مخلوط حکومت کو بچانے کے لیے کانگریس ہائی کمان کی مداخلت

غلام نبی آزاد اور وینو گوپال کی غیر مطمئن اراکین سے ملاقات اور مسائل حل کرنے کی کوشش 

بنگلورو 29/ مئی 2019(فکروخبر /ذرائع)  پارلیمانی انتخابات کے نتائج ظاہر ہونے کے بعد کرناٹک کی کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت بھی خطرہ میں ہے۔ کرناٹک کے 28پارلیمانی حلقوں میں کانگریس اور جے ڈی ایس کو صرف ایک ایک نشست ملنے سے جہاں دونوں پارٹیوں کے لیڈران پریشان ہیں وہیں دوسری جانب بی جے پی کے ریاستی صدر ایڈی یوروپا امت شاہ کے مشورہ پر کرناٹک کی مخلوط حکومت کو گرانے اور اراکین کو خرید کر ریاست میں دوبارہ بی جے پی حکومت بنانے کے لیے جو سرگرمیاں چلارہے ہیں، اس سلسلہ میں کرناٹک کے کانگریس قائدین نے اے آئی سی سی صدر راہول گاندھی کو رپورٹ روانہ کرکے انہیں ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال او رحکومت کے لیے لاحق خطرہ سے آگاہ کردیا ہے۔ راہول گاندھی نے کرناٹک کی موجودہ صورتحال کے تعلق سے معلوما ت حاصل کرنے کے بعد پارٹی کے اے آئی سی سی جنرل سکریٹری غلام نبی آزاد اور کرناٹک کانگریس امور کے انچارج کے سی وینو گوپال کو فوری بنگلور پہنچ کر غیر مطمئن کانگریس اراکین سے ملاقات کرنے اور حکومت بچانے کے لیے مخلوط حکومت کی کابینہ میں ردو بدل کرکے غیر مطمئن اراکین کو کابینہ میں جگہ فراہم کرکے حکومت کے سر پر منڈلارہے خطرہ کو دور کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کانگریس ہائی کمان سے کوآرڈنیشن کمیٹی کے چیرمین سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا اور ریاست کے وزیر اعلیٰ کمارا سوامی نے کہا تھا کہ حکومت کو بچانے اور آپریشن کنول کو ناکام بنانے وہ کابینہ میں ردو بدل کے لیے تیار ہیں۔ غلام نبی آزاد اور وینو گوپال دونوں اس وقت بنگلور میں ہیں اور ناراض اراکین اسمبلی سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ حکومت کو بچانے کیا حکمتِ عملی اپنائی جائے اس سلسلہ میں ریاست کے کانگریس قائدین سے مشورہ کررہے ہیں۔ ادھر جیسے ہی یہ خبر ملی کہ ریاستی کابینہ میں ردو بدل ہونے جارہا ہے او رنئے سرے سے کابینہ تشکیل دی جارہی ہے تو وزارت کے خواہش مند کانگریس اراکین نے لابی شروع کردی ہے، اس دوران کرناٹک سے دہلی کے لیے خصوصی ایلچی ڈاکٹر اجے سنگھ نے مشورہ دیا ہے کہ کابینہ میں ردو بدل کے وقت پارٹی کے وفادار اراکین کو نظر انداز کیے بغیر وزراء کا انتخاب کیا جائے۔ صرف ناراض اراکین کو ہی کابینہ میں شامل کرنا مناسب نہ ہوگا۔ اگلے چار برس اب حکومت چلنے کے لیے اسمبلی میں اپورزیشن کے حملوں کو برداشت کرکے انہیں کرارا جواب دینا اور بغیر کسی مزید مسائل کے حکومت کو آگے لے جانے کے عہد کے ساتھ نئی کابینہ تشکیل دی جانی ہے۔ جیوگی سے دوسری مرتبہ منتخب رکن اسمبلی ڈاکٹر اجئے سنگھ سابق وزیر اعلیٰ دھرم سنگھ کے بیٹے ہیں۔ سابقہ کابینہ تشکیل کے وقت انہیں وزارت سے محروم رکھا گیا تھا۔ لیکن چند لوگوں کی مخالفت کے نتیجہ میں انہیں وزارت میں نہیں لیا گیا تھا او رحالیہ پارلیمانی انتخابات میں گلبرگہ حلقہ پر اس کا کافی اثر بھی پڑا ہے۔ اجئے سنگھ اس وقت سب سے زیادہ ناراض ہیں اور کانگریس ہائی کمان اجئے سنگھ اور چند دیگر اہم کانگریس اراکین کو کابینہ کی از سر نو تشکیل کرکے انہیں موقع فراہم کرنا چاہتی ہے۔ کانگریس او رجے ڈی ایس اتحاد صرف بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کے لیے کیا گیا تھاجبکہ کانگریس اور جے ڈی ایس کے چند بڑے لیڈروں میں رقابت تھی او رمجبوری کے عالم میں انہیں دوسری کا دھرم نبھانا پڑرہا ہے۔ ایسے ہی لیڈروں میں کانگریس کے ڈی کے شیو کمار بھی ہیں۔ انہیں دوسری دھرم نبھانے کے لیے جے ڈی ایس کے خلاف زبان کھولنادشوار ہے، اب نہ وہ کھل کر کوئی الزام لگاسکتے ہیں اور نہ کھل کر تائید۔ ڈی کے شیو کمار اور دیوے گوڑا دونوں ایک ہی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایک اورخبر یہ آئی ہے کہ کوآر ڈنیشن کمیٹی کے چیرمین سدارامیا جو ہمیشہ بے باک تبصرے او رکھل کر دل کی بات زبان پر لے آنے سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ انہو ں نے کے سی وینو گوپال اور غلام نبی آزاد کے ساتھ ملاقات کی ہے او ران سے اکیلے میں ریاست میں مخلوط حکومت اور کانگریس جے ڈی ایس دوستی کو مزید مضبوط بنانے کی راہ اختیار کرنی ہوگی او رحکومت کوبچانے کابینہ میں ردو بدل کے علاوہ کیا طریقہ کار اپنایا جائے، اس سلسلہ میں بھی بہت سارے مشورے دئیے ہیں۔ 

Share this post

Loading...