منگلور : ہندوؤں پر ہورہے حملوں کے خلاف احتجاجی جلسہ کا انعقاد (مزید ساحلی خبریں)

ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ عمومی طور پر ریاست میں اور خصوصی طور پر جنوبی کنیرا میں ہندوؤں کے خلاف ہورہے حملے روکنے میں ریاستی حکومت پوری طرح ناکام ہے۔ اس نے مزید کہا کہ ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی حالت بہت خراب ہے ۔ جب کے جے جارج ریاست کے وزیر داخلہ تھے تو صرف مویشیوں کی نقل وحمل زوروں پر تھی لیکن جی پرمیشورا جب سے ریاست کے وزیر داخلہ بنے ہیں گلی میں گھوم رہے لوگوں کا بھی قتل ہورہا ہے وشوا ہندو پریشد کے لیڈر ایم بی پرانک نے کہا کہ جنوبی کنیرا میں ہندوؤں پر ہورہے حملوں نے ساری حدیں پار کردی ہیں۔ ہندو معافی اور صبر وتمل کے لیے جانے جاتے ہیں لیکن اس طرح کے حالات اب برداشت سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ہندوؤں پر حملے کرتا ہے وہ جان لے کہ وہ اقلیت میں ہیں اور ہم اکثریت میں ہے ۔ اس کے علاوہ مختلف لیڈروں نے بھی پروگرام میں اشتعال انگیزی کا سہارا لیتے ہوئے ہندوؤں پر ہورہے حملوں کی پرزور مذمت کی۔ اس موقع پر رادھا کرشنا ، ستیاجیت سورتکل ، منوپارا بھنڈاری وغیرہ موجود تھے۔


سدارامیا ہوٹل چلانے والوں کے لیے ویاٹ اور ٹیکس کی شرح میں کمی کریں گے 

ہبلی 21؍نومبر2016(فکروخبرنیوز) ہوٹل چلانے والے اچھی غذا اور صحت کے اصول کے مطابق اپنی خدمات انجام دیں تو ان کے لیے خصوصی طور پر ویاٹ اور ٹیکس کی شرح میں کمی لانے کے بار ے میں غوروخوض کیا جاسکتا ہے۔وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کر ناٹکا پردیش ہوٹل اینڈ ر یفریش مینٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ سترہویں ریاستی سطح کے کنونش میں موجود حاضرین سے کہا کہ 2004میں جب وہ ریاست کے وزیر داخلہ تھے تو اس وقت انہوں نے ہوٹل کے ویاٹ اور ٹیکس کی شرح میں چار فیصد میں کمی لاتے ہوئے دو فیصد کیا تھا لیکن جب ریاست میں دوسری حکمراں جماعت آئی تو انہوں نے دوبارہ دو فیصد سے بڑھاکر چار فیصد کردیا لیکن اب وہ چار فیصد سے دو فیصد کرنے کے سلسلہ میں دیگر افسران سے تبادلۂ خیال کریں گے۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ہوٹل انڈسٹری کا دارو مدار سیاحت پر ہے اور اس کو ترقی دینے کے لیے مزید غوروخوض کررہے ہیں اور نئی پالیسی اختیار کرنے والے ہیں۔ 


جعلی کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرنے کے الزام میں مزید دو افراد پولیس حراست میں 

منگلور 21؍ نومبر (فکروخبرنیوز) جعلی کریڈٹ کارڈوں کا استعمال کرتے ہوئے مہنگی اشیاء کی خرید کرنے کے الزام میں پولیس کی جانب سے مزید دو افراد کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات فکروخبر کو موصول ہوئی ہیں۔ ملزمان کی شناخت سیف علی (24) اور نشاد (27) مقیم اپلا کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ مذکورہ ملزمین اس وقت پولیس کی جال میں پھنس گئے جب کاسرگوڈ کے سرکل انسپکٹر عبدالرحیم کی ٹیم نے ان کے ڈیرلاکٹے میں موجود ہونے کی اطلاع کے بعد چھاپہ مارکارروائی کی۔ دونوں کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ اس سے پہلے مذکورہ معاملہ میں پانچ افراد کو حراست میں لے کر انہیں عدالتی تحویل میں بھیجا جاچکا ہے جنہیں پولیس نے ایک سونے کی زیورات کی دکان کے پارکنگ سے حراست میں لیا تھا۔ سیف علی اور نشاد پر الزام ہے کہ وہ بیرونِ ملک میں مقیم لوگوں کے کریڈٹ کارڈس کی تمام تفصیلات حاصل کرکے جعلی کارڈ کے ذریعہ ان کی رقم لوٹا کرتے تھے۔ پولیس اترپردیش سے تعلق رکھنے والے ایک اور اہم ملزم کو تلاش کررہی ہے۔ 

Share this post

Loading...