انہوں نے کہا کہ ان شہروں کی ترقی کے لئے 66 ہزار 883 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز کی گئي ہے۔ مرکزی حکومت نے اب تک 60 شہروں کواسمارٹ سٹی کی شکل میں تیار کرنے کے لئے منظوری دی ہے۔ پہلی فہرست میں 20 اور دوسری فہرست میں 13 شہروں کو منتخب کیا گیا تھا۔ مجموعی طور پر 60 شہروں کو اسمارٹ سٹی کے طورپر تیار کرنے کا اعلان کیا جاچکا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ آئندہ سال جنوری تک اسمارٹ سٹی کا ڈھانچہ نظر آنے لگے گا۔
مسٹر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ 27 شہروں میں اتر پردیش کے آگرہ، کانپور اور بنارس، راجستھان کے اجمیر اور کوٹہ، پنجاب کے امرتسر اور جالندھر، مہاراشٹر کے اورنگ آباد، کلیان ڈومبيولي، ناگپور، تھانے اور ناسک، مدھیہ پردیش کے گوالیار اور اجین، کرناٹک کے هبلي- دھارواڈ، منگلور، شوموگا اور تمكر، ناگالینڈ کے كوهما، تمل ناڈو کے مدورئی، سیلم، تنجاور اور ویلور، آندھرا پردیش کے تروپتی، سکم کے نامچي، اڈیشہ کا راورکیلا اور گجرات کا بڑودہ شامل ہے۔ انهوں نے کہا کہ اسمارٹ سٹی کلب میں ابھی تک اتراکھنڈ، جموں و کشمیر، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، اروناچل پردیش، پڈوچیري، لکش دیپ، دمن و دیپ اور دادرو ناگر حویلی شامل نہیں ہوئے ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ اسمارٹ سٹی پروگرام میں شامل ہونے کے لئے شہروں کے درمیان صحت کا مقابلہ ہے اور مرکز یا ریاستی حکومت کی اس میں کوئی مداخلت نہیں ہے۔ مرکزی حکومت مقامی شہر ی انتظامیہ کو مقابلہ میں آنے کے لئے مدد کرتی ہے لیکن اس کے لئے شہر کی انتظامیہ کو معیار پورے کرنے پڑتے ہیں۔ انهوں نے بتایا کہ اسمارٹ سٹی کی نئي فہرست جنوری 2017 میں جاری کی جائے گی
Share this post
