شرپسندوں کے حوصلے بلند؟ مورل پولیسنگ معاملہ میں پولیس تھانہ ہی میں ملزمین کو ملی ضمانت ، اپوزیشن نے کہی یہ اہم بات!

منگلورو29؍ ستمبر 2021(فکروخبرنیوز) مورل پولیسنگ معاملہ میں حراست میں لیے گئے پانچ بجرنگ دل کارکنوں کو اسٹیشن ضمانت پر رہا کر دیا گیا جس پر اپوزیشن نے سخت اعتراض کرتے ہوئے اسے گنڈہ راج سے تعبیر کیا ہے۔

منگل کو دیر گئے ملزمان کو رہا کر دیا گیا۔ کانگریس اور ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا (ڈی وائی ایف آئی) نے اس معاملے پر حکمران بی جے پی حکومت کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

ملزم نے مبینہ طور پر ایک نامور کالج کے میڈیکل طلباء کے ایک گروپ کو روکا تھا، جس میں تین خواتین بھی شامل تھیں، جو ایک سفر سے واپس آرہی تھیں اور اتوار کو مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لڑکوں کے ساتھ سفر کرنے پر ان سے پوچھ گچھ کی تھی۔ یہ واقعہ ایک ٹریفک پولیس انسپکٹر کے سامنے پیش آیا تھا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔

اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا، "کیا سنگھ پریوار گنڈوں کی طرف سے معصوم طلبہ پر حملہ آر ایس ایس کے پروپیگنڈہ کلچر کا حصہ تھا؟"

 

ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا (ڈی وائی ایف آئی) کے صدر منیر کٹی پلہ نے بتایا کہ یہ واقعہ ایک پولیس افسر کے سامنے دن دہاڑے پیش آیا۔ یہاں تک کہ جب پولیس افسر نے مداخلت کی توملزمین نے میڈیکل کے طلباء پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے ایک لڑکی کے ہاتھ بھی پکڑے اور انہیں گاڑی سے باہر گھسیٹنے کی کوشش کی۔ پولیس نے کیس کو کمزور بنانے کے لیے مناسب قانونی دفعات شامل نہیں کی ہیں۔ عوامی دباؤ تھا، ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا اور اسٹیشن میں ہی ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

منیر نے وضاحت کی کہ یہ ایک شرمناک عمل ہے۔ انہیں سٹیشن میں ضمانت پر کیسے رہا کیا جا سکتا ہے؟ پولیس نے مکمل طور پر سیاسی دباؤ کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے۔ یہ بالکل واضح ہے کہ مقامی ایم پی اور ایم ایل اے نے انہیں رہا کرایا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزمین کو گرفتار کیا جائے اور مقامی ایم پی اور ایم ایل اے کو معافی مانگنی چاہیے۔

ملزم نے وہ گاڑی روک دی تھی جس میں تین طالبات سمیت چھ طالب علم اتوار کو سفر کر رہے تھے۔ وہ ایک سفر پر مالپے بیچ گئے تھے اور واپس آ رہے تھے۔ ملزم نے سورتکل کے قریب گاڑی کو آدھے راستے میں روکا تھا اور طلبہ سے تفصیلات لی تھیں۔

اس واقعہ میں ایک طالب علم زخمی ہو گیا جبکہ گاڑی سے باہر گھسیٹا جا رہا تھا۔ اس سلسلے میں طلباء سے شکایت درج کی گئی۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ ان کے ساتھ گروہ نے بدتمیزی اور بدسلوکی کی۔

ٹریفک سٹیشن سے منسلک پولیس انسپکٹر شریف جو اپنی نجی گاڑی میں اسی سڑک سے گزر رہا تھا گاڑی کو روکا اور حالات کو کنٹرول کیا۔ اس کے بعد طلباء کو تھانے لے جایا گیا۔

ملزمین نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے گاڑی روکی کیونکہ انہیں اطلاع ملی کہ لڑکوں کا ایک گروپ لڑکیوں کے ساتھ بدتمیزی کر رہا ہے۔

راہگیروں میں سے ایک نے اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔

Share this post

Loading...