دو نے کیا ریپ، دو دیتے رہے پہرہ
درج کرائے گئے کیس میں لکھا ہے کہ امن اور کپل نام کے دو لڑکوں نے لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا، جبکہ سشیل اور وکاس کے نام کے دو لڑکے کھڑے پہرہ دیتے رہے.
پنڈت بھی ہے شامل
اس کیس میں پجاری کے بھی شامل ہونے کی بات کہی گئی ہے. دراصل، پجاری ملزمان کو مندر کی چابی دے کر جاتا تھا. جس کا استعمال بعد میں گینگ ریپ کے لئے کیا گیا.
ملک میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کا خاتمہ کئے بغیر ہم چپ نہیں بیٹھیں گے ۔ اے سعید
گلبرگہ ۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے ملک میں بڑھتے ہوئے فرقہ وارانہ منافرت کے خلاف 10دسمبر تا 31دسمبر2015 اقلیتوں، دلتوں ، پسماندہ طبقات اور ترقی پسندوں پر ہورہے حملوں کو بند کرنے کے مطالبہ اور "کھڑے ہوں پیروں پر ، نہ کہ گھٹنوں پر "کے نعرہ کو لیکر ملک گیر سطح پرفرقہ وارانہ دہشت گردی مخالف مہم کا انعقاد کررہی ہے۔ اس مہم کا افتتاحی پروگرام کو شہر بنگلور کے ٹاؤن ہال میں انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام کی صدارات ایس ڈی پی آئی کے قومی صدر اے سعید نے کی۔ افتتاحی پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر شیدکاری سنگما کے صدر رگھوناتھ رام چندر پال، ریاست کرناٹک کے کرناٹک انچارج اور رکن ایگزیکٹیو کونسل بی ایس پی صدر ماساندرا منیپا،جی ڈی ایس کے سید شفیع اللہ، ٹیپو سلطان یونائیٹید فرنٹ کے صدرسردار قریشی، پاپولر فرنٹ قومی جنرل سکریٹری عبد الوحد، ریاستی صدر ثاقب احمد، ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر محترمہ پروفیسر نازنین بیگم، ایس ڈی پی آئی کرناٹک ریاست صدر محبوب شریف عواد ، مجاہد پاشاہ، ایس ڈی پی آئی کارپوریٹر اور بی ایم سی ہیلتھ چیرمین ، بنگلور ضلع صدر فیاض احمد سمیت کئی عمائدین شہر اور انسانی حقوق کارکنا ن نے خطاب کیا ۔
صحافت کاروں سے اپنے خطاب میں ایس ڈی پی آئی کے ریاستی سیکریٹری عبدالرحیم پٹیل نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کا خاتمہ بغیر ہم چپ نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ فرقہ ورانہ دہشت گردی مخالف مہم کا آغاز ڈنکے کی چوٹ پر کیا گیا ہے ، جس کی آواز ملک کے ہر کونے میں جائے گی اور یہ آواز فرقہ وارانہ دہشت گردی کی لپیٹ میں آنے والے ملک کے تمام محروم اور مظلوم طبقات کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ دہشت گردی مخالف لڑائی کی یہ شروعات ہے۔ ہماری لڑائی آج یا کل ختم ہونے والی نہیں ہے ۔ ہماری لڑائی صرف کسی ایک حکومت کے خلاف نہیں ہے، نہ صرف کسی تنظیم کے خلاف ہے اور نہ ہی ہماری لڑائی کسی ایک سیاسی پارٹی کے خلاف ہے، بلکہ ہماری لڑائی ملک میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کے tendencyکے خلاف ہے۔ ہماری لڑائی ملک میں مذہبی منافرت پھیلا کر عوام کو تقسیم کرنے والوں کے خلاف ہے۔ ہمارے ملک میں فرقہ وارنہ عناصر اور فسطائی طا قتوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ بی جے پی میں آج اقتدار میں ہے تو وہ ہماری غلطی ہے۔ نریندر مودی نے ترقی کے ایجنڈے کو پیش کیا تو ہم نے ان کے وعدوں پر بھروسہ کرلیا ۔ بی جے پی صرف 31%فیصد ووٹ حاصل کرکے اقتدار میں آئی ہے۔ بقیہ 69%فیصد ووٹرس تھے ہم ان کو متحد کرنے میں ناکام رہے۔ ضلعی سیکریٹری گلبرگہSDPIجناب شاہد نصیر نے کہا کہ بہار انتخابات میں لالو اور نتیش کمار کا اتحاد لوک سبھا انتخابات کے دوران نہیں ہوا۔ جب ملک میں فرقہ وارانہ دہشت گردی نے سر اٹھایا تو لالو پرساد اور نتیش کمار نے مہا گٹھ بندھن کے ذریعے بی جے پی کو حالیہ اسمبلی انتخابات میں شکست دی۔ہمارے قومی صدر اے سعید نے عوام سے اور تمام سیکولر پارٹیوں سے اپیل کیا کہ وہ اس مہم کے ساتھ جڑجائیں اور ہمارے ملک سے فرقہ وارانہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایس ڈی پی آئی کا ساتھ دیں۔ ملک کے ان حالات میں ڈر کر جینا بہت تکلیف دہ ہے۔ہمارا یہ ماننا ہے کہ اگر اس ملک میں دلت اور مسلمان متحد ہوجائیں گے تو اس ملک سے فرقہ پرستی کی سیاست کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ ملک میں تین لاکھ سے زیادہ کسانوں نے خودکشی ہے ، جو ہمارے ملک لیے شرم کی بات ہے۔ ایم ایم کلبرگی ، نریندر دھابولکر اور گووند پنسارے جیسے ترقی پسند مفکرین ، اور دادری میں محمد اخلاق اور ہریانہ میں دلتوں کا قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک بہت سنگین صورتحال سے گذر رہا ہے۔ ہمیں اس صورتحال پر لگام لگانے کی ضرورت ہے۔خوش آئند بات یہ ہے کہ مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں نے ایس ڈی پی آئی کے اس مہم کا مکمل حمایت کرنے کا اعلان کیا۔
اس فرقہ وارانہ دہشت گردی مخالف مہم کو ملک گیرسطح پرچلایا جائے گا۔ 21دسمبر کو پارلیمنٹ مارچ کیا جائے گا اس کے علاوہ ملک کے اہم شہروں جیسے ممبئی، جئے پور، کولکاتہ،پٹنہ، علی گڑھ وغیرہ سمینار اور عوامی اجلاس ، پوسٹر مہم ، ریلیاں سمیت مختلف قسم کے پروگرام کے ذریعے عوام میں بیداری لائی جائیگی۔ اسی ضمن میں گلبرگہ میں ایک ایک سیمینار 27ڈسمبر کو چیمبر آف کامرس بموقوعہ سوپر مارکیٹ گلبرگہ میں طے کیا گیا ہے۔
اس پریس کانفرنس کی صدارت جناب سید ذاکر علی ( صدر ، ضلع گلبرگہ ایس ڈی پی آئی) نے کی ۔ انکے ساتھ جناب عبدالرحیم خان (نائب صدر)، سید دستگیر(صدر شہر گلبرگہ ) اور دیگر موجود تھے۔
قانون ساز کونسل کے انتخابات میں باغی اُمیدواروں سے پارٹی کے اُمیدواروں کو نقصان
بیدر۔15دسمبر( فکروخبر/ذرائع )قانون ساز کونسل کی25نشستوں کیلئے27؍ڈسمبر کو ہونے والے انتخابات میں زیادہ سے زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے کیلئے حکمراں کانگریس‘ بی جے پی اور جنتادل(ایس) نے کافی محنت شروع کردی ہے۔ کانگریس اور بی جے پی 20-20اور جنتادل(ایس)19نشستوں انتخابی میدان انتخاب لڑ رہی ہیں ۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن بنگلور اور اُڈپی میں فارم پُرکرنے والے باغی اُمیدواروں کو منانے کی کانگریس کی کوشش بے اثر ثابت ہوئی۔اُڈپی علاقے سے سابق رکن پارلیمنٹ جئے پرکاش ہیگڈے اور بنگلورشہر سے موجودہ رکن دیانند ریڈی کی جانب سے پرچہ نامزدگی واپس نہیں لینے سے ان دونوں نشستوں پر کھڑے کانگریس کے اعلان کردہ اُمیدوار وں کی کامیابی اب خطرے میں دکھائی دینے لگی ہے۔ بلاری سے ٹکٹ حاصل کرنے والے کانگریس اُمیدوار کوڈپا کے خلاف باغی دیواکر بابو اور سریپارا ریڈی نے پارٹی کی تشویش بڑھادی ہے ۔ ان انتخابی حلقوں میں کامیابی یقینی بنانے کیلئے کانگریس نے7قائدین کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔منگلور ‘کولار‘ اور تمکور علاقوں میں بھی کانگریس کو باغیوں کی بغاوت مہنگی پڑسکتی ہے۔ بی جے پی یونٹ کے صدر و رکن پارلیمنٹ پرہلاد جوشی نے وجئے پور(بیجاپور) میں پارٹی کے اعلان کردہ اُمیدوار جی ایس نیمے گوڑہ کے خلاف پرچہ نامزدگی داخل کرنے والے بسواراج پاٹل یتنال کو پارٹی سے 6سال کیلئے نکالنے کا اعلان کیا ہے ۔ بی جے پی نے اپنے اثرات والی15نشستوں پر کامیابی کیلئے ہر ممکن کوشش شروع کردی ہے۔ کولار اور منڈیا پر جنتادل(ایس) کے خلاف پرچہ نامزدگی داخل کرنے والوں کو ریاستی یونٹ کے صدر ایچ ڈی کمار سوامی نے آخر کار منا لیا ہے ۔ پارٹی کے باغی اُمیدوار کولار کے وائی انجے گوڑا اور منڈیا کے بی رام کرشنا نے کمار سوامی کی اپیل کے بعد پرچہ نامزدگی واپس لے لیا ہے۔ میسور میں وزیر اعلی سدارامیا نے قانون ساز کونسل کی25نشستوں کیلئے انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے بتایا کہ اس الیکشن میں کانگریس کے اُمیدواروں کی کامیابی یقینی ہے۔ حکومت نے دیہات کی مجموعی ترقی کیلئے منصوبے جاری کئے ہیں ۔کسان اور زراعت کے شعبہ میں بہت سے مسائل کے مستقل حل کی کوشش کی گئی ہے۔ چامراج نگر کے ایم پی اردرو نارائین نے کہا کہ میسور ۔چامراجنگر میں دو نشستیں ہونے کے باوجود کانگریس ایک ہی سیٹ پر الیکشن لڑ رہی ہیں ۔ یہاں کانگریس کے اُمیدوار چامراج نگر ضلع کانگریس یونٹ کے صدرآر دھرم سین نے کہا کہ میسور اور چامرا ج نگر میں دو دو نشستیں ہونے کے باوجود کانگریس ایک پی سیٹ پر الیکشن لڑ رہی ہے ۔یہاں کانگریس کے اُمیدوار چامراج نگر ضلع یونٹ کے صدر آر دھرم سین کی جیت یقینی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت نے مہاتما گاندھی دیہی روزگار ضمانت اسکیم میں گرانٹ کاٹ کر دیہاتوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ وہیں سدارامیا کی حکومت نے دیہاتوں کی ترقی کو خصوصی توجہ دیتے ہوئے دیہی ترقی میں ملک میں تیسرا مقام حاصل کیا ہے۔ اس موقع پر ریاستی وزیر برائے تعمیراتِ عامہ مسٹر ایچ سی مہادیوپا اور کوآپریٹیو وزیر ایچ ایس مہادیو پرشاد بھی موجود تھے ۔***
نگرپالیکا کی لاپروائی سے شہر کا صفائی نظام چوپٹ
فتحپور۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع )میونسپل کارپوریشن کے صفائی محکمہ کی لاپروائی کے سبب شہر کا صفائی نظم مکمل طور پر درہم برہم ہے ۔ ۸زون میں تقسیم شہر کے ۲۹ محلوں کی صفائی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ صفائی ملازمین کی جتنی تعداد ہے اس کے مطابق ہی کام نہیں ہورہاہے ۔ جس سے عوام کو کافی دشواریوں کا سامنا کرناپڑرہاہے ۔تمام نالے اور نالیاں پوری طرح سے سلٹ سے بھری ہوئی ہیں ۔ اس کے باوجود ان کی صفائی کی طرف توجہ دینے والا کوئی نہیں ہے۔ صفائی محکمہ میں پھیلی بدعنوانیوں کا نتیجہ یہ ہے کہ کاغذوں پردکھائے جارہے ۰۰۱ ٹھیکہ صفائی ملازمین میں سے محض ۰۷۔۵۷ ملازم نظر آتے ہیں۔ لیکن وہ بھی محض خانہ پوری کرکے اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہیں۔ ڈھائی لاکھ سے زیادہ شہری آبادی میں صفائی کا نظم بے حد دشوار ہوگیاہے۔ مہینوں گزر جانے کے باوجود نالیوں کی صفائی نہیں ہوئی ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ گندا پانی سڑکوں پر بہ رہاہے ۔اور بعض مقامات پر یہ گنداپانی گھروں میں بھی داخل ہورہاہے۔ بتایاجارہاہے کہ تین درجن سے زیادہ ملازمین کی فرضی حاضری روزانہ لگاکر ان کی تنخواہ افسران اور ملازمین کے ذریعہ ہضم کی جارہی ہے ۔ اتنا ہی نہیں صفائی کے نظم میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کے یوم ڈیزل میں بھی چوری کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں عوام نمائندگی کرنے والے وارڈ ممبران بھی کان میں تیل ڈالے بیٹھے ہیں۔
ڈاکؤوں کے مسکن رہے چمبل میں اب گونج رہی ہے شیروں کی دہاڑ
اٹاوہ۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع )ڈاکؤوں کا گڑھ سمجھی جانے والی چمبل کی وادی کی جنگلوں میں جہاں کبھی بندوق کی گولیوں کی گونج سنائی دیتی تھی، آج وہاں شیروں کی دہاڑ سنائی دینے لگی ہے ۔ اسی(۸۰)کی دہائی کے اوائل میں ڈاکؤوں کے مختلف گروپوں کی سرگرمیوں کی آماجگاہ جمنا۔چمبل وادی کی خبریں دینے والے یو این آئی کے نامہ نگار کو اس وقت خوشی ہونے کے ساتھ ہی حیرانی بھی ہوئی، جب اس نے یہاں بننے والی شیروں کی سفاری کے ارد گرد ہلکے پیلے رنگ کی ایک بڑی چہاردیواری دیکھی۔ کبھی اس جگہ خاتون ڈاکو پھولن دیوی کے گینگ سے مقابلہ کرنے والے ملکھان سنگھ، مستقیم، لالارام، شیورام، گھنشیام عرف گھنسا، وکرم ملاح، کسما نین جیسے خطرناک ڈاکوؤں اور پولس و صوبائی مسلح پولس بٹالین کے درمیان جھڑپوں میں سخت گولی باریوں کی آوازیں سنائی دیتی تھیں لیکن اب یہاں شیروں کی دہاڑ اور پرندوں کی چھچھاہٹ سنائی دینے لگی ہیں اور ان خوفناک وادیوں میں گڈھوں سے بھری کچی سڑکوں کی جگہ اب سفاری تک پختہ سڑکیں بنا دی گئی ہیں۔سفاری کے اینیمل ہاؤس (جانور گھر) کی دیواروں میں کم از کم نصف درجن ایشیائی شیر ہری بھری گھاس پر اپنی شاہانہ چال میں بے خوف ہوا خوری کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ کھلی دھوپ میں شیروں کی گشت اور اٹکھیلیوں کو دیکھ کر ان کے نگراں (کیپر) کافی حوصلہ افزا ہیں اور جوش و خروش کے ساتھ ہی بے صبری سے اس دن کا انتظار کر رہے ہیں، جب سیاحوں کا ہجوم ان شیروں کو دیکھنے کے لئے سفاری میں امنڈ پڑے گا۔ اس منفرد کام کی انجام دہی پر مامور افسران اس بات کو یقینی بنانے کے لئے رات دن ایک کئے ہوئے ہیں کہ سفاری کی تعمیر کے کام کو جلد از جلد مکمل کر لیا ج جائے تاکہ اس کو سیاحوں کے لئے فوری طور کھولا جا سکے ۔یہ افسران چنئی کے انڈین ویٹرینری ریسرچ انسٹی چیوٹ کے ماہرین کی اس رپورٹ سے کافی پرجوش ہیں، جس میں ماہرین نے شیروں کی افزائش کے مرکز کو شیروں اور ان کے بچوں کے لئے سازگار قرار دییتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں کی آب و ہوا شیرنیوں کے اپنے خاندان پھیلانے کی راہ میں آڑے نہیں آئے گی۔ یہاں پر گجرات کے جوناگڑھ سے کم سے کم تین نئے شیروں کو منتقل کیا جارہا ہے ، جس سے ان کی تعداد بڑھ کر ۹ہوجائے گی۔
اٹاوہ ۔گوالیار راستے پر آگرہ سے ۶۱۱ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع محکمہ فیشری کے جنگلات میں گجرات کے گار جنگل کی طرز پر ایک ہزار ایکڑ سے زیادہ علاقے میں پھیلی اس سفاری کے رسمی افتتاح کے بارے میں ابھی فیصلہ نہیں ہوا ہے اور اس کو ابھی نیشنل زوو اتھارٹی سے منظوری ملنے کا انتظار ہے ۔ سفاری کے لئے ذاتی طور پر دلچسپی لینے والے اتر پردیش کے وزیر اعلی مسٹر اکھیلیش یادو اپنے باپ اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کی ۷۷ ویں سالگرہ کے موقع پر گزشتہ ۲۲ نومبر کو اس علاقے کے دورے پر آئے تھے اور انہوں نے حکام کو اس پروجیکٹ کے ل کام میں رفتار لانے اور یہاں مزید جانوروں کو منتقل کر نے کی ہدایت دی ہے ۔ جس کو جانوروں کی ایک بڑی آماجگاہ بنایا جائے گا۔ چمبل کی وادی کے اطراف میں واقع فلورا اور پھاؤنا علاقوں کے باشندوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ڈاکؤوں کے بیلٹ میں تاریخ ماحول دوست سیاحت گاہ بنانے سے ان کی امیدیں بڑھی ہیں ، کیونکہ اس سے مستقبل قریب میں ان زندگی بھی بدل سکتی ہے ۔ دیہی باشندوں میں تقریبا تین دہائیوں کے بعد بھی یہاں کے ڈکیتوں کی ہولناک وارداتوں کی یادیں اب بھی تازہ ہیں۔ گجرات کے جوناگڑھ سے کم از کم تین شیروں کو سفاری میں جلد ہی لایا جانے والا ہے ۔ شاید نئے سال کے شروع میں ان کی آمد کا انتظار ہے ۔ نئے شیروں کی آمد سے یہاں شیروں کی تعداد بڑھ کر ۹ہو جائے گی اور جیسے ہی ان کا آپس میں میل جول شروع ہو جائے گا، شیروں کی افزآئش کا منصوبہ مکمل رفتار سے آگے بڑھنے لگے گا۔ گجرات کے گار جنگل سے وابستہ وائلڈ لائف کے ماہرین کئی بار اس علاقے کا دورہ کر چکے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ تمام سرگرمیاں جیسے ہی منظم ہو جائیں گی، آب و ہوا اور دیگر عوامل یہاں شیروں کی آبادی بڑھانے کے کام میں رکاوٹ نہیں بنیں گے ۔ نوجوان شیروں اور ان کے ماں باپ کی بے وقت موت ہونے جیسے ابتدائی خدشات کے پیش نظر حکام کا کہنا ہے کہ جنگلی جانوروں کی ناپید ہونے والی صنفوں کے تحفظ سے متعلق ملک کے پروگراموں کو فروغ دینے میں یہ سفاری کارگر ثابت ہوگی، جس کے لئے آب و ہوا کو سازگار بنانے کے ساتھ ہی طبی پیچیدگیوں کو دور کرنے کی سہولیات اپنانے ہوں گے ۔ اس منصوبے سے امیدیں وابستہ کئے ہوئے جس سے ماحول دوست سیاحت گاہ کو فروغ ملنے سے آگے چل کر ان کی زندگی میں بھی تبدیلی آئے گی۔ اگر یہ سفاری کامیاب رہتی ہے تو ایشیائی شیروں کے تحفظ میں مددگار ہوگی، جن کی تعداد ملک میں تیزی سے گھٹ رہی ہے اور جو اب دنیا بھر میں صرف ۵۳۰سے بھی کم رہ گئی ہے ۔ گجرات کے گار جنگل میں افریقی نسل کے شیروں کی ذیلی نسل لیو پرسکا کے نام سے مشہور ایشیائی شیروں کی تعداد تقریبا ۵۲۳ہے اور ان میں سے کچھ کی گجرات میں حال ہی میں آنے والے سیلاب میں موت ہو گئی ہے ۔ گار جنگل میں ۲۰۱۰ میں ہونے والی مردم شماری کے مطابق ان کی تعداد میں ۲۷فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ اس سال مئی میں ہونے والی گنتی کے بعد حکام نے بتایا تھا کہ شیروں کے اس آماجگاہ اور اس کے پاس کے جنگل کے علاقے میں ۱۰۹ شیر،۲۰۱ شیرنیاں، اور ۲۱۳ بچے ہیں۔ دنیا میں یہ فی الحال یہ ایشیائی شیروں کا پہلا اور آخری رہائش گاہ ہے ، اور اٹاوہ کی سفاری ان کا دوسرا گھر ہو گا۔بعض ماہرین کا خیال ہے کہ ایک دوسری سفاری کی تیاری از حد ضروری ہے ، کیونکہ کسی قدرتی آفت کی صورتحال میں شیروں کی آبادی ختم ہونے کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے ، جس کے پیش نظر اترپردیش کی یہ پہل قابل ستائش ہے اور وقت کا اہم تقاضہ خیال کی جارہی ہے
علی گڑھ۔گھر میں گھس کر خاتون کو تیزاب سے جلایا
علی گڑھ۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع ):دونقاب پوش بدمعاشوں نے ۳۰ برس کی ایک خاتون پر تیزاب ڈال کراسے سنگین طور پر جلا دیا ۔ پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ ضلع کے خیر پور علاقے میں دن کے وقت دونقاب پوش بدمعاش ایک گھر میں گھس گئے اور وہاں موجود خاتون کے چہرے پر تیزاب ڈال دیا ۔ متاثرہ خاتون کو نازک حالت میں اسپتال میں داخل کرایاگیاہے۔ پولیس کے ذریعہ اس سلسلے میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے ۔
متھرا۔کلکٹریٹ احاطہ میں خودسوزی کی کوشش
متھرا۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع ) مقامی کلکٹریٹ احاطہ میں آج دوپہر ایک ادھیڑ شخص نے اپنے اوپر مٹی کا تیل ڈال کر خودسوزی کی کوشش کی ۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی افسران نے اسے پہلے مقامی اسپتال روانہ کیا لیکن ڈاکٹروں نے نازک صورت حال کے سبب اسے آگرہ لے جانے کی صلاح دی ۔ سٹی مجسٹریٹ وجے کمار نے بتایا کہ مذکورہ شخص بریلی کا رہنے والا ہے اور آج کل متھرا میں کرائے پر رہ رہاہے ۔مسٹر کمارکے مطابق اس کی شناخت اجے گپتا کے طور پر ہوئی ہے۔ گپتا کا الزام ہیکہ آگرہ کے سماجوادی لیڈر راجیش چوہان کے ذریعہ اس کا مکان فروخت کرواکرتمام رقم ہڑپ کرلی ہے۔
بدایوں۔نومنتخب پردھان کے بیٹے کو بنایا گولیوں کا نشانہ
بدایوں۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع ) انتخابی رنجش کے سلسلے میں ایک نومنتخب گاؤں پردھان کے بیٹے کو گولیوں کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا ۔ جس کے سبب متعلقہ گاؤں میں دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا ہے ۔ پولیس کپتان انل کمار یادو نے آج یہاں بتایا کہ اعلیٰ پور تھانہ حلقہ کے کٹیا گاؤں میں ۱۳، ۱۴ دسمبر کی رات تقریباً ایک بجے حلقہ پنچایت رکن سنیل کمار نے اپنے تین ساتھیوں کی مدد سے نو منتخب گاؤں پردھان رام چرن کے گھر پر حملہ کردیا اور پردھان کے۵ ۳ سالہ بیٹے ویر پال کو گھیر کر اس کو گولیوں کا نشانہ بنایا ۔ جس سے اس کی موت ہوگئی ۔ انہوں نے بتایا کہ واردات کو انجام دے کر حملہ آور فرار ہوگئے ۔ واقعہ کے بعد گاؤں میں کشیدگی کا ماحول پیداہوگیا ۔ موقع پر بڑے پیمانے پر پولیس کے دستے تعینات کردیئے گئے ہیں ۔ کنبہ والوں کی تحریر پر سنیل اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا اور ان کی تلاش شروع کردی گئی ہے ۔
رائے بریلی۔عصمت دری کے بعدنابالغ کا قتل
رائے بریلی۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع )اتر پردیش میں رائے بریلی کے شیوگڑھ علاقے میں عصمت دری کے بعدایک نابالغ لڑکی کو قتل کئے جانے کا معاملہ روشنی میں آیا ہے ۔ پولیس ترجمان نے آج یہاں بتایا کہ شیوگڑھ علاقے میں ۱۵سالہ نابالغ رفع حاجت کے لئے گھر سے نکلی تھی۔ کافی دیر تک جب وہ واپس گھر نہیں پہنچی تو تلاش کرنے پر اس کی لاش کل گاؤں کے قریب پڑی ہوئی ملی۔ اہل خانہ نے گاؤں کے ہی چندن اور بھا ئی لال کے خلاف عصمت دری کے بعد قتل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرایا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان کی تلاش کی جا رہی ہے ۔
سلطان پور۔بدمعاشوں نے مندر سے چاندی کا تاج اور چندہ کا بکس چرالیا
سلطان پور۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع )اتر پردیش میں سلطان پور کے دیہی کوتوالی حلقے سے کل رات بدمعاشوں نے درگا مندرسے چاندی کا تاج اورچندہ کا بکس چراکر لے گئے ۔پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ لوھرامؤ واقع قدیم دیوی کے مندر کا تالا کاٹ کر چور مندر سے چاندی کاتاج اور چندہ کا بکس چراکر لے گئے ۔مندر کے پجاری راجندر پرساد مشرا نے اس سلسلے میں کوتوالی میں تحریر دی ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے ۔ اس سے پہلے بھی اس مندر میں چوری کی وارداتیں ہو چکی ہے ۔ سال ۱۹۹۶ میں چور درگا مندر سے تاج چرا کرلے گئے تھے ۔
کانپور۔بانگر مؤ کے پاس ٹرین سے ٹکرایا ڈمپر ، کوئی جانی نقصان نہیں
کانپور۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع ) اناؤ کے باگر مؤ کے پاس کانپور سے چل کربالامؤ جارہی پسنجر ٹرین سے بغیر چوکیدار لیول کراسنگ پار کرتے وقت ایک ڈمپر ٹکراگیا ۔ ٹکر اتنی زبردست تھی کہ ڈمپر دور کھائی میں جاگرااور ٹرین کے انجن کو بھی نقصان پہنچا ۔ فی الحال حادثہ میں کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ ریل پٹریوں پر کام چل رہاہے۔ جس کے بعد ہی ٹرین کو آگے کی منزل کیلئے روانہ کیاجائے گا ۔کانپور سینٹرل اسٹیشن سے بالا مؤ تک جانے والی پسنجر ٹرین اپنے مقررہ وقت سے صبح تقریباً چھ بجے روانہ ہوئی ۔ اناؤ اسٹیشن سے چل کر ٹرین بانگر مؤ اسٹیشن پہنچنے والی تھی کہ اس سے پہلے پیلر نمبر ۳۶ کے پاس واقع بغیر چوکیداروالی کراسنگ پار کررہے آگرہ ایکسپریس کے تعمیری کام میں لگا ڈمپر ٹریک پر آگیا اچانک ٹرین کو آتا دیکھ کر ڈمپر ڈرائیور اور کلینر اس میں سے کود گئے ۔ اس درمیان جیسے ہی ٹرین ڈرائیور کی نظر گاڑی پر پڑی اس نے ایمرجنسی بریک لگانے کی کوشش کی ۔ لیکن رفتار زیادہ ہونے کے سبب ٹرین ٹریک پر کھڑے ڈمپر کو ٹکر مارتے ہوئے آگے بڑھی ۔ اچانک تیز آواز کے ساتھ جھٹکا لگنے سے گاڑی میں بیٹھے مسافر نیچے گر پڑے اور افراتفری کا ماحول پیداہوگیا ۔ حادثہ امکانات کو دیکھتے ہوئے مسافر چیخ پکار کرنے لگے ۔آواز سن کر نزدیک کے دیہی باشندے بھی موقع پر پہنچ گئے اور مسافروں کو خاموش کرایا گیا ۔
ٹرین میں سفر کررہے مسافروں نے خود کو محفوظ پاکر راحت کی سانس لی ۔ فی الحال ریلوے کی جانب سے حادثے میں کسی جانی نقصان کی تصدیق نہی ہوپائی ہے۔ سینٹرل اسٹیشن کے سپرنٹنڈنٹ آر پی این ترویدی نے بتایا کہ بغیر چوکیدار والی کراسنگ پر پسنجر ٹرین سے ڈمپر ٹکر اگیاہے۔ اس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ حادثہ کی اطلاع فور طور پر ریلوے افسران کو دی گئی جو کہ فوراً ہی جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور ٹریک اور انجن کو درست کرنے میں تقریباً ۴ گھنٹے لگ گئے اس کے بعد گاڑی کو روانہ کردیاگیا ۔ اس دوران اس راستے سے گزرنے والی گاڑیوں کو مختلف مقامات پر روک دیاگیا تھا ۔
لکھنؤ۔ریلوے پھاٹک ٹوٹنے سے ٹرینیں متاثر
لکھنؤ۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع )دوشنبہ کی صبح فیض آباد ریلوے لائن پر کام کررہے ریل ملازم نے کنڑول روم کو حادثہ سے واقف کراتے ہوئے بتایا کہ اجودھیا ریلوے لائن پر ٹریک میں درار پڑگئی ہے ۔جس کے بعد موقع پر گینگ مین ملازمین نے موقع پر پہنچ کر متاثرہ ریلوے لائن کو کئی گھنٹے کی مشقت کے بعد درست کرکے گاڑیوں کی آمدورفت شروع کرائی ۔اس حادثہ کے سبب اس درمیان گزرنے والی دھرادون ایکسپریس ، سیادلا ایکسپر یس ، کیفیت ایکسپریس ، کسان ایکسپریس ، لکھنؤ وارانسی ، انٹرسٹی اور بریلی وارانسی ایکسپریس ٹرینوں کو اسٹیشن اورآؤٹروں پر روک کر دھیمی رفتار سے روانہ کیا گیا ۔ جس سے یہ گاڑیاں تاخیرہونے سے بھی مسافروں کو پریشانی اٹھانی پڑی ۔ وہیں رائے بریلی ریلوے لائن پر کام کررہے ریلوے ملازم نے اسٹیشن ماسٹر کوبتایاکہ رائے بریلی میں ریلوے کراسنگ گیٹ نمبر ۷۲ کو تیزی سے آتے ہوئے ٹرک نے ٹکر مار کر نقصان پہنچادیا ہے ۔ جس کے بعد موقع پر آئی او ڈبلیو ملازمین نے پہنچ کر گیٹ کو درست کیا ۔ اس درمیان ریلوے امدورفت متاثر ہونے سے نوچندی ایکسپریس ،گنگا گومتی ایکسپریس ، تروینی ایکسپریس ، لکھنؤ الہ آباد انٹرسٹی متاثر رہیں ۔
لکھنؤ۔ بینک روپئے جمع کرنے پہنچی خاتون کے ۳ لاکھ۵۷ہزارروپئے غائب
لکھنؤ۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع )نگرام علاقے میں بینک میں روپئے جمع کرانے گئی ایک خاتون سے ایک نوجوان نے تین لاکھ ۵۷ ہزار روپئے لیکر فرار ہوگیا ۔ متاثرہ خاتون رپورٹ درج کرانے کیلئے تھانے پہنچی تو پولیس نے خاتون کو نوجوان سے رقم واپس دلائے جانے کی یقین دہانی کراکے واپس بھیج دیا ۔ نگرام کے امبوا مرتضیٰ پور کے رہنے والے راجکمار کی بیوی یشودہ نے دودن قبل اپنی زمین فروخت کی تھی زمین میں گاؤں کے رہنے والے ببلونام کا ایک نوجوان درمیان میں تھا۔بتایاجاتاہے کہ دوشنبہ کی دوپہر زمین کی فروخت سے ملے روپئے کو بینک میں جمع کرنے کیلئے یشودہ بینک گئی تھی یشودہ کے ساتھ ببلو بھی موجود تھا ۔بتایا جاتاہے کہ وہ لوگ نگرام واقع بینک آف انڈیا میں یشودہ نے پرچی بھرنے کے بعد ببلو کو روپئے کیش کاؤنٹر پر جمع کرنے کیلئے دئے تھے یشودہ کا کہناہے کہ کیش کاؤنٹر پر بھیڑ ہونے کی بات کہہ کر ببلو بینک سے باہر کھڑے ہونے کیلئے کہہ کر باہر چلا آیا ۔ کافی دیر تک ببلو باہر سے واپس نہیں لوٹا تو باہر جاکر دیکھا ببلو روپئے لیکر غائب ہوچکا تھا ۔ دیر شام تک نوجوان کا کچھ پتہ نہیں چل سکا ۔ تو یشودہ رپورٹ درج کرانے کیلئے نگرام تھانے پہنچی متاثرہ خاتون کی رپورٹ درج کرنے کے بجائے پولیس نے اس کی رقم ببلو سے واپس دلانے کی بات کہتے ہوئے اس کو واپس کردیا ۔
لکھنؤ۔پسنجر ٹرین نے ماری ٹرک کو ٹکر
لکھنؤ۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع )دوشنبہ کو لکھنؤ کانپور ریلوے لائن پر ایک بڑا ریل حادثہ ٹل گیا ۔ گاڑی نمبر ۶۲۳۴۵لکھنؤ بالامؤ پسنجر کے ڈرائیور کی سمجھ داری سے ہزاروں مسافروں کی جان بچ گئی ۔ لکھنؤبلامؤ پسنجر اور ٹرک کی آمنے سامنے ٹکر ہوگئی حالانکہ اس حادثہ میں جہاں ٹرک کے پرخچے اڑگئے وہیں ٹرین میں سوارکوئی مسافر زخمی نہیں ہوا ۔دوشنبہ کی صبح لکھنؤ سے بالا مؤ جانے والی پسنجر ٹرین نمبر ۶۲۳۴۵ لکھنؤ سے بالا مؤ کی جانب جارہی تھی ۔ اسی وقت بالامؤ اسٹیشن کے پاس ریلولے پھاٹک نمبر ۳۶ کے پاس ایک ٹرک ریلوے لائن پارکرنے کیلئے آگیا ہے مگر ٹرک کے پہیے پٹری پار کرتے وقت اسی میں پھنس گئے ڈرائیور کو اس کا اندیشہ تک نہیں تھا کہ کچھ ہی دیر میں اسی لائن پر پسنجر ٹرین آنے والی ہے ۔ ڈرائیور نے کافی دیر تک ٹرک کو نکالنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہا ڈرائیور کو ٹرک نکالنے میں تھوڑا ہی وقت گزرا تھا کہ اچانک اسے ٹرین کی آوز سنائی دی ۔ ڈرائیور جب تک کچھ سمجھ پاتا اتنے میں اس کے سامنے لکھنؤ بالامؤ پسنجر ٹرین آگئی وہیں ٹرین کے ڈرائیور نے بھی دور سے ہی ریلوے لائن پرگھڑے ٹرک کو دیکھ لیا تھا اور فوراً ٹرین کی رفتار کو کم کردیا ۔ مگر جب تک ٹرین دھیمی ہوتی اتنی دیر میں ٹرک کے ایک دم پاس پہنچ گئی ۔وہیں ٹرک کا ڈرائیور ٹرک چھوڑ کر فرار ہوگیا ۔ آس پاس کے لوگوں نے بتایا کہ ٹرک کے ڈرائیور کو نکالنے کی بہت کوشش کی ۔ مگر اچانک ٹرین کے پاس آجانے پر وہ ٹرک چھوڑ کر فرار ہوگیا ۔ ٹرک کے پاس پہنچتے ہی ٹرین اور ٹرک میں زور دار ٹکر ہوئی اور ٹرک کے پراخچے آڑگئے ۔ ٹرک بکھر کر دور جاگرا ۔ ٹکر میں ٹرین کا انجن بھی متاثر ہوگیا بتایاجارہاہے کہ ٹرک ایکسرپریس ہائی وے کی تعمیر کے کام میں لگاتھا ۔ ٹرین کے ڈرائیور نے متاثر انجن کے بارے میں اطلاع کنٹرول روم کو دی مگر دوسرا انجن نہ ملنے پر کافی دیر تک ٹھیک کرنے کے بعد اسے آگے بڑھایا ۔ وہیں اس واقعہ کے بعد ریلوے افسروں کے ہاتھ پیر پھول گئے ۔ ریلوے اس پھاٹک کو بند کرنے میں لگ گیا ہے ۔
لکھنؤ۔معلم نے کی طالبہ سے عصمت دری کی کوشش
لکھنؤ۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع ) گڑمبا علاقے میں رہنے والی ایک لڑکی کے ساتھ ٹیوشن ٹیچر نے آبروریزی کی کوشش کی ۔ طالبہ کسی طرح معلم کے چنگل سے اپنی جان پچاکر گھر پہنچی اور والدہ کو بتایا والدہ بھی شرم کی وجہ سے خاموش رہی والد نے جب بیٹی کو رنجیدہ دیکھا تو بیٹی سے گفتگو کی تو طالبہ نے والد کو پوری بات بتائی اس کے بعد باپ بیٹی کو لیکر تھانے پہنچا اور معلم کے خلاف رپورٹ درج کرائی ۔ پولیس نے ملزم معلم کو گرفتار کرلیا ہے ۔انسپکٹرگڑمبا رشی کیش یادو نے بتایا کہ گڑمباکی رہنے والی ۱۱ سالہ نیہا (فرضی نام )چوتھے درجہ کی طالبہ ہے نیہاگھر کے پاس ہی رہنے والے ایک معلم کنہیا تیواری سے ٹیوشن پڑھتی تھی روز کی طرح نیہا گزشتہ ۷۲ نومبر کو ٹیوشن پڑھنے کیلئے گئی تھی بتایاجاتاہے کہ کنیہا نے پہلے تو اس کا ہاتھ پکڑ لیا طالبہ خاموش رہی تو ملزم اس کے ساتھ زور زبردستی کرنے لگا طالبہ نے ماں سے شکایت کرنے کی بات کہی اور وہاں سے گھر چلی گئی ۔ڈر کے سبب ملزم استاذ بھی گھر چھوڑ کر فرار ہوگیا ۔ گھر پہنچنے پر نیہا نے اپنے ساتھ ہوئی حیوانیت کے بارے میں والدہ کو بتایا ۔ بیٹی کی بات سن کر ماں کے پیروں تلے زمین کھسک گئی ۔ اور شرم اور ڈر کے سبب ماں نے بیٹی کو خاموش کردیا لیکن نیہا اس واقعہ کے بعد خاموش رہنے لگی ۔ والد نے جب بیٹی کے اس برتاؤ کو دیکھا تو اس سے بات کی ۔ والد سے بات چیت کے دوران طالبہ اپنے ساتھ ہوئے واقعہ کے بارے میں بتایا بیٹی کی بات سن کر والد بھی حیران رہ گئے ۔ اس کے بعد وہ بیٹی کو ۹ دسمبر کو گڑمبا پولیس کے پاس لیکر پہنچے اور ملزم معلم کے خلاف عصمت دری کی کوشش کی رپورٹ درج کرائی ۔ معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے گڑمبا پولیس نے دوشنبہ کو ملزم معلم کو گرفتار کرلیا ۔
پہلے بھی داغدار ہوچکا ہے استاذ اورشاگرد کا رشتہ :
طالب علم اور استاذ کا رشتہ بہت باوقار رشتہ ہوتاہے ۔ استاذ کی تعلیم بچے کا مستقبل سنوارتی ہے لیکن کچھ ہوش کے بھوکے اس رشتہ کو تار تار کردیتے ہیں شہر میں استاذ اورطالب علم کو رشتہ کو کلنک لگانے والی کئی وارداتیں اس سے قبل بھی ہوچکی ہیں ۔ ۳ ۱جولائی کو گومتی نگر میں موسیقی کے ٹیچر نے طالبہ کے ساتھ کی عصمت دری ۹ جولائی کو گومتی نگر میں ایک استاذ نے طالبہ سے کی عصمت دری اوراسقاط حمل ، ۸ جنوری سروجنی نگرمیں استاذ نے چوتھے درجہ کی طالبہ سے کی چھیڑ خوانی ۸ ستمبر۲۰۱۴ کو کینٹ میں معصوم طالبہ کے ساتھ حیوانیت یکم اگست کو سعادت گنج میں استاذ نے طالب علم سے کی بدفعلی ۔
مظفر نگر ۔مظفر نگر میں پردھان عہدے کیلئے ۱۸۶ خواتین کامیاب
مظفر نگر ۔15دسمبر(فکروخبر/ذرائع ) ضلع کے مختلف گاؤں ۴۹۸ سیٹوں کیلئے ہوئے گاؤں پردھان کے انتخابات میں خواتین نے ۶۸۱ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ انتخابی نتائج کے مطابق صدر بلاک میں گاؤن پردھان عہدے کا ۲۰۱ور پورقاضی بلاک میں ۱۶ کھتولی میں۲۷ ، مورنا میں۰ ۲ چرتھوال میں ۲۱ ، جانسٹھ میں ۲۷ ، شاہ پور میں۱۹ بگھر امیں ۱۵ اور بڈھانہ بلاک میں ۲۱ خواتین نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ۱۶۹ ریزرو سیٹوں کے علاوہ خواتین نے عمومی سیٹوں پر بھی کامیابی درج کی ہے ۔ اعدادو شمار کے مطابق ۱۸۶ خواتین اور ۳۱۲ مرد ضلع میں منتخب قرار دیئے گئے ہیں ۔ اسی کے ساتھ مبینہ طور پر جرائم پیشہ عناصر کے کنبے کے ارکین نے بھی پنچایت انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ فسادات کے سلسلے میں فرار مجرم کی اہلیہ اور قتل کے ملزم کی ماں ضلع میں پنچایت انتخابات گاؤں پردھان عہدے پرمنتخب ہوئی ہیں۔
Share this post
