منکی 30؍ اگست 2021(فکروخبرنیوز) منکی میں تقریباً تینتالیس سال اپنی طبی خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر وشوناتھ شیٹی آج انتقال کرگئے۔ ان کے انتقال پر منکی سوگوار ہے۔ مسلم وغیر مسلم تاجروں نے اپنی دکانیں بند کیں۔ فکروخبر کے نمائندے مولوی تعظیم قاضی ندوی کے مطابق دکانیں آج دوپہر بارہ بجے بند کی گئیں اور رات تک دکانیں بند ہی رہیں گی۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر شیٹی نے منکی میں قریب 43 سالوں سے علاج و معالجہ کی خدمات انجام دے رہے تھے۔ انھوں نے MBBS کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد منکی ہی میں اپنا ذاتی کلینک شروع کیا اور طبی مہارت کے ساتھ انہوں نے عوام کی خدمت کرتے ہوئے بڑی مقبولیت حاصل کی۔
اڈپی کے مشن ہسپتال میں پورے ایک دن تک اُن کو وینٹیلٹر پر رکھا گیا جس کے بعد 30 اگست دیر رات کو اعلی ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔
اس سے قبل 29 اگست کو ان کی موت کے حوالے سے متضاد خبریں سامنے آ رہی تھیں مگر اسپتال پر موجود مقامی افراد اور اُن کے قریبی لوگوں نے بتایا کہ ڈاکٹر کی اس دن آخری سانسیں چل رہی تھی۔
اس سے قبل 29 اگست کو ان کی موت کے حوالے سے متضاد خبریں سامنے آ رہی تھیں مگر اسپتال پر موجود مقامی افراد اور اُن کے قریبی لوگوں نے بتایا کہ ڈاکٹرکی موت کی تصدیق کی نہیں ہوسکی تھی۔
کورونا کی پہلی لہر ہو یا دوسری ،لوگ وبا سے زیادہ وبا کے خوف سے سہمے ہوئے تھے ، وبا کے خوف نے ملک کی تصویر کو بہت بھیانک روپ میں تبدیل کردیا تھا، کورونا کے اُن ایام اور حالات میں اسپتالوں اور کلنک کے ڈاکٹروں اور اسٹاف کا رویہ عام ایام کے مقابلہ میں بالکل مختلف تھا ایسے میں مریض کے علاج معالجہ کے لئے عوام کو کئ پریشانیاں بھی لاحق ہورہی تھی۔ مگر ان ایام میں بھی ڈاکٹر شٹی نے ہماری عوام کی ایسی خدمت کی کہ آج ہر کسی کی زبان پر اُس کی خدمات کا تذکرہ سننے میں آرہا ہے۔
خود موصوف نے اپنی ایک تقریر میں اس بات کا اظہار کیا کہ کتنے ڈاکٹر ہیں جنہوں نے اپنی ڈیوٹی چھوڑ دی یا کلینک کو بند کیا مجھے نہیں معلوم انھوں نے کیوں اِس طرح کیا،لیکن میں پورے یقین کے ساتھ کہتا ہوں اگر ان ایام میں کوئ کلینک کُھلی تھی تو وہ میری تھی ،میں نے ایک دن بھی اپنی کلنک بند نہیں کی ، میں نے بلا تفریق مذہب و ملت سبھوں کے ساتھ ایک جیسا برتاؤ کیا ۔
ڈاکتر شٹی کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے منکی و اطراف کے کئ اداروں نے اُن کے اعزاز میں تہنیتی پروگرام بھی منعقد کئے ہیں اور اُن کی گُل پوشی اور شال پوشی وغیرہ کی ہے،ابھی پندرہ اگست کے موقع پر بھی اُن کو اعزاز سے نوازا گیا تھا۔
ڈاکٹر کے انتقال پر منکی کی سماجی شخصیات ، ذمہ داران اور ہزاروں افراد نے گہرے رنج اور دکھ کا اظہارکیا ہے۔
Share this post
