ہبلی 16 نومبر2022(فکروخبرنیوز) مبینہ مذہبی تبدیلی کو لے کر یہاں کے ایک علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور ایک شخص نے چند پادریوں اور ایک ہسٹری شیٹر سمیت 15 لوگوں کے خلاف شکایت درج کرائی۔
وارتا بھارتی میں شائع خبر کے مطابق پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق منگل کی رات پرانے ہبلی پولیس اسٹیشن میں ہندو نواز تنظیموں کے ارکان کے ساتھ شکلیگر کمیونٹی کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی اور مطالبہ کیا کہ عیسائی مشنریوں کے خلاف کارروائی کی جائے جو مبینہ طور پر لوگوں کو تبدیل کرنے میں ملوث تھے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ جوڑے کے درمیان جھگڑے کے بعد سامنے آیا۔ شوہر نے الزام لگایا کہ اس کی بیوی اسے عیسائیت اختیار کرنے پر مجبور کر رہی ہے اور اس کے ساتھ رہنے سے انکار کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ اپنی بیوی کے دباؤ کو برداشت نہیں کرسکا تو اس نے معاملہ کمیونٹی لیڈروں کے نوٹس میں لایا تھا۔
شکالیگر برادری کے ارکان نے پولیس اسٹیشن پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور اس پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔
شکایت کنندہ سمپت نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پادری اس کے سسرال آئے تھے اورانہوں نے اپنی عبادت میں شرکت کے لیے بھی کہا ۔ اس نے یہ الزام بھی لگایا کہ مشنری ان کی برادری کو عیسائی بنانے کے لیے نشانہ بنا رہے ہیں۔
Share this post
