ذاتی رائے پر امت کے مفاد کو ترجیح دی جائے : مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی

انہوں نے مثالوں کے ذریعہ سے اس بات کو حاضرین کے سامنے رکھا کہ اتحاد قائم نہ رہنے کی وجہ سے امت کوکتنا نقصان پہنچا ہے ۔ مولانا نے اپنی تقریر میں کہا کہ اتحاد پارہ پارہ ہونے میں نفسانیت کا بڑا دخل ہوتا ہے، آدمی اپنی رائے نہ ماننے کی وجہ سے وہ امت میں اختلاف کرنے لگتا ہے اور اس وقت امت کو اتحاد کا پاس ولحاظ نہیں رہتاجبکہ یہ عمل انسان کو اجتماعیت سے الگ کرنے والا ہے لہذا انسان کو ذاتی رائے پر امت کے مفاد کو ترجیح دینا چاہیے ۔ مولانا نے واضح طور پر کہا کہ امیر کی اطاعت ہر حال میں ضروری ہے ، اگر ذمہ داروں سے کوئی غلطی ہوجائے تو ان کی سابقہ کارناموں کو یاد کرتے ہوئے اس غلطی کو معاف کرنا چاہیے اوران کی ہمت توڑنے کے بجائے ہمت افزائی کرنی چاہیے۔ جلسہ کی صدارت کررہے جماعت المسلمین بھٹکل کے صدر وناظم جامعہ اسلامیہ بھٹکل جناب ماسٹر محمد شفیع صاحب نے کہا کہ ہماری یہ عادت سے ہوگئی ہے کہ ہم بڑوں کی باتوں کا پاس ولحاظ نہیں رکھتے جبکہ اس چیز کو ہمیں تھامے رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا آج یہ جو مجمع یہاں جمع ہوگیا ہے وہ علماء کرام کے بیانات سننے کے لیے نہیں بلکہ اپنے اتحاد واتفاق اور جماعت سے اپنی وابستگی کا ثبوت پیش کرنے کے لیے جمع ہوا ہے۔ صدر اول جماعت المسلمین بھٹکل وصدر انجمن حامئ مسلمین بھٹکل جناب عبدالرحیم جوکاکو نے بھی اتحاد کو قائم رکھنے پر زور دیا۔ ملحوظ رہے کہ سالانہ رپورٹ جنرل سکریٹری جماعت کی غیر موجودگی میں مولانا عبداللہ کریکال ندوی نے پیش کی جبکہ حسابات کی رپورٹ معاون سکریٹری مولانا محمد حسین جوکاکوندوی نے پیش کی ۔ جلسہ کا آغاز محمد عمیر پیرزادے کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ، نعت مولانا ابوبکر تونسے ندوی نے پیش کی ۔ نائب قاضی اول مولانا عبدالعظیم ندوی کی نصیحت آمیز کلمات اور ان کی دعاکے ساتھ یہ سالانہ اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا۔ 

Share this post

Loading...