آئین نے مذہب کے انتخاب کا حق اور آزادی دی ہے ، اسے روکنا آئین کے منافی : سدارامیا

mazhab ki tabdeeli, tabdeelye mazhab, siddaramayya, siddu, karnataka , qanun,

بھٹکل09؍ دسمبر2021(فکروخبرنیوز) اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے کہا ہے کہ بی جے پی کے پاس اس وقت ووٹروں کو اپنی طرف کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس لیے وہ ووٹروں کو گمراہ کرنے کے لیے مذہبی تبدیلی ایکٹ کی روک تھام کا موضوع اٹھا رہی ہے۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذکورہ قانون غیر متعلقہ ہے کیونکہ آئین نے مذہب کے انتخاب کا حق اور آزادی دی ہے اور اسے روکنا آئین کے منافی ہے۔ "اگر کوئی زبردستی دوسروں کو مذہب تبدیل کر رہا ہے، تو ایسے معاملات میں، وہ کارروائی کر سکتے ہیں۔ مذہب کی تبدیلی پر پابندی لگانے کی کیا ضرورت ہے؟ یہ ایک قانون ہے جو مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف لایا جا رہا ہے۔

سدارامیا نے کہا کہ بی جے پی حکومت بدعنوانی میں بہت ماہر ہے اور اس نے اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے ٹھیکیداروں کی اسوسی ایشن کے خط کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے سوال کیا ہے کہ کیا میرے دور میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی؟ وہ میری مدت سمیت تحقیقات کا حکم دے سکتے ہیں۔

سدارامیا نے ڈی کے شیوکمار اور ان کے درمیان اختلافات کے بارے میں لوگوں اور میڈیا کے ذریعہ پھیلائی جانے والی غلط معلومات پر غصہ ظاہر کیا۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ سیاسی فائدے کے لیے اس غلط معلومات کی مہم میں ملوث ہے۔ انہوں نے متعلقہ افراد سے الزامات کے ثبوت فراہم کرنے کو کہا۔

Share this post

Loading...