مغربی میڈیا اسلام کو دہشت گردی سے زورو زبردستی جوڑ کردکھارہا ہے

گزشتہ کچھ سالوں سے مغربی میڈیا کی جانب سے اسلام کو دہشت گردی سے ‘انتہا پسندی سے‘بے رحمی سے‘زور زبردستی سے جوڑ کردکھایا جارہا ہے ۔سچائی یہ ہے کہ جو قرآن اور حضرت محمدؐ کی تعلیمات کو اگر دیکھا جائے توسوائے امن کے کچھ نہیں ہے ‘ امن ہے ‘محبت و خلوص اور انسانیت ہے ۔اسلام نام ہی ان جیسی چیزوں کا ہے ‘ اسلام میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ان خیالات کا اِظہار مولانا سید محمود اسعد مدنی جنرل سکریٹری جمعیت علماء ہند نے آج یہاں بیدر میں پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا ۔ انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ اپنے سیاسی مقاصدکی خاطر اس کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جمعیت العلماء ہند نے ملک کے مسلم دانشوروں کے ساتھ مل کر گزشتہ پانچ سال سے ایسے فسادیوں کے خلاف (دھرم یودھ) چھیڑی ہوئی ہے ‘یہ وہ فسادی ہیں جو دنیا بھر میں اپنے ناکام ارادوں کو پورا کرنے کیلئے سیلف اسٹائیل جہادی ثابت کرنے کی کوشش کرہے ہیں‘ حالانکہ ان کے فسادی ہونے میں کوئی شک نہیں ہے ۔ اُسی دھرم یودھ کیلئے اسلام کے امن و شانتی کا پیغام دیش اوردنیا تک پہنچانے کیلئے بیدر میں آیا ہوں ۔ مولانا نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ گھر واپسی کا معاملہ جو ملک میں اُٹھا ہے اس کے پیچھے سیاسی مفادات کے سوائے اور کچھ نہیں ہے۔کچھ لوگ سیاسی پارٹی میں رہ کر سیاست کرتے ہیں تو کچھ لوگ سیاسی پارٹی سے باہر رہ کر سیاسی پارٹیوں کیلئے کام کرتے ہیں ۔ ہم ان کے کسی ایکشن پر ردِ عمل کا اظہار کرکے اُن کے سیاسی ایجنڈا کو نہ ہی پورا کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی ان کے سامنے ہاتھ جوڑنا چاہتے ہیںیہ میرایقان ہے ‘اور ہمیں اس بات کی میڈیا میں مُخالفت نہیں کرنی چاہئے‘ دیش کی عوام ہی ان کے ارادوں کو ناکام کردے گی ۔اس دیش کا جو دستور ہے اس کے سیاسی مفادات کیلئے نہیں ہونا چاہئے ۔مولانا نے اس بات سے ا نکار کردیا کہ جمعیت العلماء 1947سے اب تک کسی بھی سیاسی پارٹی کی تائید نہیں کی ہے اور نہ جمعیت کی جانب سے اس ضمن میں سرکیولر جاری ہوا ہے ‘بلکہ جمعیت نے یہ آزادی دی ہے کہ جمعیت کا کوئی بھی رکن کسی بھی سیاسی پارٹی میں جاسکتا ہے ۔انھو ں نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک کی عوام نے نریندر مودی کو وزیر اعظم بنایا ہے اور ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ یہ حکومت ملک کو ترقی کی کس سمت لئے جاتی ہے ہم اس حکومت سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہیں گے ‘ نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے ایک سال مکمل کرنے بعد ہم ان کے خامیوں پر بات کریں گے ابھی کچھ نہیں کہیں گے ۔اس موقع پر مفتی افتخار احمد قاسمی صدر جمعیت علماء ہند ریاست کرناٹک ، مولانا حافظ ندیم صدیقی صدر جمعیت علماء ہند ریاست مہاراشٹرا ‘مولانا حافظ محمد شریف مظہری گلبرگہ اور جنرل سکریٹری جمعیت العلماء ہند ضلع بیدر مولانا تصدق ندوی موجود تھے ۔بعد ازاں ایک استقبالیہ ریالی کی شکل میں مولانا سید محمود اسعد مدنی کے ہمراہ جمعیت العلماء ہند شاخ ضلع بیدر کے جمیع عہدیداران و ارکین و شہریانِ بیدر کی جانب سے بیدر کے امبیڈکر سرکل سے قدیم شہر شاہ گنج ‘گاوان چوک ‘مدرسہ محمود گاوان پہنچی جہاں شاہین ادارہ جات کے طلباء پریڈکرتے ہوئے سلامی پیش کی اور شایانِ شان استقبال کیا ‘مسجد مدرسہ محمود گاوان انتظامی کمیٹی کی جانب سے بھی شال پوشی و گُلپوشی کی گئی اس کے بعد ریالی ‘مستعید پورہ سے ہوتے ہوئے جلسہ گاہ رنگ منڈپ پہنچی۔قبل ازیں مولانا سید محمود اسعد مدنی کے ہاتھوں جمعیت العلماء ہند شاخ بیدر کی جانب سے عوامی خدمات کیلئے شروع کی گئی ایمبولینس کا افتتاح عمل میں آیا۔ رنگ مندر میں سیر ت طیبہؐکی روشنی میں پیام امن عام کرنے کیلئے انتہائی حساس اہم ترین موضوع پر مولانا سید محمود اسعد مدنی نے پُر مغز و بصیرت آمیز خطاب میں بتایا کہ میں نے دنیا کہ مُختلف مقامات کا دورہ کیا ہوں یہیں کی تہذیب و تمندن ‘بھائی چارگی ‘امن و شانتی جو یہاں ہے دنیا کے کسی گوشے میں دیکھے میں نہیں آئی۔پیرس میں جو واقعہ پیش آیا اس سے متعلق مولانا نے کہا کہ لوگ آپ ؐ کی شان میں گُستاخی کرکے آپؐ کی روحِ مبارک کو تکلیف پہنچا رہے ہیں اس تکلیف کے اژالہ کیلئے مسلمان روزانہ کم از کم ایک ہزار مرتبہ درود شریف کااہتمام کریں۔ جس سے آپؐ کو راحت ملے گی اور جس آپؐ خوشی محسوس کریں گے ۔ استقبالیہ کلمات و جمعیت کا تعارف مولانا ندیم صدیقی صدر جمعیت العلماء ہند مہاراشٹرا نے کیا ۔پروگرام کا آغاز حافظ و قاری محمد صلاح الدین سرپرست جمعیت ضلع بیدر کی قراء تِ کلام پاک سے ہوا ۔نعت شریف سید مصباح الحسن ہاشمی نے پیش کیا ۔مولانا افتخار قاسمی صدر جمعیت العلما ہند کرناٹک نے سیرت طیبہؐ پر تفصیلی روشنی ڈالی ‘ان کے علاوہ دیگر مذاہب کے پیشوا جن میں شیو شرنپا والی‘بسوا کمار سوامی‘ ماسی ماڑے ‘سوامی جیوتی میانند جی‘پاسٹر سامیل‘ شرن شرن بیلداڑ سوامی نے بھی خطاب کیا ۔مقامی جمعیت العلماء کی جانب سے مولانا سید محمود ساد مدنی کو مومنٹو پیش کیاگیا۔مقامی جمعیت کی کارگزار ی مولانا عبدالرحمن حسینی نائب صدر نے پیش کی ۔آخر میں مولانا نذیر احمد شکیل حسامی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا ۔

Share this post

Loading...