اتنی بڑی رقم کو اس حلقہ کے لیے مختص کرنا وزیر اعلیٰ اور وسابق ضلعی نگراں وزیر دیش پانڈے کی محبت کی دلیل ہے۔ اس پروگرام میں ساٹھ افراد کو چھوٹی کشتیاں اور مشینی کشتوں کے علاوہ تین افراد کو سواریاں بھی دی گئیں۔ اس موقع پر ضلع پنچایت صدر جئی شری موگیر ، تعلقہ پنچایت صدر ایشور نائک ، نائب صدر اشوک وائیدیا اور مختلف افسران موجود تھے۔
ملازموں نے ہی اپنے مالک کا گھر لوٹ لیا
اٹھارہ لاکھ روپئے مالیت کی اشیاء لے کر فرار ہونے میں کامیاب
منگلور 03؍ جولائی (فکروخبرنیوز) ملازموں کی جانب سے اپنے مالک کاہی گھر لوٹ لیے جانے کی واردات کونچاڈی میں کل شام پیش آئی ہے۔ ملزمین کی شناخت شیوا (32) جیوتی (22) مقیم دھارواڈ کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر چار افراد پر بھی ان کا تعاون کرنے کا الزام لگایا گیا جن کی شناخت نہیں ہوپائی ہے۔ اطلاعات کے مطابق نرسمہا راؤ بلڈرس نے مذکورہ دونوں افراد کو چند روز قبل اپنے یہاں ملازمت پر رکھا تھا ۔ سنیچر کی شام جب نرسمہا راؤ اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ رشتہ دارکے یہاں گئے ہوئے تھے اس دوران شیوا اور جیوتی دیگر افراد کے ساتھ ملکر گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور اس میں موجود اٹھارہ لاکھ روپئے نقدی پر ہاتھ صاف کیا ہے۔بتایا جارہا ہے کہ لٹیروں نے گھر کا کونا کونا چھان مار کر زیورات ڈھونڈنے کی کوشش کی لیکن اس میں وہ ناکام رہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ واردات قید ہوئی ہے ۔ پولیس نے ملزمین کی تلاش کے لیے جال بچھادیا ہے۔ کاوور پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا۔
کرایہ پر لی گئی انووا کارکے کاغذات سے تین چوروں کا پردہ فاش
کاسرگوڈ 03؍ جولائی (فکروخبرنیوز) حال میں ہی میں سپاری اور دیگر زراعتی اشیاء کے الزام میں مفرور ملزمین کو بڈی ایڈکا پولیس کی جانب سے حراست میں لیے جانے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ملزمین نے چوری شدہ اشیاء کی منتقلی کے لیے ایک انواکار کرایہ پر لی تھی۔ یوسف شیڈ سے چوری کی گئی اشیاء پر جب انوکار پر لادی جارہی تھی اس دوران یوسف کے گھروالے جاگ اٹھے جس کو دیکھتے ہوئے ملزمین فرار ہونے میں کامیاب رہے لیکن رجسٹریشن کے کاغذات گاڑ ی میں ہی بھول گئے۔ پولیس نے ان کاغذات کی بنیاد پر تحقیقات کرتے ہوئے اس بات کا پتہ لگایا ہے کہ ملزمین نے انوکار الال سے کریہ پر لے تھی ۔ پولیس نے عبدالرحمن (58) مقیم نیلی کٹے عمر فاروق (44) مقیم جوکٹے اور محمد حنیف (45) مقیم الال کو حراست میں لیا ہے۔ بتایا جارہا ہے عبدالرحمن کے خلاف جنوبی کنیرا اور کاسرگوڈ کے مختلف پولیس تھانوں میں معاملات درج ہیں۔
چوری کے الزام میں معصوم لڑکوں کو بری طرح زدوکوب کیا گیا
سوشیل پر وائرل ہونے والی ویڈیو کی بنیاد پر پولیس نے چار افرار کو حراست میں لیا
بنگلور 03؍ جولائی (فکروخبرنیوز) دکان سے نقدی کے چوری کے الزام میں آٹھویں جماعت کے طلباء کو چند افراد کی جانب سے بری طرح زدوکوب کیے جانے والی ویڈیو سوشیل میڈیا وائرل ہونے کے بعد پولیس کی جانب سے چار افراد کو حراست میں لیے جانے کی اطلاع فکروخبر کوموصول ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق طلباء کو زدوکوب کرنے والوں نے تمام حدیں پار کرتے ہوئے لاٹھی اور ڈنڈوں سے بری طرح لڑکوں کو زدوکوب کیا ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو کے مطابق لڑکے درد سے چیخ رہے تھے لیکن بے رحم افراد ان پر مسلسل ڈنڈے برساتے رہے ۔ لڑکوں کے والد نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے لڑکوں کو اسپتال میں داخل کردیا ہے جس کے بعد پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیاگیا ہے۔ والدین نے الزام لگایا ہے کہ انہوں نے لڑکوں برقی تار کے جھٹکے بھی دئیے ہیں جن میں دکان مالک کا بیٹا بھی شامل ہے۔ پولیس دیگر افراد کو تلاش کررہی ہے۔ کرناٹکا رائٹس کمیشن میں بھی معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔
Share this post
