مسجد عمار بن یاسر کے بغل میں مندرتعمیرکرنے کی کوشش

جب کہ پولس افسران اور تحصیلدار نے موقع واردات پر پہنچ کر معاملہ کو حل کرنے کا تیقن دلایا تھا۔ ایک مقامی ذمہ دار نے فکروخبر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسجد عمار بن یاسر کے پڑوس میں رہائش پذیر ایک ہندو بھائی نے اپنے گھر کے سامنے مندر بنانے کے بجائے عوام کے لئے اپنے گھر کے گیٹ کے پاس مندر تعمیر کروایا ہے۔ مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر ہندو بھائی اپنے نجی پوجا پاٹ کے لیے اس طرح گھر کے سامنے مندر تعمیر کرے تو کوئی اعتراض نہیں ، مگر چونکہ مسجد پاس ہی موجود ہے اور عام مندر ہونے کی وجہ سے لوگوں کا ہجوم اکھٹا ہوتا ہے،اس بنا پر آئند ہ جاکر کوئی بھی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے،اس کے علاوہ مذکورہ محلے میں مسلمان گھروں کی تعداد زیادہ ہے جب کہ ہندوبھائیوں کے صرف دو ہی گھر موجود ہیں، اس طرح گھروں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے بھی عام مندر کے تعمیرات میں قانون اجازت نہیں دیتا۔ ملحوظ رہے کہ آج صبح عوام کے سخت اعتراض پر پولس افسران نے یقین دہانی کی تھی کہ آج (25جنوری) شام پانچ بجے اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر میں حزبِ مخالفین کے سامنے کوئی ٹھوس فیصلہ لیا جائے گا۔ عصر بعد فکروخبر کے نمائند ے کی جانب سے ملی خبر کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کے شہر میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے معاملہ بروز پیر کو ملتوی کیا گیا ہے۔

anjuman annual gathering 25-01-201418

anjuman annual gathering 25-01-201416

Share this post

Loading...