ذی شان ہے ذی شان ہے ذی شان ہے تنظیم
وحدت کا مساوات کا عنوان ہے تنظیم
تنظیم ہے اک مرکزِ تہذیب و ثقافت
تنظیم کا مقصد ہے تشخص کی حفاظت
ورثے کی نوائط کے نگہبان ہے تنطیم
ذی شان ہے ذی شان ہے ذی شان ہے تنظیم
وحدت کا مساوات کا عنوان ہے تنظیم
میدانِ سیاست ہو یا تعلیمی وسائل
ہو فکرِ وطن یا کے وطن کے ہوں مسائل
ہر طرح کے حالات پہ نگران ہے تنظیم
ذی شان ہے ذی شان ہے ذی شان ہے تنظیم
وحدت کا مساوات کا عنوان ہے تنظیم
اطراف میں بھی شہر کے تنظیم ہے مشہور
سرکار و حکومت کے لئے بھی ہے وہ منظور
بھٹکل و مضافات پہ احسان ہے تنظیم
ذی شان ہے ذی شان ہے ذی شان ہے تنظیم
وحدت کا مساوات کا عنوان ہے تنظیم
بے کس کو مدد دیتی ہے بے یار کو یارا
بیواؤں کی محتاجوں کی بنتی ہے سہارا
لوگوں کے لئے شہر کے فیضان ہے تنظیم
ذی شان ہے ذی شان ہے ذی شان ہے تنظیم
وحدت کا مساوات کا عنوان ہے تنظیم
صدیقؔ ہو مولاناؔ ہو خواجہؔ ہو جوکاکوؔ
بڈورؔ ہو یا دامداؔ یس ایم یا جوباپو
ہر شخص کی خدمات پہ قربان ہے تنظیم
ذی شان ہے ذی شان ہے ذی شان ہے تنظیم
وحدت کا مساوات کا عنوان ہے تنظیم
یحییؔ ہو منیریؔ ہو حافظکاؔ ہو یا مصباؔ
ایف اے ہو کہ ہو قاضیا بوڑئے ہو کہ کولا
یہ حق ہے کہ ان سب کی دل و جان ہے تنظیم
ذی شان ہے ذی شان ہے ذی شان ہے تنظیم
وحدت کا مساوات کا عنوان ہے تنظیم
قاسمجی ؔ کی دامودیؔ کی ڈی ایف کی غنی کی
برماورؔ و شبیرؔ و معلمؔ کی سبھی کی
آوازہے للکار ہے ارمان ہے تنظیم
ذی شان ہے ذی شان ہے ذی شان ہے تنظیم
وحدت کا مساوات کا عنوان ہے تنظیم
سو سال سے ہے مجلس اصلاح و تنظیم
وابستہ ہے جو اس سے ہے وہ لائق تعظیم
بھٹکل کی زمیں کے لئے اک شان ہے تنظیم
ذی شان ہے ذی شان ہے ذی شان ہے تنظیم
وحدت کا مساوات کا عنوان ہے تنظیم
بھٹکل ہے میرا شہر جو ہے شہرِ محبت
ہے امن کا گھر اور اخوت کی علامت
اس شہر میں حق بات کا اعلان ہے تنظیم
ذی شان ہے ذی شان ہے ذی شان ہے تنظیم
وحدت کا مساوات کا عنوان ہے تنظیم
مقبو لیتِ عام ہو اس جشن کو حاصل
تو ہند کے مسلم کی قیادت کے ہو قابل
یہ صوت و صدائے دلِ نعمان ؔ ہے تنظیم
ذی شان ہے ذی شان ہے ذی شان ہے تنظیم
وحدت کا مساوات کا عنوان ہے تنظیم
Share this post
