بھٹکل : ۱۷ اگست : فکروخبرنیوز)7محرم الحرام 1443ھ مطابق 15اگست 2021ء بروز اتوار بعدنماز عصر متصلا مسجد سلمان الفارسی (سلمان آباد)میں مسجد سلمان الفارسی کے زیر اہتمام شبینہ مکتب مسجد سلمان الفارسی کے طلباء کے درمیان "مسابقةسلمان الفارسی للقران الکریم" کے نام سے موسوم مسابقہ حفظ قرآن کا انعقاد ہوا۔
اس تاریخی قرانی محفل میں امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل واستاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا عبدالعلیم صاحب خطیب ندوی بطور مہمان خصوصی مدعو تھے اجلاس کی صدارت صدر مسجد سلمان الفارسی جناب الطاف کھروری صاحب نے کی
جلسہ کا آغاز مولوی حسن ائیکری ندوی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا اس کے بعد رائد قاضی نے اپنی سریلی آواز میں نعت پاک پڑھ کر سنائی، ناظم اجلاس کی دعوت پر مسابقہ کے کنوینر حافظ جمال مالکی ندوی نے تمہیدی کلمات پیش کرتے ہوئے مسابقہ کے اصول وضوابط حاضرین کے سامنے پیش کئے۔
مسابقہ میں مساہمین کے 4 گروپس بنائے گئےتھے سفلی گروپ جس میں LKG سے دوسری جماعت تک کے طلباء شامل تھے 3rdسے 5thتک طلباء گروپ وسطی میں اور 6thسے 8thتک کے طلباء علیا گروپ میں شامل تھے اور چوتھا گروپ 15سال تک کے حفاظ کےلیے خاص تھا۔
اس کے بعد باقاعدہ طور پر مسابقہ کا آغاز ہوا تمام مساہمین نے بہترین انداز میں مظاہرہ پیش کیا۔۔۔ امام مسجد سلمان الفارسی مولانا عثمان غنی خلیفہ نے شبینہ مکتب کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے استقبالیہ پیش کیا۔
امام وخطیب جامع مسجدبھٹکل مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے قرآنی مسابقہ کے انعقاد پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرامات شہری سطح پر ہونے چاہئے ۔موصوف نے اپنی ولولہ انگیز تقریر کے دوران مسجد سلمان الفارسی کے نوجوانوں کی سرگرمیوں پر مسرت اظہار کرتے ہوئے فرمایاکہ نواجوان امت کا سرمایہ ہیں، دشمنانِ اسلام مسلم نوجوانوں کی صلاحیت مفلوج کرنے کے درپے ہیں اس لیے ہمیں نوجوانوں کو غفلت سے بیدار کرکے ان کی صحیح رہنمائی کرنی چاہیے، مولانا نے مسلم قائدین کے مختلف واقعات کی روشنی میں فرمایا کہ اگر بچوں کی ذہن سازی اسلامی اصولوں اور دینی بنیادوں پر ہوئی تو یہ ہمارے بچے دنیا کےلیے رول ماڈل بنیں گے اور جہاں بھی جائیں گے اسلام پر ثابت قدم رہیں گے۔
یوم آزادی کی مناسبت سے مولانا نے مسلمان مجاہدین آزادی کو یاد کرتے ہوئے فرمایا کہ آزادئ ہند میں جن غیور مسلمانوں نے قائدانہ رول ادا کیا اور انگریزوں سے ٹکر لی ان سب حضرات کی تربیت دینی بنادوں پر ہوئی تھی ۔۔۔
صدر مجلس جناب الطاف کھروری صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی دینی تعلیم کی فکر کریں صرف عصری تعلیم پر اکتفا نہ کریں انہوں نے سرپرستوں سے بچوں کو شبینہ مکتب میں پابندی سے بھیجنے پر بھی زوردیا،جلسہ کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے منتظمین کو مبارکباد بھی پیش کی۔ؤ
سفلی گروپ میں اول مقام علی بن فیض احمد رکن الدین نے، اور دوسرامقام فھیل صدیقہ نے، اور تیسرا مقام ابان بن عثمان خلیفہ ندوی نے حاصل کیا۔
وسطی گروپ میں اول مقام اسید بن مولانا جنید مولوی نے، دوسرا مقام علی بن سلیم محتشم نے، اور تیسرا مقام نبھان بن محمد غوث ائیکری نے حاصل کیا۔
علیا گروپ میں احمد بن سمیع رکن الدین نے، اول مقام عبدالقیوم بن مقداد جوباپو نے، تیسرا مقام اور احمد بن ظھیر جوباپو نے حاصل کیا۔
حفاظ کے گروپ میں احمد بن عبداللہ سدی باپا نے، اول مقام عبداللہ بن یحیی پٹیل نے، دوسرا مقام اور تیسرا مقام عبداللہ بن سلطان نے حاصل کیا۔۔
ہر مساہمین کو خصوصی انعامات سے بھی نوازا گیا۔ کلمات تشکر مولوی حسن نے پیش کی۔مولانا عبدالعلیم صاحب کی دعا پر جلسہ اختتام پذیر ہوا۔
واضح رہے کہ جلسہ میں مولانا عبدالعلیم صاحب خطیب ندوی، جناب الطاف کھروری صاحب، دامودی میراں صاحب، مولاناایس ایم زبیر صاحب (مارکیٹ) ،مولانا عبداللہ گوائی صاحب ندوی کے علاوہ حاضرین کی کثیر تعداد موجود تھی۔۔۔۔
Share this post
