حجاب معاملہ میں سماعت کررہے ایک جج کے خلاف نازیبا پوسٹ کے الزام میں منگلورو مسلمز فیس بک پیج  منتظمین کے خلاف معاملہ درج

hijab row, karnataka hijab row, facebook page, facebook, mangaloru muslims facebook page,

منگلورو: یکم مارچ 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) 'منگلور مسلمز' نامی فیس بک پیج کے منتظمین اور ایک دوسرے شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس نے سوشل میڈیا پر حجاب کیس کی سماعت کرنے والے کرناٹک ہائی کورٹ کے تین ججوں میں سے ایک کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ بنگلورو ساؤتھ ڈویژن کے سائبر کرائم ڈویژن نے 23 فروری کو بنگلورو سے تعلق رکھنے والے عتیق شریف اور 'منگلور مسلمز' پیج کے منتظمین کے خلاف از خود مقدمہ درج کیا تھا، جو حال ہی میں منظر عام پر آیا تھا۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ عتیق شریف نے 12 فروری کو جسٹس کرشنا ڈکشٹ کے خلاف توہین آمیز مواد پوسٹ کیا، ان کی ساکھ اور دیانت پر سوالیہ نشان لگا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ جن لوگوں نے جج کے خلاف پوسٹ کو پسند کیا تھا ان پر تعزیری کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔ یہ واقعہ کنڑ اداکار چیتن کمار کی گرفتاری کے بعد سامنے آیا ہےجب انہوں نے اس حقیقت کے خلاف ٹویٹ کیا کہ جسٹس ڈکشٹ نے عصمت دری کے ملزم کو پہلے ضمانت دی تھی۔

حجاب کیس کی سماعت کے لیے خصوصی طور پر تشکیل کردہ تین ججوں کی بنچ میں چیف جسٹس ریتو راج اوستھی، جسٹس جے ایم خازی اور جسٹس کرشنا ڈکشٹ شامل ہیں۔ تعلیمی اداروں میں 11 دن تک حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے بعد بنچ نے جمعہ 25 فروری کو فیصلہ محفوظ کر لیا۔

فروری کے شروع میں منگلورو پولیس نے کرناٹک کے شیوموگا میں 28 سالہ بجرنگ دل لیڈر ہرشا کے قتل کے بعد 'منگلور مسلمز' کے منتظمین کے خلاف نفرت اور تشدد کو ہوا دینے کا مقدمہ درج کیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق فیس بک پیج پر ایسی پوسٹیں تھیں جن میں ہرشا کی موت کا دفاع کیا گیا تھا - ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ہرشا کو سال 2015 میں مبینہ طور پر 'پیغمبر محمد کو گالی' کے الزام میں 'قتل' کردیا گیا تھا۔ پولیس نے کہا ہے کہ پیج منگلور مسلمز ہندوتوا تنظیموں کے ساتھ ساتھ ہندو لیڈروں کے خلاف اشتعال انگیز پوسٹس اپ لوڈ کر رہا ہے تاکہ سماجی بدامنی کو ہوا دی جا سکے۔

Share this post

Loading...