منگلورو 10؍ ستمبر 201(فکروخبر نیوز) کانگریس کی جانب سے بلائے گئے بھارت بند کے پیشِ نظر آج منگلور اور اڈپی میں بند مکمل طور پر بند رہا۔منگلور میں آج اٹھائیس تنظیموں نے اس بند کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی حمایت دی اور ہمپن کٹا سے ڈپٹی کمشنر کے دفتر تک ریلی بھی نکالی جس میں احتجاجیوں نے مودی حکومت کے خلاف اپنے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔ ایم ایل سی آئی وین ڈی سوزا نے ریلی کی قیادت کی جس کے بعد اپنے خیالات کے اظہار مودی حکومت کو سخت آڑے ہاتھوں لیا۔ انہو ں نے کہا کہ روز بروز پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہی ہورہا ہے اور اب اضافہ ہوتے ہوتے یہ بیاسی روپئے کے قریب پہنچ چکا ہے جبکہ عالمی منڈی میں اس کی قیمت بہت ہی کم ہوگئی ہے۔ 2014میں جبکہ فی بیرل کی قیمت 108.26 ڈالر تھی اس وقت پٹرول 65روپئے میں فروخت ہورہا تھا ، اب عالمی منڈی میں فی بیرل 65ڈالر تھی پٹرول بیاسی روپئے کے قریب ہوگیا ہے۔ ڈیزل کی قیمتوں کی بات کی جائے تو وہ اب 74روپئے تک اس کی قیمت پہنچ چکی ہے جبکہ 2014میں اس کی قیمت صرف 48روپئے تھی۔ کسی طرح پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی واقع نہیں ہورہی ہے۔ ہم اس کو جے ایس ٹی کے دائرہ میں لانے کی کوشش کرتے رہا لیکن مرکزی حکومت اس کے لیے کسی بھی طرح تیار نہیں ہوئی ۔ رسوئی گیس کی قیمتوں کی بات کی جائے تو 2014میں اس کی قیمت فی سلنڈر 400روپئے تھی ، اب 2018میں اس کی قیمت 813روپئے ہوگئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت پٹرول کی قیمتوں میں کمی کرنے میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہے اوربالواسطہ وہ آئل کمپنیوں کی مدد کررہی ہیں۔ پی ایم مودی غریب اور متوسط طبقہ کے لوگوں کی زندگی کا دکھ نہیں سمجھ رہے ہیں ان کا دفتر صرف دیگر ممالک کا ساتھ دے رہا ہے۔اس موقع پر ڈپٹی مےئر محمد اور دیگر لیڈران نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوے مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
Share this post
