منگلورو : یکم جنوری 2020(فکروخبر نیوز) ابھی کچھ روز قبل منگلورو میں ہوئے تشدد، پولیس فائرنگ اور لاٹھی چارج کے معاملہ کی جانچ ہائی کورٹ کے جج کے زیر نگرانی کیے جانے کی مانگ کرتے ہوئے 2جنوری بروز جمعرات صبح دس بجے سے چار بجے تک ٹاؤن ہال کے قریب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمہ کے قریب ایک احتجاج جنوبی کنیرا کی سیکولر پارٹیوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی طرف سے منعقد کیا جارہا ہے۔ اس بات کی اطلاع یہاں کے نجی ہوٹل میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں سابق وزیر رمناتھ رائے نے دی۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے ذریعہ مطالبہ کیا کہ فائرنگ اور لاٹھی چارج میں ملوث پولیس افسران کو قانون کے مطابق کڑی سزادی جائے۔ انہو ں نے کہا کہ حکومت نے فائرنگ کے شکار ہوئے دو افراد کو معاوضہ دینے کے بعد واپس لے لیا ہے۔ اب حکومت کو چاہیے کہ وہ ان کے ساتھ ساتھ زخمی افراد کو بھی معاوضہ دے اور بے گناہوں کو فوری طور پر رہا کرے۔ انہوں نے حکومت کے اقدامات پر سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ دیگر جگہوں پر احتجاجات پر امن طریقے پر ہورہے ہیں لیکن منگلورو میں پولیس نے فائرنگ او رلاٹھی چارج کا سہارا لیا۔ کئی احتجاجیوں نے اس بات کا کھلم کھلا اظہار کیا ہے کہ سٹی پولیس کمشنر ڈاکٹر پی ایس ہرشا کو غلط معلومات دی گئی ہے کہ احتجای پولیس سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کررہے تھے۔ مزید یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ اور ریاستی وزیر داخلہ اس کا الزام اپوزیشن پارٹیوں کے سر تھوپنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس لیے سچائی کو منظر عام پر لانے کے لیے ہائی کورٹ کے جج کے زیر نگرانی اس کی تحقیقات کرائی جائے۔
اس موقع پر سابق وزیر ابھئے چندرا جین، سی پی ایم ضلع سکریٹری وسنت اچاریہ، سی پی آئی ضلع سکریٹری وی کوکین، جے ڈی ایس ضلع صدر محمد کنہی،کے پی سی سی ضلعی سکریٹری پی وی موہن اور دیگر لیڈران موجود تھے۔
Share this post
