کام پر کہا کہ تقریبا65فیصدکام مکمل ہوچکا ہے اوراس کے چارمرحلوں کے سسٹم پر کام تیزی سے جاری ہے۔ اس ٹریٹمنٹ پلانٹ کے فاضل پانی سے تقریبا55ایکڑاراضی کوسیراب کیا جاسکتا ہے۔ بشرطیہ کی اس کے بارے میں سنجیدگی سے کام کیا جائے‘ کیونکہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کے اطراف150یکڑاراضی کے کچھ حصہ پر آم اورسپوٹے کے در خت لگائے گئے ہیں اورکچھ سالوں میںیہ پھل دینے کے قابل ہوجائیں گے۔ جبکہ باقی اراضی پر اگرجانوروں کے چارہ کیلئے کوشش ہوتی ہے تویہ کام بہت بہتر ہوگا۔اس کے علاوہ اس اراضی کوادویات کے پودے اورپھولوں کی کاشت کیلئے بھی استعمال کرکے اس سے ریونیوحاصل کیا جاسکتا ہے‘ چونکہ بیدر شہر کی آبادی اوراس کے رہائشی رقبہ میں اضافہ ہورہا ہے اس کودیکھتے ہوئے اگلے 20سالوں تک عوام کوڈرینج کی سہولت حاصل ہوسکے اسی بنیادپر یہ کام ہورہا ہے۔اس کے ٹریٹمنٹ پلانٹ میں12پنکھے یومیہ 26ہزار600لیٹرگندے پانی کو صاف کرنے کاکام کریں گے۔ اوربتایا کہ55ایکڑاراضی پر گارڈن کی تعمیر بنانے کی تجویزرکھی گئی ہیں جس کیلئے ٹریٹمنٹ کافاضل پانی استعمال کیا جائیگا اوراطراف کے دیہاتوں کوبھی پانی فراہم کرنے میں سہولت ہوگی چونکہ بید رمیں عرصہ دراز سے پانی کی قلت محسو س ہورہی اورتعمیراتی امور کی سرگرمیوں میں دن بدن اضافہ ہورہاہے۔ اگرٹریٹمنٹ کے فاضل پانی کوتعمیراتی سرگرمیوں کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ایسی صورت میں پینے کے پانی کی قلت کودورکرنے میں کافی مدد مل سکتی ہے۔لیکن یہ تمام معاملات عوام کے تعاوں پر منحصرہے کیونکہ اس ٹریٹمنٹ پلانٹ کے سنگ بنیاد کے وقت دیہات کے عوام نے کافی مداخلت کی تھی ۔ٹریٹمنٹ پلانٹ کے کام پر مامور افرادی قوت کودیکھتے ہوئے یہی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حکام نے کام کی مقررہ وقت پر مکمل ہونے کا بہت کم امکان نظر آتاہے۔ ***
10جون کو شہر میں مشاعرہ اور اعترافِ خدمات پر تہنیتی جلسہ کا انعقاد
بیدریکم؍جون (فکروخبر/محمدامین نواز بیدر )۔جناب شفیق احمد کلیم، محمد اسمٰعیل ذبیح کے بموجب ایچ اے کے میموریل چیاریٹیبل ٹرسٹ بیدرو انجمن ترقی اُردو ہند بیدر ک زیر اہتمام مورخہ 10جون بروز چہارشنبہ بعد نماز عشاء بمقام رحمت فنکشن ہال نزد قدیم سرکاری دواخانہ آعظم گنج روڈ بیدر میں جلسہ اعتراف خدمات و بین الریاستی مشاعرہ کا انعقاد عمل میں آئیگا ۔ جلسہ صدارت جناب سید شاہ نور الحق قادری سابق صدر اُردو اکیڈیمی آندھر اپردیش فرمائیں گے۔جب کہ مشاعرہ کی صدارت ماہر تعلیم جناب نثار احمد کلیم ؔ صدر انجمن ترقی اُردو ہند بیدر کریں گے۔ جناب صلاح الدین نئیر ؔ مدیر اعلیٰ خوشبو کا سفر حیدرآباد ، جناب الحاج محمد لئیق الدین ایڈوکیٹ سابق رکن اسمبلی ، مسرور عابدی ، قیصررحمن ؔ سئینر صحافی ، شاہ سعید الحسن قادری ایڈیٹر روز نامہ ادبی عکاس ،سید عبدالماجد شمیم ایڈوکیٹ صدر انجمن خدام الحجاج ، محمد فراست علی ایڈوکیٹ بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔اس موقع پر بیدر میں اُردو زبان اوادب کا تحفظ و ترویج کیلئے جن معززین نے کام کیا ہے اُن کی خدمات کا اعتراف کیا جاکر توصیفی سند تفویض کی جائیگی ۔ مشاعرے میں صلاح الدین نئیر ؔ ، بصیر افضل ، مسرور عابدی ،اکرم نقاشؔ ، جمیل نظام آبادی ، سیف الدین سیف غوریؔ ، ڈاکٹر نوید جلیل ؔ ، شکیل ظہیرآبادیؔ ، ڈاکٹر زبیر قمر ؔ ، ڈاکٹر مقبول احمد مقبول ؔ ،شاہ انورؔ ، سید قاسم انجنئیر دیگلور،عشرت جہاں ؔ بیجاپور ، کے علاوہ میزبان شعراء باسط خاں صوفیؔ ، مقصود علی مقصودؔ ، ریحانہ بیگم ریحانہؔ ، شائد منورؔ ، اور دیگر شعراء اپنا کلام سنائیں گے۔جناب محمد لئیق الدین ایڈوکیٹ ، سید عبدلماجد شمیم ایڈوکیٹ، قیصررحمنؔ ،مرزا محمود علی بیگ چشتی نظامی، ڈاکٹر عبدالقدیرسکریٹری شاہین ادارہ جات، محب کوثرؔ گلبرگہ، ریحانہ بیگم ریحانہؔ ، محمد فراست علی ایڈوکیٹ،سید منصور احمد قادری اور محمد ابراہیم سابق رکن بلدیہ کو اعتراف خدمات و تہنیت پیش کی جاکر توصیفی سند تفویض کی جائے گی۔اُردو نواز محبان اُردو سے جلسہ میں شرکت فرمائیں۔ ***
مدرسہ شمسیہ درس القرآن محمد ابرہیم حفظ القرآن محلہ رواہل گلی بیدر میں سالانہ جلسہ تقسیم اسنادات
بیدریکم؍جون (فکروخبر/محمدامین نواز بیدر )۔مدرسہ شمسیہ درس القرآن محمد ابرہیم حفظ القرآن محلہ رواہل گلی بیدر میں کل بعد نماز ظہر تا عصر مدرسہ ہذا میں سالانہ جلسہ تقسیم اسنادات زیر صدارت جناب محمد معین یا رخان صدر کمیٹی شاہ ابراہیم ایجو کیشن سوسائٹی انعقاد عمل میں آیا۔ جلسہ میں معززین کے علاوہ خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ جلسہ کی کارروائی کا آغاز مدرسہ کی طالبہ الماس بتول کی قرأت کلام پاک سے ہوا ۔ اقصیٰ نورین اور ثانیہ مسکان نے حمد باریٰ تعالیٰ اور عائشہ ثمرین ، اُم صفورہ، بشریٰ انجم نے نعت رسولؐ سنانے کی سعادت حاصل کی۔اس کے علاوہ اُم صفورہ ،ثوبیہ ارم ، الماس بتول نے بعنوان ہجرت بہترین تقاریر فرمائیں ۔ بعد ازاں طالبات نے مکالمات پیش کیں۔ طلباء میں اسنادات تقسیم کئے گئے ۔اول ،دوم ، سوم ،چہارم ، پنجم ، ششم، کامیاب طلبہ میں انعامات تقسیم کئے گئے ۔اس جماعت اول ، دوم ،سوم کے طلباکو بھی انعام اول ، دوم سوم دئے گئے ۔ جناب محمد معین یا ر خان نے اپنے صدارتی خطبہ استقبالیہ میں دینی تعلیم کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔جلسہ قبل از نماز عصر صدر کمیٹی کے اظہار تشکر اور دعا پر تکمیل پذیر ہوا۔
Share this post
