مرنے والوں میں 8 گجرات سے ہیں۔ پہلے اس حادثے میں چار ہندوستانی حجاج کے مارے جانے کی خبر تھی، جن میں دو لوگ حیدرآباد اور دو رانچی کے رہنے والے بتائے گئے۔ حکومت کی جانب سے لوگوں کی مدد کے لئے دو ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کئے ہیں۔ ساتھ ہی وزارت خارجہ کے افسران بھی حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔ مکہ میں اس وقت تقریبا ایک لاکھ ہندوستانی حج کے لئے پہنچے ہوئے ہیں۔
سعودی حکومت نے تحقیقات کا حکم دیا
سعودی حکومت نے مکہ سے پانچ کلومیٹر دور ہوئی بھگدڑ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ حکومت کی جانب سے میجر جنرل مسول امام ترکی نے بتایا کہ تفتیشی افسر بہت سے پہلوؤں کو ذہن میں رکھ کر تحقیقات آگے بڑھائیں گے۔ مکہ میں اس وقت لاکھوں کی تعداد میں حج مسافر پہنچے ہوئے ہیں۔ سعودی حکومت کی جانب سے ایک لاکھ ساٹھ ہزار خیمے لگائے گئے ہیں جہاں عازمین ٹھہرے ہوئے ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے 220 سے زیادہایمبولنسسوں کے ذریعے زخمیوں کو ہسپتال بھیجا۔
اچانک بھیڑ بڑھنے کے بعد ہوا حادثہ
سعودی شہری دفاع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شیطان کو کنکریاں مارنے کی رسم کے لئے جمرات جا رہے لوگوں کی بھیڑ اچانک بڑھ گئی، جس کے بعد یہ حادثہ ہوا۔ یہ حادثہ بھارتی وقت کے مطابق دن میں 11:30 بجے ہوا۔ سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، یہ واقعہ جمرات کو جانے والے دو راستوں کو جوڑنے والے مقام پر ہوا۔ یہ مقام مکہ سے تقریبا پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
حکومت کی طرف سے جاری ہیلپ لائن نمبر: 00966125458000، 00966125496000 حجاج کرام کے لئے ٹول فری نمبر: 8002477786
حج کے دوران ہوئے حادثہ پر اعظم نے کیا رنج و غم کا اظہار
لکھنؤ۔25ستمبر(فکروخبر/ذرائع)ریاست کے وزیر شہری ترقیات، اقلیتی بہبود اور حج جناب محمد اعظم خاں نے حج کے دوران منیٰ (سعودی عرب) میں ہوئے حادثہ میں عازمین حج کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ اس بار حج کے دوران ہوئے دو حادثوں میں متعدد عازمین حج کی موت کو نہایت افسوسناک بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک ایسے ملک میں جہاں حج کے دوران بہت بہتر انتظامات کیے جاتے ہیں، وہاں اس طرح کے حادثہ زیادہ افسوسناک ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ مزیدبہتر انتظامات کیے جائیں گے تاکہ اس طرح کے حادثات کو ٹالا جا سکے اور لوگوں کی بیش قیمتی زندگی کو بچایا جا سکے۔ اپنے تعزیتی پیغام میں اعظم خاں نے اس حادثہ میں جاں بحق ہوئے افراد کی روح کی تسکین اور زخمیوں کے جلد صحتمند ہونے کیلئے دعا کی۔ انہوں نے غمزدہ اہل خانہ کے تئیں بھی اپنے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
اترپردیش میں مویشی پروری اور ترقیات میں
خواتین حصّہ داری موضوع پر سمینار ۲۸؍ستمبر کو
لکھنؤ۔25ستمبر(فکروخبر/ذرائع) اترپردیش مویشی پروری ترقیات بورڈ اور بروک انڈیا کے ذریعہ آئندہ ۲۸؍ستمبر کو ’اترپردیش میں مویشی پروری اور ترقیات میں خواتین کی حصّہ داری‘ موضوع پر یک روزہ سمینار کا انعقاد بھارتیندو بھون، گومتی نگر میں کیا جا رہا ہے۔ یہ اطلاع ڈاکٹر بی.بی.ایس.یادو،چیف ایکزیکٹیو افسر نے دی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سمینار میں ماہر موضوعات کے ذریعہ ریاست کے مویشی پروروں کو مخصوص تکنیک سے مطلع کرایا جائیگا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی جناب رجنیش گپتا ، پرنسپل سکریٹری مویشی پروری ہوں گے۔
بجلی کے بل میں کمی لانے کیلئے زیادہ سے زیادہ ایل.ای.ڈی. بلبوں کا استعمال کریں
لکھنؤ۔25ستمبر(فکروخبر/ذرائع) وزیر ریاست برائے توانائی جناب یاسر شاہ نے کہاکہ بجلی کی بچت، بجلی کے بل میں کمی اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے ایل.ای.ڈی. بلبوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا نہایت ضروری ہے۔ یہ بلب لکھنؤ میں متعدد مراکز پر سو روپئے میں تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ عمدہ کوالٹی کے ان بلبوں کی بازار میں قیمت تین سے چار سو روپئے تک ہے۔ لہٰذا عوام فوراً اس اسکیم کا فائدہ اٹھائیں۔
وزیر موصوف نے کہاکہ بجلی کی بچت کر ریاست میں بجلی فراہمی کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کھپت میں کمی لانے کیلئے عمارتوں کی تعمیر اس طرح کی جائے کہ دن میں بلب کی ضرورت نہ پڑے۔انہوں نے کہاکہ گھروں اور دفاتر میں بجلی کی بربادی کو روکا جائے اور زیادہ سے زیادہ سولر اینرجی کے استعمال کو فروغ دیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی بی.ای.ای.اسٹار لیبل والے بجلی آلات کا استعمال کیا جائے۔
ریاست میں ایل.ای.ڈی.بلبوں کی تقسیم کر رہی کمپنی ’کاروی‘کے وائس پریسیڈینٹ نتن سکسینہ نے بتایاکہ ان بلبوں میں تین سال تک ری۔پلیسمنٹ وارنٹی ہے، جنہیں شہر کے کسی بھی کیمپ میں بدلا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ایل.ای.ڈی.بلب سات واٹ توانائی کی کھپت کرتا ہے اور ۶۰ واٹ کے عام بلب اور ۱۵واٹ کے سی.ایف.ایل.برابر روشنی دیتے ہیں۔یہ ایل.ای.ڈی.بلب کوالٹی کے نظریہ سے بہتر اور اچھی کمپنیوں کے ہیں۔
ماہی پروروں کو مفید مشورے
لکھنؤ۔25ستمبر(فکروخبر/ذرائع) اتر پردیش ماہی ترقیات کارپوریشن کی ہیچریوں پر اور نجی علاقوں کی ہیچریوں پر ماہی بیچ دستیاب ہیں۔ اتر پردیش ماہی ترقیات کارپوریشن کی ہیچریوں پر بیچ کی تقسیم کا کام ہو رہا ہے۔ خواہشمند ماہی پرور اپنے تالابوں میں ماہی بیج ڈلوائیں۔ ڈلوائے گئے ماہی بیج کو جسم کے وزن کا ۵۰ء۰ فیصد غذا دیں۔ ماہی پروروں کو صلاح دی جاتی ہے کہ اپنے تالاب میں ۲۰۰؍کلو فی ہیکٹیئر کی شرح سے چونا کا چھڑکاؤ کر ایک ٹن فی ہیکٹیئر کی شرح سے گوبر کی کھاد تالاب میں ڈال کر پانی بھر دیں۔ پانی بھرنے کے تین دن بعد ۱۰۰۰۰؍ماہی بیج (۴۰؍فیصد قتلا، ۳۰؍فیصد روہو اور۳۰؍فیصدنین)فی ہیکٹیئر کی در سے ڈلوائیں۔تالاب کی آبی سطح ۵ سے ۶ فٹ بنائے رکھیں۔ قتلا، روہو، نین جیسی اقسام کا عمل تولید کا یہ بہترین وقت ہے۔ ماہی بیج کو ۱۵؍منٹ تک پانی میں پیکٹ بغیر کھولے رکھیں اس کے بعد تالاب میں پیکٹ سے ماہی بیج چھوڑیں جس کے درجۂ حرارت کے فرق کی وجہ سے ماہی بیج کو نقصان نہ ہو۔تھائی ماگر مچھلی پروری پر پابندی عائد ہے لہٰذا اس کو نہ پالا جائے۔
بے خوف قبضہ کرنے والے انتظامیہ کو دے رہے ہیں چیلنج
فتحپور۔25ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) شہر کے جوالہ گنج واقع بس اسٹیشن کے نزدیک ناجائز قبضہ عام آدمی کے لئے بھلے ہی مصیبت بنا ہولیکن پولیس اور ضلع انتظامیہ کیلئے یہ محض ایک چھوٹی سی بات ہے۔ بڑی گاڑیوں کی آمد ورفت ہونے کے ساتھ ساتھ بسوں کا جی ٹی روڈ کے اوپر سے چلنا اور سڑک کے دونوں جانب فٹ پاتھوں پر قابض دکان داروں اور پھلوں کی ٹھیلیا لگانے والوں کی شہزوری لاکھ کوششوں کے باوجود قائم ہے۔ گزشتہ دنوں پولیس کے کچھ افسران کے ذریعہ ناجائز قبضے کولے کر مہم چلائی گئی۔ لیکن نتیجہ سفر رہا ۔ نالے کے باہر فٹ پاتھ پر قابض دکان داروں کے سبب پیدل نکلنے والوں کے ساتھ ساتھ چھوٹی گاڑیوں کے سبب جام لگا رہتا ہے۔ پولیس اور ضلع انتظامیہ کے ساتھ ساتھ نگر پالکا انتظامیہ ناجائز قبضے کے معاملے میں پوری طرح سے غیر حساس بنا ہوا ہے۔ شہر میں کہیں بھی انہیں جام کے مسئلے دکھائی نہیں دیتے۔ یہی سبب ہے کہ پورے شہر کی تصویر ہی بدل گئی ہے۔ کہیں وکرم ٹیمپو والوں نے قبضہ کر رکھا ہے تو کہیں دکان داروں کے ساتھ ساتھ پھلوں کی ٹھیلیالگانے والوں نے ۔جوالہ گنج بس اسٹیشن کے علاوہ صدر اسپتال چوراہا، پٹیل نگر چوراہا، پتھر کٹا چوراہا، شادی پور چوراہا، شادی پور ناکہ ،اشوک نگر، دیوی گنج، ہری ہر گنج ، ایسے علاقے میں جو آمد ورفت کے معاملے میں بے حد مصروف علاقے سمجھے جاتے ہیں کوئی بھی ایسا چوراہا نہیں ہے جہاں ناجائز قبضہ کرنے والوں نے قبضہ نہ کر رکھا ہو۔بھلے ہی اس سے عام آدمی کو دقتیں ہوتی ہیں لیکن ضلع انتظامیہ کی صحت پرکوئی فرق نہیں پڑتا۔ پولیس اور نگرپالکا انتظامیہ کی لاپروائی اور غیر سنجیدگی کاہی نتیجہ ہے کہ لوگ بے خوف ہو کر فٹ پاتھ پر قبضہ کئے بیٹھے ہیں۔
رقص پروگرام میں بچوں نے بکھیرے جلوے
چندوسی۔25ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) سرویش چینی کے ذریعہ منعقد آنجہانی راجیو لوچن کی یاد میں گنیش میلے کے نٹراج رنگ منچ پر منعقد بیسٹ کوریو گرافر مقابلے میں ننہے منے بچوں نے اپنے رقص کے جلوے بکھیرے پروگرام کا آغاز مہمان خصوصی اکھلیش کھلاڑی نے کیا۔ شہر کے پانچ کوریو گرافر کے ۶۳بچوں نے رقص کامظاہرہ کیا۔ ہرکوریوگرافر کے بچوں کے ذریعہ پانچ پانچ پیشکش دی گئیں نمبروں کی بنیاد پر بیسٹ کوریوگرافرکا انتخاب کیا گیا۔ پروگرام کی نظامت خود سرویش چینی نے کی۔
کسانوں کوخشک سالی راحت چیک دلانے کا مطالبہ
فتح پور۔25ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) بہوا ترقیاتی بلاک حلقہ بنرسی گاؤں میں خشک سالی راحت ، ژالہ باری کے چیکوں کی تقسیم نہ کئے جانے سے کسان ناراض ہیں۔ لیکن تیواری کی قیادت میں راجیندر پال ، نیرج ، سنجے تیواری ،کمل پانڈے، رام ولا س سمیت دیہی باشندوں نے ایس ڈی ایم کو عرضداشت دے کر بتایاکہ فصلیں برباد ہوجانے سے کسان بھکمری کے دہانے پر ہیں۔ اسکے علاوہ انہوں نے بتایاکہ باندہ ساگر روڈ میں شاہ بنرسی دگرئی ہوتے ہوئے ہائی وے جانے والی سڑک خستہ حال ہے۔ اس کی تعمیر کئے جانے کا مطالبہ کیا گیا۔
بجلی بل جمع کرنے کیلئے اضافی کاؤنٹر بنانے کا مطالبہ
فتحپور۔25ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) بجلی کا بقایہ بل جمع کرنے کیلئے صارفین کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک کاؤنٹر ہونے کے سبب صارفین کو گھنٹوں طویل قطار میں کھڑے ہونا پڑتا ہے۔ جم نمبر آنے لگتا ہے تو اکثر سرور ڈاؤن ہو جاتا ہے۔ ایسی حالت میں صارفین کو شدید دھوپ میں دقت اٹھانی پڑتی ہے۔ شہر کے باشندوں کا کہنا ہے کہ صارفین کی تعداد کو دیکھتے ہوئے کیش کاؤنٹروں میں اضافہ کیاجائے۔ آبو نگر بجلی گھر کے پاس واقع کیش کاؤنٹر میں بل جمع کرنے کیلئے طویل قطار لگی رہتی ہے۔
پنچایت الیکشن کے سلسلے میں امیدواروں کی سر گرمی میں اضافہ
کوشامبی۔25ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) ضلع میں سہ رخی انتخاب کے سلسلے میں جیسے ہی الیکشن کمیشن کے ذریعہ آرڈیننس جاری ہونے کی خبر معلوم ہوئی تو امیدواروں میں جو الیکشن لڑنا چاہتے ہیں ان کی سر گرمی بڑھ گئی ۔ امیدوار اپنے کاغذات بنوانے سے لے کر ووٹروں کے درمیان آنے جانے کے سلسلے کو بڑھا دیا۔ اس مرتبہ الیکشن میں امیدواروں کی تعداد بھی بڑھتی نظرآرہی ہے۔ وہیں ایک دوسرے کو الیکشن نہ لڑنے کیلئے بھی کہا جا رہا ہے۔ لیکن الیکشن لڑنے کامن بنا چکے امیدوار اب کسی کی بات سننے کوتیار نہیں ہیں۔ کیونکہ انہیں لگ رہا ہے اس مرتبہ تو جیت انہیں کی ہوگی۔ اس لئے امیدوار کسی بھی طرح سے کسی کی بات سننے کیلئے تیار نہیں ہو رہے ہیں۔
Share this post
