شمس الدین سرکل پر پولیس کی بھاری تعداد تعیینات تھی ، اس کے ساتھ ساتھ نوائط کالونی ، رنگین کٹہ ، اور اہم شاہراہوں پر جگہ جگہ سخت حفاظتی انتطامات کیے گئے تھے۔ریلی میں شریک گووندا نائک اور دیگر نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سدارامیا حکومت پوری طرح ناکام ہوچکی ہے اور اپنی ناکامی چھپانے کے لیے وہ اس طرح کی ریلیاں منعقد کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کے دورِ اقتدار میں کانگریس کی جانب سے نکالی گئی ریلیوں میں انہیں پولیس نے تحفظ فراہم کیا اور پورے امن وامان کے ساتھ انہوں نے ریلیاں نکالیں ، اب کیا وجہ ہے کہ ان کی حکومت آتے ہی اس سلسلہ پر روک لگائی گئی ہے۔ انہوں نے ہندوتوا کارکنان کے قتل کی فہرست گناتے ہوئے کہاکہ ہندوؤں کے تحفظ کے لیے وہ کوششیں کرتے رہیں گے۔ ملحوظ رہے کہ جالی میں قریب دو بجے سے ہی کافی تعدا میں بی جے پی کارکنان جمع ہوگئے جو ہنومان نگر اور بندرروڈ سے ہوتے ہوئے بائک ریلی کی شکل میں جیسے ہی شمس الدین سرکل پر پہنچے پولیس نے اس کو روک کر آگے بڑھنے نہیں دیا۔ فکروخبر کو یہ بھی اطلاعات موصول ہوئیں کہ دیگر تعلقوں میں اس طرح کی ریلی نکالے جانے کی کوششیں کی گئیں لیکن پولیس کی جانب سے سخت انتظامات کیے جانے پر ریلیاں ناکام بنادی گئیں۔ ملحوظ رہے کہ کل بھی ریاست کے دیگر علاقوں میں نکالی گئی ریلیاں پولیس نے ناکام بناتے ہوئے کئی اہم لیڈران کو بھی گرفتار کیا تھا ۔
Share this post
