مندروں میں آر ایس ایس سے جڑے افراد تربیتی کیمپ چلارہے ہیں (مزید ساحلی خبریں )

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عبادتگاہوں کا غیر قانونی طریقہ پر چلائے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور کیرلاکی پولیس نے کاسرگوڈ سمیت کئی علاقوں میں پولیس نے مؤثر طریقے سے مداخلت بھی کی ہے۔

بنگلور اور میسور کے درمیان دوہری ریلوے پٹری کا کام تقریباً مکمل 

ٹرینوں کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں 

میسور 26؍ اپریل 2017(فکروخبرنیوز) بنگلور اور میسور کے درمیان دوہری ریلوے پٹری کا کام مکمل ہوگیا ہے۔ کام کے آغاز کے ساتھ لوگوں نے امیدیں لگائیں تھیں کہ ان دو شہروں کے درمیان مزید ٹرینیں دوڑائی جائیں گی لیکن اب کام مکمل ہونے کے بعد بھی ان دوشہروں کے درمیان کوئی اضافی ٹرین چلائے جانے کا اعلان نہیں ہوا ہے۔ ایم ایل اے واسو نے بتایا کہ میسور ریلوے اسٹیشن پر فی الوقت صرف چھ پلیٹ فارم ہیں اور اب بنگلور اور میسور کے درمیان مزید کوئی ٹرین چلائے جانے پر ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور ریلوے اسٹیشن پر گنجائش باقی نہیں رہے گی۔ اتول گپتا نے بتایا کہ میسور ریلوے اسٹیشن کے قریب عمارتیں موجود رہنے کی وجہ سے اس کی توسیع نہیں کی جاسکتی اور یہ بات بھی حقیقت ہے ک پہلے کے مقابلہ میں اب ریلوے اسٹیشن پر لوگوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق فی الحال اب کوئی اضافی ٹرین کا اعلان نہیں ہوگا لیکن امید کہ آئندہ دنوں میں اس بات پر دوبارہ غور وخوض کرکے اس سلسلہ میں کوئی اقدام ضرور اٹھایا جائے گا۔ 

آرٹی او دفتر میں کام کرنے والوں نے تنخواہ نہ دئیے جانے پر بائیکاٹ کیا 

اڈپی 26؍ اپریل 2017(فکروخبرنیوز) نجی کمپنی سے تعلق رکھنے والے آرٹی او دفتر کے ملازمین نے تنخواہ نہ دئیے جانے پر بائیکاٹ کا اعلان کیا جس کی وجہ سے آج دفتر میں کوئی بھی کام نہیں ہوسکا اور عوام کو شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔ آر ٹی او انٹری محکمہ کے عملہ میں چترا، نندیتا اور جیا لکشمی نے مزید کام نہ کیے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تنخواہ نہیں دی گئی ہے جس کی وجہ سے انہوں نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ ۔ آج قریب دو سو سے زائدافراد آر ٹی او دفتر آئے اور عملہ کی جانب سے کام نہ کیے جانے پرمجبوراً واپس ہوئے ۔ بنگلور آرٹی او دفتر کی جانب سے مختلف اضلاع کے آر ٹی او دفاتر میں عملہ کا انتظام کرنے کی ذمہ داری نجی کمپنیوں کو دے دی گئی ہے ۔ منیپال میں موجود آر ٹی او دفتر میں عملہ کا انتظام کرنے کی ذمہ داری مائینڈ سولوشن نامی کمپنی کے سپرد ہے۔ اس کمپنی نے ڈاٹا انٹری کے لیے ماہانہ 4,500کی تنخواہ پر تین افراد کو ملازمت پر رکھا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ گذشتہ آٹھ ماہ سے انہیں تنخواہ نہیں دی گئی ہے اور جب بھی کوئی ملازم تنخواہ کا مطالبہ کرتا ہے اور کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر چندری کانتھ ملازمت جاری رکھنے کی بات کہتے ہوئے تنخواہ ادا کرنے کی یقین دہانی کرتا ہے۔ یہ بھی کہا جارہاہے کہ مذکورہ کمپنی کی جانب سے کام کے لیے فراہم کیے گئے کمپوٹر بھی ٹھیک طرح سے کام نہیں کررہے ہیں جس کی وجہ سے بھی کام کرنے میں دقت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کئی اخباری نمائندوں سے اس سلسلہ میں کوششیں کرتے ہوئے مقامی آرٹی او دفتر اور بنگلور کے آر ٹی او دفترسے رابطہ کرنے کے بعد درخواست کی ہے کہ مذکورہ کمپنی کی جانب سے ملازمین کی تنخواہیں دئیے جانے کو یقینی بنایا جائے ، انہوں نے ملازمین کو تنخواہ نہ دے کر پریشانی میں متلا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی بھی مانگ کی گئی ہے۔ 

Share this post

Loading...