فکروخبر کے مطابق مہلوک طالبہ کی موڈوگلی یارو دیہات کے مقیم شو شیریان کی بیٹی شوبھا(15) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ یہ کوٹا کے وویکا گرلس ہائی اسکول میں نویں جماعت کی طالبہ ہے۔ شوبھا کے والد مزدوری کرکے اپنے بچوں کو بہترین تعلیم سے آراستہ کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ وہ کیرلا میں فشر مین کی حیثیت سے مزدور کررہے تھے۔ شوبھا کی ماں بھی مزدور ی کرکے کوشش کررہی تھی کہ غربت کو دور کیا جائے اور اپنی دو دولاد کو بہترین تعلیم دی جائے۔ شوبھا اپنے اسکول میں ذہین اور ہر مضمون میں سب سے اول آنے والی طالبہ تھی۔ جمعرات کے دن اس نے اپنی ماں سے 200روپیوں کا مطالبہ رکھا۔ جمعرات کو ماں نے دینے سے انکار کردیا۔ کل جمعہ کی صبح پھر شوبھا نے اپنی ماں سے اصرار کیا ۔ ماں نے وعدہ کیا کہ اس کے والد مزدوری سے لوٹنے کے بعد شام کو رقم کا انتظام کردے گی اور اپنے کام کے لیے گھر سے نکل گئی۔مگر شوبھا اپنی ماں کے وعدے سے خوش نہیں تھی، شوبھا کے بھائی نے کہا کہ صبح ساڑھے آٹھ بجے شوبھا اسکول جانے کے لیے تیار ہوئی ، اور پھر کارتک کے اسکول چلے جانے کے بعد وہ گھر فین سے لٹک کر خودکشی کرلی۔ شوبھا کی ماں جب واپس گھر لوٹی تو اس کو فین سے لٹکتا ہوا پایا۔ کوٹا پولس تھانے میں خودکشی کا معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔
Share this post
