اڈپی 02؍ جنوری 2018(فکروخبر نیوز) 23دسمبر کو پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے ماہی گیر کشتی سورنا تری بھوجا کے بازیافت کرنے کی کوششیں جاری ہیں لیکن اس کے باوجود کشتی کا ابھی تک پتہ نہیں چل پایا ہے۔اڈپی چکمنگلور کی ممبر پارلیمنٹ شوبھا کرندلاجے نے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کرکے ایک یادداشت بھی پیش کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ کشتی پر سوار ماہی گیروں کے خاندان پریشان حال ہیں اور تمام ساحلی علاقوں کے ماہی گیر اس معاملہ پر اپنے دکھ کا اظہار کررہے ہیں۔ دوسری جانب فیشیریس اسوسی ایشن کی ایک میٹنگ ملپے بندر پر آج منعقد کی گئی اور انہوں نے اس معاملہ پر 6جنوری کو راستہ روکو احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جنوبی اور شمالی کنیرا اضلاع کے ماہی گیر بھی ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اس روز کوئی بھی مچھلی شکار کے لیے نہیں جائے گا۔
ستیش کندر نے کہا کہ کشتی لاپتہ ہوکر آج انیس دن گذرگئے اور حکومت اس معاملہ کو سلجھانے میں کئی دلچسپی نہیں دکھارہی ہے اس کے علاوہ دیگر لوگوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ماہی گیروں کو جلد از جلد بازیافت کرنے کا مطالبہ کیا۔
Share this post
