مدرسہ رحمانیہ کی وجہ سے آج منکی کا منظر بدل گیا ہے : مولانا شعیب ندوی

وہ کل رات بعد نمازِ عشاء مدرسہ رحمانیہ اور المؤمنات کے علمی ، دینی ، اصلاحی اور ثقافتی پروگرام کی آخری نشست سے خطاب کررہے تھے ۔ مولانا موصوف نے اپنے خطاب میں کہا کہ خوش نصیب ہیں وہ والدین جنہوں نے اپنے اولاد کو دینی تعلیم سے آراستہ کرتے ہوئے اپنے لیے ذخیرۂ آخرت بنایا۔ یقیناًمدرسہ کے قائم ہونے کے بعد جس طرح یہاں کے حالات نے کروٹ لی ہے وہ لائقِ تحسین ہے ۔مولانا نے عالمِ دین کا درجہ اور ان کا مرتبہ بیان کرتے ہوئے کہاکہ ہم عالمِ دین کے مقام سے یکسر نابلد ہوچکے ہیں ۔ جن گھروں میں عالمِ دین ہیں یا ان کی اولاد دینی تعلیم حاصل کررہی ہے وہ لوگ بھی بڑے خوش نصیب ہے ۔ معاشرہ میں پھیلی ہوئی برائیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا صحیح استعمال کریں ۔ اپنی اولاد کو خوش کرنے کے لیے ان کی ہر فرمائشوں کو پورا نہ کریں بلکہ حالات کو دیکھتے ہوئے اور ان کے مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے چیزیں مہیا کرائی جائیں ۔ مولانا موصوف نے جلسہ میں ننھے منے بچوں اور بچیوں کے پروگرام پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان پروگراموں سے ہم سبق حاصل کرتے ہوئے اپنی زندگی کی تعمیر کی فکر کریں ۔ مدرسہ کے ناظم جناب ماشیما عرفان صاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہندوستان میں دینی اور عصری تعلیم کے مابین جو کشمکش ہے وہ دراصل انگریزوں کی سازش ہے ۔ تقسیم ہند کے بعد باقاعدہ ایک منصوبے کے تحت دینی اور عصری تعلیم کو الگ لگ طور پر لوگوں کے سامنے پیش کیا گیا ۔ آج کے حالات میں بھی یہ کشمکش برقرا ر ہے اور لوگ اس مسئلہ میں الجھے ہوئے ہیں ۔ ہم ان سب مسئلوں میں الجھنے کے بجائے اللہ اور اس کے رسول کی تعلیمات پر عمل کرنے والے بنیں ۔ موصوف نے مزید کہا کہ امتِ مسلمہ موجودہ حالات میں جن مسائل سے نبرد آزما ہے اس سے اندازہ لگتا ہے ان میں اب بھی دین کا جذبہ موجودہے او رہمیں پوری امید ہے کہ ہندوستان کا مسلمان بھی دنیا میں پیدا ہونے والے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوجائے گا ۔ جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے استاد فقہ مولاناعبدالرب ندوی نے پرگرام کے انعقاد پر طلباء اور ان کے پیچھے محنت کرنے والے اساتذہ کو مبارکباد پیش کی ۔ اس پروگرام میں مدرسہ رحمانیہ اور المؤمنات کے طلباء نے مختلف نوعیت کے دینی ، اصلاحی اور خوبصورت ثقافتی پروگرام پیش کئے جس میں تقاریر،نظمیں، مشاعرے اور اصلاحی ڈرامے موجود تھے، ان ثقافتی پروگراموں کو عوام نے خوب سراہا۔مدرسہ کے مہتمم مولانا شکیل ندوی کی دعائیہ کلمات پر اس جلسہ کا اختتام ہوا ۔ 

(تصاویر فوٹو گیلری میں دیکھ لیں )

 

Share this post

Loading...