عوام کا ماننا ہے کہ قریبی جنگلات سے آبادی والے علاقے میں چیتوں کے بچوں نے رخ کردیا لیکن گھبراکر انہوں نے قبرستان کی جانب کا رخ کرتے ہوئے یہیں سے انہوں نے دوبارہ جنگلات کا رخ کیا ۔ تاہم عوام میں اس بات کے تعلق سے خوف پایا جارہا ہے کہ کہیں یہ دوبارہ آبادی والے علاقوں کا رخ نہ کریں۔
موڈبدری کے قریب پیش آیا بھیانک دوہرا سڑک حادثہ
رکشہ ڈرائیور موقعۂ واردات پر جاں بحق
اڈپی 22؍ ستمبر (فکروخبرنیوز) بس ، رکشہ اور اسکوٹی اسکوٹر کے درمیان پیش آئے دوہرے سڑک حادثہ میں رکشہ ڈرائیور کے موقعۂ واردات پر ہلاک ہونے کی واردات موڈبدری کے قریب اچھلامیں آج پیش آئی ہے۔ مہلوک ڈرائیور کی شناخت دھنپال سالیان (42) مقیم یرمال ٹنکا گاؤں کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ فکروخبر کو ملی اطلاعات کے مطابق اسکوٹر پر سوار چترا کوکیان (23) کاپو جانے کے ارادے سے جیسے ہی اہم شاہراہ پراپنی اسکوٹر داخل کی تو مخالف سمت سے آرہی رکشہ سے اس کے اسکوٹر سے ٹکراگئی جس کی وجہ سے اسکوٹر پر سوار چترا زمین پر آرہی۔ رکشہ ڈرائیور نے اسکوٹی سے بچانے کے لیے اپنی رکشہ دائیں جانب موڑلی ۔ اس دوران منگلور سے اڈپی جانے والی تیز رفتار نجی بس رکشہ سے جاٹکرائی اور رکشہ ڈرائیور دھنپال کی موقعۂ واردات پر ہی موت واقع ہوگئی۔ مذکورہ سڑک حادثہ کے بعد بی جے پی کے ضلع کے ترجمان شواپرساد شیٹی نے کہا کہ اہم شاہراہ کے دونوں جانب سرویس سڑک نہ ہونے کی وجہ سے اہم شاہراہ پر اس طرح کے سڑک حادثات رونما ہوتے ہیں اور لوگوں کی قیمتیں جانیں تلف ہوتی ہیں۔ انہوں نے درخواست کی ہے کہ اہم شاہراہ کے دونوں جانب سرویس سڑک کا انتظام کیا جائے۔ اسکوٹر پر سوار چترا کوکیان کی جانب سے درج شدہ معاملہ کے مطابق اس حادثہ کے لیے بس اور آٹورکشہ ڈرائیور دونوں ذمہ دار ہیں۔ پڈوبدری پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرنے کے بعد کاپو کے سرکل انسپکٹر نے تحقیقات کا آغاز کردیاہے۔
اعلیٰ پولیس افسران نے کی جانب سے ہراساں کیے جانے کا الزام :کوٹا پولیس انسپکٹر کبل راج نے دیا استعفیٰ
کنداپور 22؍ ستمبر (فکروخبرنیوز ) کوٹا پولیس انسپکٹر (پی ایس آئی ) کبل راج کے استعفیٰ دےئے جانے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ سننے میں آرہا ہے کہ مذکورہ پی ایس آئی نے اعلیٰ پولیس افسران کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفیٰ پیش کیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایراوڈی گرام پنچایت حدود میں ایک اراضی تنازعہ کے سلسلہ میں اڈپی ایس پی کی جانب سے انہیں نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ۔اڈپی ایس پی کے ٹی بالا کرشنا نے اس سلسلہ میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس کوئی استعفیٰ نہیں پہنچا ہے اور ہم معاملہ کو آپس میں بیٹھ کر حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔بتایا جارہا ہے ریاستی سطح پر اعلیٰ پولیس افسران کی جانب سے ہراساں کیے جانے والے معاملات پر کیے گئے احتجاجی مظاہروں کے تعلق سے کبل راج کا جھکاؤ نظر آرہا تھا اورمذکورہ معاملہ سامنے آنے کے بعد کبل راج کی جانب سے استعفیٰ دئیے جانے کا امکان ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں ہوپائی ہے ۔ دیگرذرائع سے ملی خبروں کے مطابق مذکورہ پی ایس آئی نے اس وقت بھی اپنا استعفیٰ دیا تھا جب اڈپی کے ایس پی کی ذمہ داریاں سنبھال رہے تھے لیکن ایس پی انانلی نے معاملہ کو حل کرنے کے بعد وہ اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا۔ ملحوظ رہے کہ اس سے قبل منگلور اور چکمنگلور کے ڈی وائی ایس پیس نے اعلیٰ افسران کی جانب سے ہراسانی کی شکایت کرتے ہوئے خودکشی کرلی تھی اور ادھر ایک ماہ قبل بھٹکل شہری پولیس تھانہ کی پی ایس آئی مس ریوتی نے بھی اعلیٰ افسران کی جانب سے ہراسانی کی شکایت کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ دیا تھا۔
Share this post
