منگلورو 19/ دسمبر 2019(فکروخبر نیوز) منگلورومیں شہریت ترمیمی بل (سی اے اے) کے خلاف جاری احتجاج نے تشدد اختیار کرلیا ہے، ڈپٹی کمشنر نے حالات قابو میں کرنے کے لیے کرفیو نافذ کردیا ہے۔ فی الحال یہ کرفیو شہر کے پانچ پولیس تھانوں، بندر، کدری، اروا، پانڈیشور اور بارکے حدودمیں نافذ کیا گیا ہے۔شہر کے حالات کو دیکھتے ہوئے اسکولوں اور کالجوں میں کل 20دسمبر بروز جمعہ کو چھٹی کا اعلان کیا ہے۔ وارتا بھارتی کی خبر کے مطابق پولیس کی فائرنگ میں دو افراد کی موت واقع ہوگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق آج منگلور میں دفعہ 144نافذ تھا لیکن اس کے باوجود دوپہر کے اوقات میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر بھاری تعداد میں لوگ جمع ہونے شروع ہوئے۔ احتجاجی مذکورہ قانون کے خلاف اپنے غصہ کا اظہار کررہے تھے۔ سوشیل میڈیا پر وائرل سے پتہ چل رہا ہے کہ احتجاجی سڑکوں پر بیٹھ گئے اس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس سے احتجاجی مشتعل ہوگئے اور پتھراؤ شروع کیا۔ وائرل ویڈیو میں پولیس بھیڑ کو بری طرح پیٹتی دکھائی دے رہی ہے ،۔ جنہوں نے اندر پناہ لی تھی انہیں باہر نکالنے کے لیے آنسو گیس کے گولے بھی داغ رہی ہے۔ مسجد ابراہیم خلیل میں جب احتجاجی گھس کر اس کا صدر دروازہ بند کردیا تو پولیس انہیں باہر نکالنے کی کوشش میں تھی۔ کچھ دیر بعد مسجد کے اندر پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔خبر لکھے جانے تک پولیس سڑکوں پر گشت کررہی ہے اور حالات پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔
Share this post
