منگلورو09 اکتوبر 2021 (فکروخبرنیوز/ذرائع) وزیر اعظم (پی ایم) کو لکھے گئے ایک خط میں ایئرپورٹ اتھارٹی ایمپلائز یونین (اے اے ای یو) نے الزام لگایا ہے کہ اڈانی گروپ نے تین معاہدوں کے مطابق تین ہوائی اڈوں کے اثاثوں کی ادائیگی کی رقم ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا کی بولی دستاویز کے بیان سے بہت کم ہے۔اڈانی گروپ نے چھ ہوائی اڈوں یعنی احمد آباد، لکھنؤ، جے پور، منگلورو، گوہاٹی اور ترووننت پورم، اور گوہاٹی کے لیے 2019 میں نجکاری کے لیے بولیاں جیتی تھیں۔اب اے اے ای یو نے الزام لگایا ہے کہ اڈانی گروپ نے منگلورو، لکھنؤ اور احمد آباد کے لیے جو رقم ادا کی ہے، جو اڈانی انٹرپرائز پہلے ہی سنبھال چکی ہے، اصل رقم کا صرف ایک حصہ ہے۔ دی نیوز منٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اے اے ای یو کے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بولی لگانے والی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ حتمی بولی دہندہ کو اے اے آئی کے موجودہ اثاثوں کے لیے 1330 کروڑ روپے ادا کرنے چاہیے تھے، اڈانی کو آخر میں صرف 499.84 کروڑ روپے ادا کرنے تھے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اثاثوں کے لیے ادا کی جانے والی رقم منگلورو ہوائی اڈے کے لیے 363 کروڑ روپے، لکھنؤ کے لیے 583 کروڑ روپے اور احمد آباد کے لیے 384 کروڑ روپے ہیں۔ تاہم حتمی معاہدے کے مطابق اڈانی کو منگلورو کے لیے 74.5 کروڑ روپے (288.5 کروڑ روپے کی کم) لکھنؤ کے لیے 147.93 کروڑ روپے (435.07 کروڑ روپے کم) اور احمد آباد کے لیے 277.41 کروڑ روپے (106.59 کروڑ روپے کم) ادا کیے ۔ مزید یہ کہ اے اے ای یو نے خط میں یہ بھی الزام لگایا ہے کہ اڈانی کو ناجائز فائدہ دیا گیا۔
Share this post
