بھٹکل 06/ اپریل 2020(فکروخبر نیوز) کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عوام کا بھی اتنا تعاون حاصل ہورہا ہے جس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ شہر میں کرونا وائرس کے مثبت نتائج سامنے آنے کے بعد جس طرح یہاں کے عوام نے انتظامیہ کا تعاون کیا ہے اور اس مہلک وبا سے لڑنے کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر چلنے کی مثالیں پیش کی ہیں شاید ہی کسی دوسرے شہروں سے سننے اور پڑھنے کو ملے۔ بھٹکل کی ہمیشہ کچھ ایسی خوبیاں ہورہی ہے جس کی وجہ سے ہر دور میں وہ دوسرے شہروں سے ممتاز رہا ہے۔ یہاں کے فلاحی اور سماجی اداروں کی خدمات کے علاوہ یہاں کے افراد بھی اس طرح کی خدمات انجام دیتے ہیں جس سے نہ صرف بھٹکل کے لوگ مستفید ہوتے ہیں بلکہ اس کا استفادہ دیگر شہروں کے لوگ بھی کرتے ہیں اور دوسروں کے لیے ان کا عمل قابلِ تقلید بن جاتا ہے۔
میکرس ہَب نامی گروپ نے کرونا لڑنے کے لیے ایک ایسی چیز ایجاد کی ہے جو پورے چہرے کو ڈھانپ لیتی ہے جس سے اس وائرس کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ عام طور اس وائرس سے بچنے کے لیے لوگ ماسک پہنتے ہیں جس سے ایک حد تک اس کے جراثیم سے محفوظ رہنے کی شکل پیدا ہوتی ہے لیکن آنکھیں اس میں شامل نہیں ہوتے ہیں جس سے جراثیم کے حملہ کے امکانات رہتے ہیں۔ مذکورہ گروپ کا مقصد کرونا سے لڑنے کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے والے ڈاکٹرس اور پولیس عملہ اور رضاکار کے لیے تحفظ فراہم کرنا ہے۔ پہلے مرحلہ میں ایک سو شیلڈ تیار کرنے کا منصوبہ ہے جس کے لیے طبی شعبہ کے نوڈل آفیسر ڈاکٹر شرد نائک نے ہری جھنڈی دکھائی ہے۔ ضروری مشین کا انتظام کرنے کے بعد ایک دن میں پانچ سو شیلڈ تیار کرنے کا منصوبہ میکرس ہب کا ہے۔
نوجوانوں کی طرف سے اٹھائے گئے اس اقدام کی سرکاری افسران کے ساتھ ساتھ عوام بھی بھرپور ستائش کررہی ہے اور ان کے کام کو قدرکی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں بھٹکل سے تعلق رکھنے والے ان نوجوانوں کے کاموں کی بھرپور سراہنا کی جارہی ہے۔
Share this post
