صرف ہندوؤں کو تجارت کرنے کی اجازت والے بینرنے کھڑا کیا تنازعہ ، بی جے پی وزیر نے کی حمایت ، یوٹی قادر نے وزیر کو دکھایا آئینہ

mangalore, ut khader, v sunil kumar,

منگلورو 31 جنوری 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) ضلع جنوبی کنیرا کے الال بیل نامی میں علاقہ میں ایک متنازعہ پوسٹر لگانے کے بعد معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے۔

کچھ روز قبل اس علاقہ میں ایک بینر آویزاں کیا گیا تھا جس میں یہ درج تھا کہ الال بیل میں مقامی سالانہ میلے کے دوران وہاں صرف ہندوؤں کو تجارت کرنے کی اجازت ہے۔

اس تفریق کرنے والے اعلان پر یوٹی قادر نے سخت ناراضگی جتاتے ہوئے اعتراض جتایا ہے تو وہیں جنوبی کنیرا کے انچارج منسٹر وی سنیل کمار نے حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی اولین ترجیح اس بات کو یقینی بنانا ہوگی کہ بینر آویزاں کرنے والے کارکنوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یوٹی قادر کا کہنا ہے کہ  وزیر ہونے کی حیثیت سے کمار کا فرض ہے کہ وہ اس طریقے سے کام کریں جس سے عام لوگوں کے لیے مسائل پیدا نہ ہوں، اور کہا کہ انہوں نے عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس طرح کے مسائل ان کے کام میں پیدا نہ ہوں۔ انہوں نے سخت الفاظ میں کہا کہ وزراء عوام کو صرف اس لیے گمراہ نہ کریں کہ اس ایکٹ کے پیچھے لوگ پارٹی کے کارکن ہیں۔ کئی کارکنوں کے بچے اسکول کی فیس ادا کرنے سے قاصر ہونے کی وجہ سے گھروں میں ہی رہ گئے ہیں۔ وزیر کو ان مسائل سے نمٹنے کے لیے ان کی مدد کرنی چاہیے۔ انھیں ان کارکنوں کے خاندانوں والوں سے ملاقات کرنا  چاہیے جو ہسپتال میں داخل ہیں اور انھیں بلوں کی ادائیگی میں دشواری کا سامنا ہے۔

انہوں نے وزیر سے کہا کہ لیڈروں کے لیے کام کرنے والے بہت سے کارکن جیل میں ہیں اور ان کے پاس وکیل کی فیس پوری کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ ایسے لوگوں کی مدد کی جانی چاہیے، اسی طرح بہت سے لوگوں کے پاس نوکریاں نہیں ہیں، آپ ان کو نوکریاں دلانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ اپنے کارکنوں کی مدد کرنے کے بجائے اگر آپ انتخابات کے دوران کارکنوں کو اکسانے میں ملوث ہیں، تو ان کا برین واش کریں اور معاشرے میں پھوٹ ڈالیں، آپ ان کی توہین کر رہے ہوں گے۔

قادر نے کہا کہ مندر کی انتظامی کمیٹی اچھا کام کر رہی ہے۔ جب مندر ٹھیک سے چل رہا ہے تو کچھ لوگ اس طرح کے بینر لٹکا کر معاشرے کا ماحول خراب کر دیتے ہیں۔ ہمیں کسی بھی ذات یا مذہب سے تعلق رکھنے والے شرپسندوں کو معاشرے پر کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ سنیل کمار ان خیالات کی حمایت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ الال بیل میلے میں صرف ہندوؤں کو تجارت کرنے کی اجازت دینے والے قابل اعتراض بینرز وہاں لٹکائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے بینر آویزاں کیے ہیں جس میں یہ اعلان کیا گیا ہے کہ اس سرزمین کے دیواس اور دیوتاؤں کی پوجا کرنے والے ہی وہاں تجارت کر سکتے ہیں۔ اس نے نوٹ کیا کہ بینرز میں دوسرے مذاہب کے لوگوں کو میلوں، نیماس، تہواروں وغیرہ میں کاروبار کرنے کی اجازت نہ دینے کی کال بھی شامل ہے۔ قادر نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے بینرز بنانے والوں اور انہیں چھاپنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ان کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔

Share this post

Loading...