کم مدت میں پھول کی مقبولیت محض اللہ کا فضل : مولانا محمد الیاس ندوی

بچوں کی’’ پھول‘‘ سے وابستگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تقریب بعد عصر شروع ہونے والی تھی لیکن عصر کی نماز ہی میں بچوں کی ایک بڑی تعداد رابطہ ہال کے قریب واقع مسجد تنظیم (ملیہ ) میں پہنچی اور نماز ہوتے ہی رابطہ کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے۔ پھول کمیٹی جانب سے پہلے ہی عید ملن تقریب میں سائیکل سمیت مختلف قیمتی انعامات کا اعلان کیا گیا تھا اور اس کے درمیان انعامی ٹوکن بھی تقسیم کیے گئے جس میں پہلا انعام سائیکل ، دوسرا انعام سائیکل اور اس کے ساتھ ساتھ دیگر مختلف انعامات بچوں کے درمیان تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر ماہانہ ’’ پھول ‘‘ کے سرپرست مولانا محمد الیاس ندوی نے پروگرام میں بچوں کی اتنی بڑی تعداد میں شرکت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا پھول کی مقبولیت پر اللہ کا شکر ادا کیا ۔ انہوں نے بچو ں کو اسی طرح پھول کا مطالعہ جاری رکھنے اور اس سے فائدہ اٹھانے کی نصیحت کی۔ جامع مسجد بھٹکل امام وخطیب مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے بھی پھول سے جڑنے والے بچوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب کا مطالعہ کرتے رہیں اور اس کے مضامین سے فائدہ اٹھاتے رہیں۔ پروگرام میں خصوصی کالم میں ممتاز نمبرات حاصل کرنے والوں کو انعامات سے نوازا گیا ، پروگرام کے آخر میں قرعہ اندازی کے ذریعہ بمپر انعامات تقسیم کیے گئے اور بعد نمازِ مغرب بچوں کے لیے ضیافت کا اہتمام بھی گیا ۔ 

کم مدت میں پھول کی مقبولیت محض اللہ کا فضل : مولانا محمد الیاس ندوی 

پروگرام کے اختتام کے بعد فکروخبر سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ماہنامہ پھول کے سرپرست مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ یہ محض اللہ کا فضل اور انعام ہے کہ کم مدت میں جس طرح ہمارے نوجوانوں نے اس میدان میں کام کرتے ہوئے بچوں میں اس ماہنامہ کو بچوں کا پسندیدہ ماہنامہ بنانے میں اہم رول ادا کیا ، اس پر میں اس کے ایڈیٹر مولانا عبداللہ ندوی اور ان کے ساتھیوں کو مباکبارکباد پیش کرتا ہوں ۔مولانا نے پھول کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ پھول کا بنیادی مقصدیہ تھا کہ بچوں کے فارغ اوقات کو کارآمد بناتے ہوئے ان میں مطالعہ کا شوق پیدا کیا جائے اور دینی مضامین اور اصلاحی کہانیوں کے ذریعہ طلباء کی دین سے وابستگی اور دینی حمیت ان میں پیدا کرنے کی کوشش کی جائے ۔ اور مجھے محسوس ہورہا ہے کہ بہت ہی کم مدت میں ہمارے ان نوجوانوں نے یہ کام کیا جس کی مقبولیت اور افادیت کا اندازہ آج کے اس پروگرام میں بچوں کی تعداد دیکھ کرکیا جاسکتا ہے ۔ مولانا نے مزید کہا کہ ہم نے رمضان سے قبل یہ اعلان کیا تھا کہ جو بھی بچہ رمضان المبارک میں قرآن کے پانچ دور کرے گا اس کو انعام سے نوازا جائے گا ، پروگرام میں آنے کے بعد میں نے سوچا کہ اتنی تعداد میں صرف ایک دو بچے ہی اس انعام کے مستحق ہوں گے لیکن اس سلسلہ میں بچوں کی فہرست دیکھ کر اندازہ کرنا مشکل ہوگیا کہ ماشاء اللہ بچوں کی ایک بہت بڑی تعداد اس انعام کی مستحق قرار پائی جسے دیکھ کر مجھے دلی فرحت محسوس ہورہی ہے اور دل سے بچوں کے لیے دعائیں نکل رہی ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ پھول بچوں کے لیے واقعی پھول بن گیا ہے ، جس طرح پھول کی حفاظت کی جاتی ہے اس سے بڑھ کر ہمارے نونہال پھول کی کتاب کی حفاظت اپنے گھر وں میں کررہے ہیں اور اس کی خوشبوؤں سے پورے گھر کو معطر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے بڑھ پھول کا فائدہ یہ ہورہا ہے کہ بچے اردو سے مانوس ہورہے ہیں اور اس کے مطالعہ سے اردو زبان سے بھی ان میں رغبت پیدا ہورہی ہے۔ مولانا نے اس موقع پر بچوں کے ان سرپرستان کو بھی مبارکباد پیش کی جواپنے نونہالوں کے لیے پھول کتاب جاری کیے ہوئے ہیں۔ مولانا نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی بچے اس طرح فائدہ اٹھاتے رہیں گے او رپھول کی خوشبو سے اپنے ساتھیوں کو بھی معطر کرنے کی کوشش کریں گے۔ 

Share this post

Loading...