مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل (کرناٹک )کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ

جس میں جملہ85678(پچاسی ہزار چھ سواٹہتر ) طلباء شریک ہوئے جن میں ایک بڑی تعداد غیر مسلم طلباء کی بھی تھی اس کی اطلاع اکیڈمی کے شعبہ اسلامیات کے سکریٹری مولانا افضل صاحب ندوی نے دی ،واضح رہے کہ اکیڈمی کے زیر اہتمام اسکول وکالجس کے طلباء کے لئے گذشتہ بار ہ سال سے جاری یہ سلسلہ الحمدللہ اب پورے ملک میں پھیل چکاہے اور بیرون ملک سنگاپور،ملیشیا، نیپال اور سری لنکاوغیرہ میں بھی امتحانات کے سینٹر قائم ہوچکے ہیں جبکہ اس کی ابتداء 2001 ؁ء میں مقامی طور پرصرف 350 طلباء سے ہوئی تھی ،گذشتہ سال اس میں شریک طلباء کی تعداد 73/ہزار سے زائد تھی ،اس میں امسال الحمدللہ بارہ ہزار سے زائد طلباء کا اضافہ ہوا ہے ،پچھلے بارہ سالوں میں ان امتحانات میں شریک طلباء کی کل تعداد الحمدللہ 428478(چار لاکھ اٹھاسی ہزار چار سو اٹہتر)ہو چکی ہے اکیڈمی کے بانی وجنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی بھٹکلی کے مطابق سال بہ سال طلباء کی تعداد میں بے پناہ اضافہ محض اللہ کے فضل وکرم اور اسلامی تعلیمات کی طرف طلباء وسرپرستوں کی رغبت ودلچسپی کا نتیجہ ہے ، یادرہے کہ ان امتحانات میں شریک ہر چالیس طلباء کے گروپ میں اول دوم سوم آنے والوں کو گولڈ میڈل وسلور میڈل اور سر ٹیفکیٹ سے نوازا جاتاہے جس سے ترغیب پاکر ہر سال اس میں شریک ہونے والے غیر مسلم طلباء کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہاہے اور حیرت کی بات ہے کہ ملک کے بعض اسکولوں میں گولڈ میڈل غیر مسلم طلباء وطالبات حاصل کررہے ہیں،ملک گیر سطح پر اسلامیات کے ان امتحانات مین سب سے نمایاں کامیا ب طالب علم کو آٹھ گرام سونے کی گنی منیری ایوارڈ کی شکل میں دی جاتی ہے ، 2008 میں منعقد ہ اسلامیات کے ان امتحانات میں آٹھ گرام سونے کا یہ ایوارڈ انجمن کالج کی ایک غیر مسلم طالبہ بھارتی نے حاصل کیا تھا،اسلامیات کی ان کتابوں میں بیک وقت دس مضامین قرآن ،حدیث ،فقہ ،سیرت ،عقائد ،اسلامی تاریخ واخلاقیات وغیرہ کا احاطہ کیا گیا ہے،یہ کتابیں الحمد للہ پورے ملک کے پندرہ سو سے زائد اسکولوں میں داخل نصاب ہیں جس میں پڑھنے والے طلباء کی تعدادتین لاکھ سے زائد ہے،اس کے علاوہ یہ کتابیں تھائی لینڈ ،سنگاپور ،ملیشیا ،نیپال ،سری لنکاوغیرہ میں بھی داخل نصاب ہیں،ان امتحانات میں ہر مضمون کا تحریری وتقریری امتحان لیا جاتاہے، امسال ملک کے ان 85ہزارکے قریب طلباء میں سے امتیازی نمبرات سے کامیاب طلباء میں انشاء اللہ ساڑھے آٹھ ہزار سے زائدگولڈوسلور میڈل تقسیم کئے جائینگے،طلباء کے ساتھ ان کے اساتذہ کی اسلامی بنیادوں پر ذہنی وفکری تربیت کے لئے بھی گذشتہ سال سے ڈپلومہ ان اسلامک اسٹڈیزکا تین سالہ کورس شروع کیا گیا ہے جس میں الحمدللہ پہلے ہی سال ملک کے کئی سینٹروں میں متعدد اساتذہ نے حصہ لیا ہے ،ضرورت اس بات کی ہے مسلمانوں کے ماتحت چلنے والے ہر اسکول وکالج میں یہ نصاب اور امتحانات کا یہ سلسلہ جاری ہو تاکہ نئی نسل عصری علوم میں مہارت کے ساتھ اسلام وایمان کی مبادیات سے واقف ہوجائے اور اسلام پر ان کا اعتماد بحال رہے بلکہ مزیدمستحکم اور پختہ ہوجائے۔ رپورٹ :محمد افضل ندوی (سکریٹری شعبہ اسلامیات ) 

Share this post

Loading...