منگلور : عائشہ بانو اور اس کے شوہر زبیرکو ضلع سیشن عدالت میں پیش کردیا گیا

بہار پولس کی جانب سے دائر کردہ عرضداشت کی بنا پر عدالت نے 15دن کی عدالتی ٹرانسفر وارنٹ کے تحت حراست میں بھیج دیا ہے۔ اس بیچ بہار پولس نے اپنی جانب سے جاری کردہ ایک پریس اعلامیہ میں یہ صاف کہا ہے کہ عائشہ بانو کی گرفتاری پٹنہ بم دھماکوں کے الزام میں نہیں بلکہ بہار کے ایک شخص کو غیرقانونی طورپر رقم ٹرانسفر کئے جانے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ آغاز میں پولس کی جانب سے لگائے گئے الزامات اور پھر اسکے بعد بدلتے بیانات سے کوئی بات صاف واضح نہیں ہورہی ہے۔

عائشہ کی گرفتاری کو سنگھ پریوارفرقہ وانہ رنگ دینے لگے۔

منگلور 13نومبر (فکروخبرنیوز ) عائشہ کی گرفتاری کو لے کر وشواہندو پریشد اب فرقہ واریت کا رنگ دینے اور لو جہاد کا نام نہاد ڈھونڈورپیٹنے لگی ہے۔ پریس کانفرنس میں وشواہندو پریشد کے کارکن جگدیش شینو نے زہر اگلتے ہوئے کہا ہے کہ پولس کیرلا میں واقع مسلم مذہبی مرکزوں پر دھاوا بولے، لو جہاد کے نام پر ہندو لڑکیوں کو بہلا پھسلانے کے بعد شادی رچا کر ان کو دہشت گردانہ کارروائیوں میں استعمال کررہے ہیں، اس موقع پر انہوں نے اسی بات کو وجہ بناتے ہوئے سرکارسے مطالبہ کیاہے کہ کیرلا کے مسلم مذہبی مرکزوں پر چھاپہ مارے ۔

Share this post

Loading...