ممتا بنرجی کی حکومت نے منگلورو میں پولیس فائرنگ کے نتیجہ میں جاں بحق ہونے والوں کے اہلِ خانہ کو دیا معاوضہ

منگلورو 28/ دسمبر 2019(فکروخبر نیوز) منگلورو میں ہوئی پولیس کی فائرنگ کے نتیجہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پانچ پانچ لاکھ روپئے معاوضہ کا اعلان کیا ہے۔ آج مغربی بنگال کے ایک وفد نے منگلورو پہنچ کر جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اظہارِ ہمددری کیا۔ وفد نے بعد ازاں پانچ پانچ لاکھ روپئے کے چیک ان کے حوالے کیے۔ سابق ریلوے وزیر دنیش تریویدی اور اجیا سبھا ممبر ایم ڈی ندیم الحق اس وفد میں شامل ہیں۔ منگلورو ایرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ غیر انسانی سلوک ہے، پولیس کی یہ حرکت قابلِ مذمت ہے۔ ان واقعات کا اہلِ خانہ پر گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ ایک واقعہ میں ماں نے اپنے اکلوتے لختِ جگر کو کھودیااور ہندوستان نے ایک نوجوان کو کھودیا۔ انہو ں نے وضاحت کی کہ ہم منگلورو پریس کانفرنس کا انعقاد کرنے یا پھر سیاست کرنے نہیں آئے ہیں۔ ہمارا ایک ہی مقصد ہے کہ متأثرہ اہلِ خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار۔ معاوضہ کے ذریعہ ہم اتحاد کا ایک پیغام دینا چاہتے ہیں او راس کے ذریعہ سے ہم بھی مہلوکین کے اہلِ خانہ میں شامل ہوسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ریاست کے وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یوروپا نے بھی منگلورو پہنچ کر اہلِ خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرنے کے بعد جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ کے لیے دس دس لاکھ روپئے معاوضہ کا اعلان کیا تھا لیکن انہو ں نے اپنے فیصلہ پر موڑ لیتے ہوئے کہا کہ معاوضہ تحقیقات کے بعد ہی دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کے ذریعہ اس اچانک لیے گئے فیصلہ پر ریاست کے عوام میں شدید غصہ کی لہر ہے اور وہ حکومت کو چوطرفہ تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ 
واضح رہے کہ 19 دسمبرکو کرناٹک کے شہر منگلور میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں دو افراد کی پولس کی گولی سے موت ہوگئی تھی۔ مرنے والوں کی شناخت محمد جلیل (65)اور اور نوشین بینگری (25) کے طور کی گئی تھی۔ مظاہرے میں شریک ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ان میں سے ایک کی آنکھ میں گولی لگی تھی جب کہ دوسرے کو سینے میں گولی لگی تھی۔

Share this post

Loading...