اسی طرح منگلور سے بھٹکل کے لیے صبح پاؤنے سات بجے ، سوا سات بجے ، پاؤنے آٹھ بجے ، دس بجے ، ساڑھے دس بجے ، گیارہ بجے ، دوپہر پاؤنے تین بجے ، سوا تین بجے اور پاؤنے چار بجے نکلیں گی۔
منگلور : زیر تعمیر عمارت کی چھت سے بازیافت دو لاشوں میں ایک کی شناخت
منگلور 04؍ مارچ 2017(فکروخبرنیوز) یہاں کنکناڈی کی زیر تعمیر عمارت کی چھت سے 15فروری کو بازیافت ہونے والی دو لاشوں میں ایک کی شناخت کیے جانے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے جس کی شناخت منگوڈ کے مقیم سنجئی کوڈیکر (26) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ، ذرائع کے مطابق اس کی دادی نے اس کی لاش کی شناخت کی ہے لیکن ایک اور شخص کی شناخت ہونی ابھی باقی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سنجئی کوڈیکر اپنے دادی کے ساتھ کاروار میں رہتا تھااور نشہ کی حالت میں لڑائی جھگڑا کیا کرتا تھا۔ اس کی رویہ سے تنگ آکر اس کی بیوی اس سے الگ ہوگئی ۔ یاد رہے کہ پندرہ فروری کو کنکناڈی کی ایک زیر تعمیرعمارت سے بدبو آنے لگی توو ہاں کے مکینوں نے پولیس کو اطلاع کردی۔ کدری پولیس کی جانب سے تلاشی کے بعد عمارت کی چھت سے دو لاشیں بازیافت ہوئیں۔ پولیس کو ان دنوں کے بارے میں قتل کا شبہ ہے۔ کدر پی پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔
شادی سے دو دن قبل سڑک حادثہ میں دلہے کی موت
کنداپور 04؍ مارچ 2017(فکروخبرنیوز) سڑک پار کرنے کے دوران بس سے ٹکراکر ایک دلہے کی موت واقع ہونے کی واردات تعلقہ کے بسرور نامی علاقہ میں پیش آئی ہے۔ مہلوک کی شناخت دیپک (27) مقیم کھٹکیری کی حیثیت سے کرلی گئی جس کی 6مارچ کو شادی طئے تھی۔ پولیس کے مطابق دیپک اپنے کام سے گھر لوٹنے کے دران سڑک پار کررہا تھا ، اس دوران اہم شاہراہ 66سے گذر رہی ایک بس اس سے ٹکراگئی جس سے یہ زمین پر آرہا اور سخت زخمی ہوگیا اور اسپتال منتقلی کے دوران اپنی آخری سانس لی۔ کنداپور پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔
لاپتہ دس سالہ لڑکی کی لاش ندی سے بازیافت
کالے جادو کے لیے قتل کا شبہ
بنگلور 04؍ مارچ 2017(فکروخبرنیوز) گذشتہ تین روز سے لاپتہ ایک دس سالہ لڑکی کی لاش ہوسا ہلی روڈ کے قریب واقع ایک ندی سے بازیافت ہونے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ لاش کی شناخت کے بعد شبہ ہے کہ مذکورہ لڑکی کو کالے جادو کے لیے قتل کردیا گیا ہے۔ مقتول لڑکی کی شناخت چوتھی جماعت کی طالبہ عائشہ بی مقیم مگاڑی تعلقہ کی حیثیت سے کرلی گئی ہے جو بدھ کے روز رات آٹھ بجے گھر کے باہر کھیلنے کے دوران لاپتہ ہوگئی تھی۔ گھر والوں نے تلاش کے لیے پوری رات گذاردی لیکن جب صبح تک بھی لڑکی کا پتہ نہیں چلا تو انہوں نے پولیس تھانہ میں گمشدگی کا معاملہ درج کرالیا۔ نہر کے قریب سے گذرنے والوں نے جب عائشہ کی لاش ندی میں تیرتے ہوئے دیکھی تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع کردی۔ عینی شاہدین کے مطابق عائشہ بی کے پیروں میں لیموں بندھا ہوا تھا اور اس کی گلا کاٹ کر قتل کرکے ندی میں پھینکا گیا تھا جس سے شبہ ہے کہ کالے جادو کے لیے اس کا قتل کردیا گیا ہے۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے بعد پتہ چلا ہے کہ لڑکی کے خاندان میں جائداد کا تنازعہ چل رہا ہے ، یہ بھی شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بدلہ کی آگ نے لڑکی کی جان لی ہے۔ پولیس نے تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی ہیں۔
چندن راوت کے بیان کے خلاف منگلور میں سی پی ایم کا احتجاج
منگلور 04؍ مارچ 2017(فکروخبرنیوز) اجین کے آر ایس ایس کے چیف کندن چند راوت کی جانب سے کیرلا کے وزیر اعلیٰ کے سلسلہ میں دئیے گئے متنازعہ بیان کے خلاف جمعہ کے روز سی پی ایم کارکنان نے ڈپٹی کمشنر کے دفتر سخت احتجاج کرتے ہوئے بیان کی پرزور مذمت کی۔ یاد رہے کہ اجین کے آر ایس ایس چیف کندن چندراوت نے کیرلا کے وزیر اعلیٰ کا سر لانے پر ایک کروڑ کی جائیداد نام کرنے کی بات کہی تھی۔ سی پی آئی ایم لیڈر وسنت آچاریہ نے کہا کہ ملک کے لوگ جانتے ہیں کہ نریندر مودی فاشزم کے خلاف ہے۔ ملک کے دستور کے مطابق ملک کے ہر شہری کو ملک کے کسی بھی ریاست اور شہر جانے کی اجازت ہے اور جہاں چاہے اپنا کاروبار بھی کرسکتا ہے۔ لہذا مرکزی حکومت دستور کا پاس ولحاظ رکھے۔انہوں نے مزید کہا کہ کیرلا کے لوگوں نے پنارائی کو بطور وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیا ہے جس سے آر ایس ایس اور سنگھ پریوار سکتہ میں آگئے ہیں ۔ انہوں نے اس طرح کی باتیں کرنے والوں کا موازنہ گاندھی جی کے قاتلوں سے کرتے ہوئے سوال کھڑا کیا کہ اس طرح کے بیانات کے خلاف وزیر اعظم کیوں خاموش ہیںیہ بات سمجھ سے باہر ہے ۔ اس موقع پر انہو ں نے یہ بھی کہا کہ مودی نے گجرات میں بہت سے لوگوں کا قتل کیا اور اب مودی وزیر اعظم بننے کے بعد دلت اور اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے طلباء پر آر ایس حملہ کرر ہی ہے۔
Share this post
