مرکزی حکومت سے بلیو وہیل گیم بند کرنے کا مطالبہ،چشم دید پانچ روز سے سونہیں سکا

وہ واقعہ کے تین دن بعد بھی وہ انتہائی حیران اور بے چین ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ جمعہ سے سویا نہیں ہے۔جب من پریت سنگھ اپنی عمارت کی چھت کی منڈیر پر بیٹھ کر خودکشی کرنے جا رہا تھا، تب سامنے کی عمارت کی چھت پر لڈو سنگھ کھڑا تھا۔ انہوں نے زور زور سے چلا کر من پریت کو منڈیر سے چھت پر اترنے کو کہا، جب من پریت نے نہیں سنا، تو وہ من پریت کی بلڈنگ میں جانے کے لئے تیزی سے اپنی عمارت کی چھت سے نیچے اترا، لیکن تب تک لڑکے نے چھلانگ لگا دی تھی۔ لڈو سنگھ ہی اسے ہسپتال لے گیا تھا، لیکن بیچ راستے میں ہی اس کی موت ہوگئی۔خودکشی سے پہلے من پریت نے اپنے ایک دوست سے واٹس اپ پر آخری چیٹنگ میں کہا تھا کہ وہ خودکشی کر رہا ہے۔ دوست نے مذاق سمجھا، تو اس نے کہا کہ وہ اس کے جنازہ میں آئے، مگر دوست نے اسے بھی مذاق سمجھا۔بلیو وہیل کھیل کی وجہ سے 14 سال کے ایک نوجوان کی خودکشی کا معاملہ مہاراشٹر کے دونوں ایوانوں میں گونجا، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پورے معاملے کی جانچ کرانے اور یہ کھیل بند کرنے کے لئے مرکزی حکومت سے مطالبہ کرنے کی یقین دہانی ایوان کو دی ہے۔ بلیو وہیل کھیل کی وجہ سے دنیا کے کئی ممالک میں بہت سے لوگوں نے خود کشی کی ہے۔اس طرح کے کھیل کو بند کرنے کے لئے جو بھی قدم اٹھنا پڑے گا، حکومت اٹھائیے گی۔چونکہ اس کا سرور بیرون ملک ہے، تو اسے بند کرنے کے لئے مرکزی حکومت سے مدد لیں گے. مذکورہ گیم میں ایک آن لائن ماسٹر کھلاڑی کو مشکل ٹاسک دیتا ہے۔ اس میں اپنے خون سے بلیو وہیل بنانے، جسم کوزخمی کرنے، دن بھر ہارر فلم دیکھنے، رات بھر جاگتے رہنے جیسے کام دیئے جاتے ہیں۔ اس کھیل سے کھلاڑی شدید مایوسی اور افسردگی کا شکار ہوجاتا ہے اور آخر میں خود کو باہمت ثابت کرنے کے لئے کھلاڑی چیلنج کو قبول کرکے خودکشی کر لیتا ہے۔

Share this post

Loading...