منگلور : منگلور کے ڈی وائی ایس پی کی خودکشی معاملہ میں ہر طرح سے تحقیقات کی جائے گی (مزید ساحلی خبریں)

منگلور کے آئی جی پی دفتر میں سی آئی ڈی آئی جی پی ہیمنٹ نمبلکر اور شہرکے پولیس کمشنر چندرا شیکھر ریڈی کے درمیان منعقد ہوئی میٹنگ کے بعد پرتاب ریڈی نے کہا کہ خودکشی کا یہ معاملہ سی آئی ڈی کے سپرد کیا گیا ہے اور اس کے تحت تمام باتوں کو سامنے رکھتے ہوئے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس کئی سارے ثبوت اکٹھا کرلیے ہیں اور تمام ثبوتوں کو سامنے رکھتے ہوئے تحقیقات کی جائیں گی او راس سلسلہ میں مواقع کے لحاظ سے باتیں میڈیا کے سامنے لائی جائیں گی۔


مسائلِ زندگی:معذور بیٹی کو زہر دے کر خود ماں نے بھی خودکشی کرلی 

کاسرگوڈ 10؍ جولائی (فکروخبرنیوز) زندگی کی پریشانیوں سے تنگ اور معذور بیٹی کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے ماں کی جانب سے بیٹی کو ایک مشروب میں زہر دے کر پلانے کے بعد خود بھی زہرلی مشروب پی کر خودکشی کرنے کی واردات بیڈایڈکا میں پیش آئی ہے۔ مہلوک ماں کی شناخت امبیکا (45) اور اس کی بیٹی انجنا (20) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق کئی سال قبل امبیکا کے شوہر نے اس سے علیحدگی کی اختیار کی تھی جس کے بعد سے ان کی زندگی اجیرن بن گئی تھی جس سے پریشان ہوکر امبیکا نے ایک مشروب میں زہر ملا کر اپنی بیٹی انجنا کو دیا ، پھر خود بھی وہ مشروب پی کر خودکشی کرلی۔ بیڈ ایڈکا پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔ 


لکڑی پل سے گذرتے ہوئے سات سالہ بچی ہلاکت کو ایک سال مکمل

پل کی حالت اب بھی خستہ 

کنداپور 10؍ جولائی (فکروخبرنیوز) مارانا کٹے میں چکرا ندی پر علاقے کو جوڑنے والے لکڑی کے کھمبوں سے بنے پل پر سے گذرنے کے دوران وسمایا دیواڑیگا (07) کی پانی میں گرکر موت واقع ہونے کی واردات کو ایک سال گذرچکے ہیں مگر پل کی حالت اب بھی خستہ ہی ہے۔ برسات کے موس میں سیکڑوں لوگ اپنے گاؤں پہنچنے کے لیے اسی جوکھم بھرے پل کا استعمال کررہے ہیں اور اپنی زندگی ہتھیلی پر رکھ کر گذر رہے ہیں۔ مذکورہ واردات کے سامنے آنے کے بعد عوام نے متعلقہ پنچایت اور دیگر ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے ایک پختہ پل کی تعمیر کا مطالبہ کیا تھا لیکن عوام کی شکایت ہے کہ ان کا مطالبہ ابھی بھی درخواست کی شکل میں میز پر پڑا ہوا ہے اور متعلقہ انتظامیہ نے وہاں جاکر دوبارہ سروے بھی نہیں کیا اور نہ اس کی تعمیر کے لیے کوئی پیش رفت کی ہے۔ کنداپور تعلیمی سوسائٹی کے صدر سوکمار شیٹی نے کہا کہ وعدے کے مطابق پل کی تعمیر نہیں ہوئی ہے ۔ انتظامیہ بچوں کے اسکول جانے کے راستے کی حفاظت کی بات تو کرتے ہیں لیکن اس کے متعلق عملی اقدام نہیں کرتی ۔اب بھی کئی ایک دیہی علاقوں میں اسکول جانے والے طلباء کوکئی ساری پریشانیاں ہیں ۔ انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ حکومت اس تعلق سے جلد سے جلد پیش رفت کرتے ہوئے کوئی اقدام کرے۔ بیندور ایم ایل اے گوپال پجاری نے کہا کہ ہم متعلقہ محکمہ کو پل تعمیر کرنے کے لیے دس لاکھ روپئے منظور کردئیے ہیں اور عنقریب اس پل کی تعمیر کے لیے سروے کیے جانے کے بعد اس کی تکمیل کی یقین دہانی کرائی۔

Share this post

Loading...