پولیس والوں کو ساڑھے تین ہزار نقدروپئے دئے گئے ۔یہاں سے کچھ دور ہی چلے تھے قریب دس کلومیٹر کی مسافت طئے تھے کہ دس نامعلوم افراد جو ہندو تنظیموں سے تعلق رکھتے تھے زبردستی سواری روکی اور پچاس ہزار روپیوں کا مطالبہ کرنے لگے ۔ پیسے نہ دیے جانے پر مارپیٹ پر اُتر آئے۔ بالآخرایک موٹی رقم لے کرفرار ہوگئے ۔سواری کو ایسے جگہ روک لیا گیا جہاں موبائیل نیٹ ورک کام نہیں کرتا ۔ مارپیٹ میں چند ایک کو چوٹیں بھی آئیں ہیں۔ فکروخبرکو ملی اطلاع کے مطابق مویشیوں کو ٹرانسپورٹ لائسنس کے ساتھ لایا جارہا تھا اور درآمدو برآمدگی کے تمام قوانین کے ساتھ ہی درآمد کئے جارہے تھے، اس کے باوجود پولس نے رشوت لی اور پھر شبہ ظاہر کیا ہے کہ اسی پولس نے ان لوگوں کو اطلاع کی ہوگی جنہو ں اشارہ پاکر ہم سے روپئے لوٹ لئے ۔ فکروخبر کے اس سوال پر پولس تھانے میں شکایت کیوں نہیں در ج کی تو انہوں نے بتایا کہ پولس تھانے میں شکایت درج کرنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کی جارہی ہیں۔اس کے بعد شکایت درج کرائیں گے۔
Share this post
