منگلور یونیورسٹی کے خواتین کے بیت الخلاء سے خفیہ کیمرہ برآمد(مزید اہم ترین ساحلی خبریں )

او را س موبائیل میں کیمرہ سے لی گئی دو ویڈیو بھی برآمد ہوئی ہیں ابھی تک اس بات کا پتہ نہیں چل پایا ہے کہ یہ نازیبا حرکت کس نے اور کب کی تھی ،سینڈیکیٹ نے اس معاملہ پر تبادلہ خیال کر تے ہوئے اانتظامیہ کے قابل ممبر کے یم لوکیش کو اس معاملہ کی مزید تحقیقات کا حکم دیا ہے،بتایا جا رہا ہے کہ موبائیل کو کاغذمیں لپیٹ کر بیت الخلاء میں واقع ایک سوراخ میں رکھا گیا تھا اور کاغذ کا رنگ اور دیوار کا رنگ یکساں ہونے کی وجہ سے کسی نے اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ،اور ساتھ ہی موبائیل ایک پاور بینک سے جڑا ہوا تھا تاکہ زیادہ دیر تک اس سے ریکارڈنگ کی جاسکے،


بھائی کی موت کے غم میں بھائی نے کی خود کشی

مینگلور۔یکم؍ستمبر(فکروخبر نیوز)ایک ۳۵؍ سالہ شخص کی اچانک موت واقع ہو نے کی بنا پر اس کے بھائی کے لا پتہ ہو نے کی خبر منظر عام پر آئی ہے ، مر نے والے کی شناخت اشت(۳۵) اور لا پتہ ہو نے والے بھائی کی شناخت گورش(۲۸) کی حیثیت سے کر لی گئی ہے ،بتایا جا تا ہے کہ یہ دونوں بھائی اتاور نامی علاقہ کے جین کمپاونڈ میں مقیم تھے، اور دونوں کے درمیان حد درجہ محبت تھی ،مو صولہ اطلاعات کے مطابق 31 ؍اگست بدھ کی رات قریب 8 بجے اشت اچانک اس دنیا سے چل بسا ،تو اس کے ساتھ میں رہنے والے بھائی گورش نے قریبی رشتہ سے تعلق رکھنے والے انیل نامی شخص کو فون کے ذریعہ سے بھائی اشت کے موت کی طلاع دی ، اور مزید یہ بھی کہا کہ بھائی کے مر نے کے بعد میں بھی اس دنیا کے اندررہ نہیں سکتا،اس وقت سے اب تک گورش لا پتہ ہے ،اشت کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے وین لاک ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ، لیکن اچانک موت کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے ، گورش کے لا پتہ ہو نے کے متعلق پانڈیشور پو لس تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی ہے ۔ بعض ذرائع کے مطابق گورش نے الال پل سے ندی میں کود کر کے خود کشی کر لی ہے ،اور یہ خبر جمعرات کی صبح منظر عام پر آئی ہے ، اس بنا پر لال برج کے قریب اس کی تلاش کا عمل جاری ہے ۔


ایک شخص کی لاش سڑک پر مشکوک حالت میں پائی گئی ،قتل کا شبہ

پتور:یکم؍ ستمبر (فکروخبر نیوز) ولابیل کی اہم شاہراہ پر ایک شخص کی لاش مشکوک حالت میں برآمد کئے جانے کی خبر موصول ہوئی ہے، سڑک حادثہ میں ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے،مہلوک کی شناخت شوکت علی ولد احمد علی کی حیثیت سے کی گئی ہے ،بتایا جارہا ہے کہ کچھ مقامی لوگوں نے اس کی لاش کوسڑک پر دیکھ پولس کو خبر دی ،اس کے جیب میں پائے گئے موبائیل فون کی مدد سے اس کی شناخت کی گئی ،پولس نے موقع پر پہنچ کرلاش کوپوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا جس کے بعد لاش کو اہل خانہ کے حوالہ کیا گیا ،شوکت علی کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ پیشہ کے اعتبار سے ایک بڑھئی ہے، تین سال قبل اس کی شادی ہوئی تھی ،گھر والوں کاکہنا ہے کہ پیر کے دن اپنے نو زائیدہ بچے کو دیکھ کر وہاں سے اپنی دو سالہ بیٹی کے پاس چلا گیا تھا اور وہاں سے بدھ کی شام واپس منگلور ہسپتال آتے ہوئے ہائی وے پرسے اس کی لاش برآمد کی گئی ، جبکہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق اس کے جسم پر دھاری دار ہتھیار سے کئے گئے زخموں کے کئی سارے نشانات پائے گئے ہیں اور اس کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس کا اپنی ساس اورسالہ کے مابین جھگڑا ہوتا رہتا تھا اور اس کی ساس نے ہسپتال میں اپنے بچے کو دیکھنے پہنچنے پر اسکے ساتھ زدوکوب کیا تھا اور اسے اپنی بیٹی سے ملنے سے بھی روکا گیا تھا ،ان کاخیال ہے کہ پہلے اس کا قتل کیا گیا تھا اور پھر اس کی لاش کو سڑک پر پھینک دیا جہاں پر کسی گاڑی نے اسے کچل دیا ،تحقیقات جاری ہیں .

Share this post

Loading...