مہاسبھا کہ ریاستی صدر پرناوانندا راما سوامی کے بیان کے مطابق تلوار کی تقسیم کاری گؤ رکشا اور قومی خواتین کے رکشا کے لئے ہے یہ کارکنان ایسے نازک موقع پر اس کو استعمال میں لائیں گے۔ انہو ں نے یہ بھی کہا کہ یہ اجلاس پولس کے اجازت کے بغیر ہی منعقد ہوگا۔ عوام میں یہ وہم و گمان پائے جارہے ہیں کہ اس پروگرام کے بعد پرا من ماحول میں کشیدگی پیداہوجائے گی اور ہر طرف خوف و ہراس کا ماحول ہوگا۔ اجلاس کے انعقاد کا مقصد کچھ اور ہے، یہ باتیں بھی پھیلائی جارہی ہیں کہ اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد صرف لوگوں میں خوف و دہشت کو پیدا کرناہے ، کرناٹکا کومو سوہاردا ویدکے کے ضلعی صدر سریش بھٹ کا کہنا ہے کہ دراصل گؤ رکشا اور قومی خواتین کے رکشا کے نام پر دئے جانے والے یہ ہتھیار فرقہ وارانہ فسادات کو شہہ دینے کے بعد فسادات بھڑکا کرا س کا استعمال کرنا ہے ۔
تلوار تقسیم کاری کے سلسلہ میں راما سوامی نے 15 ستمبر کو ایک اعلان جاری کیا تھا، اس اعلان کے بعد 24ستمبر کو بندرگاہ پولس نے راما سوامی سمیت 6افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا، مگر ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ راما سوامی کا کہنا ہے کہ ہمارے اس اجلاس کے انعقاد کے لئے پولس محکمہ کی جانب سے رد نہیں کیا گیا ہے تو پھر اس سلسلہ میں تلوار تقسیم کاری کے اجلاس شہر کے پانچ علاقوں میں 25اکتوبر کو منعقد کئے جائیں گے۔ یہ اجلاس پوری طرح خفیہ رکھے جائیں گے۔
Share this post
