بھٹکل 04؍مارچ 2021(فکروخبرنیوز) شہرکے مریم یوتھ کی جانب سے آج بعد عصر ہنگامی حادثات پر قابو پانے کی عملی مشق کراتے ہوئے نوجوانوں کو اس سے واقف کرانے اور ہمت اور جرأت کے ساتھ اس میدان میں کام کرنے کے گُر سکھانے کے لیے ایک خصوصی پروگرام ترتیب دیا گیا۔ اس موقع پر مریم یوتھ کی جانب سے خصوصی دعوت پر تشریف لانے والی فائر بریگیڈ کی پوری ٹیم نے ہنگامی حالات یعنی آگ لگنے جیسے واقعات پیش آنے پر نوجوانوں کو گھبرائے بغیر ہمت کے ساتھ آگے بڑھنے کے مختلف طریقے سکھائے۔ انہوں نے محلہ کے نوجوانوں کے سامنے عملی طور پر بتایا کہ گیس سلنڈر کو آگ لگنے پر کیا کرنا چاہیے، اسی طرح چھوٹے موٹے آگ کے حادثات پیش آنے پر حکمتِ عملی کے ساتھ آگ بجھانے کا طریقہ بھی بتایا۔ اس کے بعد فائر بریگیڈ عملہ نے عمارتوں اور فیکٹریوں کو لگی آگ پر قابو پانے، اسی طرح کپاس اور دھویں میں موجود آگ پر قابو پانے کا طریقہ بھی عملی طور پر بتایا جس سے نوجوانوں میں ایک طرح کی ہمت دیکھی گئی اور دوسروں کے کام آنے کا جذبہ بھی پیدا ہوا۔
اس موقع پر مسجد مریم علی کے سکریٹری مولانا عمیر خلیفہ ندوی نے فکروخبر کو بتایا کہ مریم یوتھ کے بینر تلے ہرمہینہ مختلف پروگرامات منعقد کئے جاتے ہیں اور اس مرتبہ کے پروگرام میں آگ کے حادثات پر قابو پانے کے عملی طریقہ سامنے لانا طئے گیا گیا۔ اسی طئے شدہ پروگرام کے مطابق فائر بریگیڈ کے عملہ کو مدعو کیا جس کو انہوں نے بخوشی قبول کرتے ہوئے ہمیں اپنا وقت بھی دیاجس پر وہ شکریہ کے مستحق ہیں۔
اس موقع پر یہاں کے ایک ذمہ دار جناب عنایت اللہ شاہ بندری نے کہا کہ ہمارے نوجوان حادثات میں ہر ایک کے کام آتے ہیں اور اس بات کو پولیس سپرنڈنٹ سے لے کر ڈپٹی کمشنر تک نے سراہاہے اور حقیقت یہ ہے کہ ہمارے نوجوانوں میں دوسروں کے کام آنے کا جذبہ ہے جس کا اظہار مختلف مواقع پر ہوتا ہے۔ انہی ہمارے نوجوانوں کی صحیح طور پر تربیت کی جائے گی تو بہتر انداز میں فائر بریگیڈ کا ساتھ دے سکتے ہیں۔ انہو ں نے فائر بریگیڈ کے ذمہ داروں سے درخواست کی کہ دوسرے محلوں میں بھی اس طرح کے پروگرام منعقد کرکے نوجوانوں کی تربیت کی جائے اور پچاس افراد کی ایک ٹیم ایسی تیار کی جائے جو ہنگامی حالات میں فائر بریگیڈ عملہ کے بھی کام آسکے۔
فائر بریگیڈ ٹیم کے رکن ایس سریش نے کہا کہ بھٹکل کے نوجوان حادثات میں لوگوں کے بڑے کام آتے ہیں۔ کئی واقعات میں وہ ہمت کے ساتھ آگے بڑھے ہیں اور انہوں نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا ہے ، انہوں نے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا کہ اگر نوجوانوں کو ٹریننگ دی جائے تو وہ بہتر طریقے پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے ہنگامی حالات میں کام کرنیوالی ایک ٹیم تشکیل دینے کی بھی رائے پیش کی اسی طرح دوسرے محلوں میں بھی اس طرح کے پروگرامات منعقد کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا اور ہر طرح سے تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔
Share this post
